Wednesday, December 30, 2009
ایک ملاقات
پرسوں ہماری ملاقات حامد اقبال صدیقی صاحب سے ہوئي ۔جب ہم ان کے گھر پہنچے تو ہمارے منتظر ہی تھے۔ان کی اہلیہ زاہدہ صدیقی بھی بطور معلمہ اپنے فرا ئض انجام دے رہی ہے ۔مطا لعہ کرنا ان کا شوق ہے ۔دونوں ہی ملنسار اور انکساری کا مجسمہ ہیں ۔گزشتہ بیس برسوں سے حامد اقبال صدیقی نے ممبئی اور مہاراشٹر کے دیگرعلاقوں میں جنرل نا لج کو ئز پروگراموں کا سلسلہ جاری کیا ہے جو طالب علموں کے ساتھ ساتھ عوام میں بھی کافی مقبول ہیں ۔
1 comments
Labels:
lantrani,
mumbai,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
آنسو
ایک ننھا سا موتی
یہ جب نکلے آنکھوں کی سیپ سے
تو انمول ہوتا ہۓ
اورجب گر جاۓ زميں پر
تو بے مول ہوتا ہۓ
یہ نمکین پانی
جب نکلے خوشی کے موقع پر
توخوشیوں کو دگناکر دیتا ہے
یہ نمکین پانی
جب نکلےغم پر
تو غموں کو کم کر دیتا ہے
یہ نمکین پانی
ہے ایک ایسا ہمدرد وغمگسار
جو زخموں کو بھر دیتا ہے
یہ نمکین پا نی
ہے ایک ایسا ساتھی
جو تنہائ بانٹ دیتا ہے
اسلۓ تو کہتے ہیں شا ید
کہ میرے آنسوں مجھے تنہا نہیں ہونے دیتے
Friday, December 11, 2009
Friday, December 04, 2009
اردو محفل
مہاراشٹراسٹیٹ اردو ساہتیہ اکیڈمی اور انجمن اسلام ممبئی کےزیراہتمام ،انجمن اسلام کے الاناہال میں جمعرات کی شام ''اردو محفل ''کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں اقلیتی امور کے وزیر عارف نسیم خان ۔وزیر مملکت فوزیہ تحسین خان ۔ امین پٹیل انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیرقاضی اکیڈمی کے چیئرمین ڈاکٹر عبدلستاردلوی صاحب مشتاق انتولے اور پروگرام کے کنویزخورشیدصدیقی اور اردو اکیڈمی کے دیگر اراکین کے سمیت شہر کی معززشخصیات نے شرکت کیں اس محفل میں ایڈوکیٹ زبیراحمداعظمی نے انگریزی اسکولوں میں اردو زبان کی تعلیم ،عباس مجہتدنے مرحوم یوسف ناظم طنزومزاح میں نئي نسل کے سرپرست اور ظہیر انصاری نےتحریک آزادی میںاردو صحافت کا حصہّ کے عنوان پر مقا لہ پڑھا اس اردو محفل میں اقلیتی امور کے وزیر نے یہ یقین دہانی کرائي کہ جلد ہی اردو گھرکی تکمیل ہوگی اور اور ایک اقلیتی بھون تعمیر کیا جاۓگا جہاں پر تمام مسا ئل کا حل نکالا جا ۓ گا ۔
0
comments
Labels:
mumbai,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
خون کا عطیۂ
ہمارے بھڑاسی ساتھی رجنیش بھائي کے قریبی دوست کے والد دہلی کے اہسپتال میں زیر علاج ہیں
انھیں خون کی سخت ضرورت ہیں ان کے خون کا گروپ ہۓ ( A+ ) اور ان کا فون نمبر ہے 224496555 9))دہلی میں رہنے والے حضرات سے گزارش ہے کہ وہ خون کا عطیۂ کر کے ثواب کما ئیں ۔دیگر معلومات کے لۓ فون کر سکتے ہیں ۔
اردو کا زوال
اردو زبان کی چاشنی اور محبوبیت کوجس نے سمجھ لیا وہ خود اس کا عاشق ہو جاتا ہۓ آج لوگ اردو بولتے ہیں ۔لیکن اس کے
معنی سے لا علم رہتے ہیں محفلوں میں اشعار کہے جاتے ہیں ۔لوگ تالیاں بجاتے ہیں پھر بھول جاتے ہیں اسمبلی و پارلیمان میں اشعار کی گونج سنائئ دیتی ہۓ لیکن اس کی ترقی کے لۓ کوئي دو بول نہیں بولتا ۔سماج کا ایک با عزت طبقہ جو درس وتدریس سے منسلک ہۓ انھیں چاہیۓ وہ اردو کی ترقی کے لۓ آگۓ آئيں خود صحیح اردو بولیں صحیح اردو لکھیں زیادہ سے زیادہ اردو اخبار خرید کر پڑھیں۔اور دیگر افراد کو بھی اس کام میں شامل کریں ۔اپنی زبان کی شناخت کو قائم رکھتے ہوۓ دیگر زبانوں پر بھی عبور حاصل کریں ۔تب ہی اردو کا فروغ ہو سکتا ہۓ
0
comments
Labels:
mumbai,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Posts (Atom)