You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Tuesday, July 28, 2015

میزئیل مین



آہ ہمارے درمیان  ابولفاقر زین العابدین عبدالکلام نہیں رہے ۔ میزائیل مین ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہیں گے

آسماں تیری لحد پہ شبنم  افشانی کرے 
سبزہ نور ستہ  اس گھر کی نگہبانی کرے

 

آدمی نامہ ( نظیر اکبر آ بادی )



 
دنیا میں بادشا ہے سو ہے وہ بھی آدمی                                                    
اور مفلس و گدا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی                                                 
زردار، بے نوا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی                                                  
نعمت جو کھا رہا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی                                                  
ٹکڑے جو مانگتا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

ابدال و قُطب و غوث و وَلی آدمی ہوئے
مُنکِر بھی آدمی ہوئے اور کُفر کے بھرے
کیا کیا کرشمے، کشف و کرامات کے کیے
حتیٰ کے اپنے زہد و ریاضت کے زور سے
خالق سے جا ملا ہے ، سو ہے وہ بھی آدمی

فرعون نے کیا تھا جو دعویٰ خدائی کا
شداد بھی بہشت بنا کر ہوا خدا
نمرود بھی خدا ہی کہتا تھا بر ملا
یہ بات ہے سمجھنے کی، آگے کہوں میں کیا
یاں تک جو ہو چکا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

یاں آدمی ہی نار ہے، اور آدمی ہی نور
یاں آدمی ہی پاس ہے، اور آدمی ہی دور
کُل آدمی کا حُسن و قبح میں ہے یاں ظہور
شیطان بھی آدمی ہے، جو کرتا ہے مکر و زُور
اور ہادی رہنما ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

مسجد بھی آدمی نے بنائی ہے یاں میاں
بنتے ہیں آدمی ہی، امام اور خطبہ خواں
پڑھتے ہیں آدمی ہی، قرآن اور نماز، یاں
اور آدمی ہی اُن کی چراتے ہیں جوتیاں
جو اُن کو تاڑتا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

یاں آدمی پہ جان کو مارے ہے آدمی
اور آدمی ہی تیغ سے مارے ہے آدمی
پگڑی بھی آدمی کی اتارے ہے آدمی
چلا کے آدمی کو پکارے ہے آدمی
اور سن کے دوڑتا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

چلتا ہے آدمی ہی، مسافر ہو، لے کے مال
اور آدمی ہی مارے ہے، پھانسی گلے میں ڈال
یاں آدمی ہی صید ہے ، اور آدمی ہی جال
ساں بھی آدمی ہی، نکلتا ہے میرے لال
اور جھوٹ کا بھرا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

یاں آدمی ہی شادی ہے، اور آدمی بیاہ
قاضی وکیل آدمی، اور آدمی گواہ
تاشے بجاتے آدمی چلتے ہیں، خوامخواہ
دوڑے ہیں آدمی ہی مشعلیں جلا کے واہ
اور بیاہنے چڑھا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

یاں آدمی نقیب ہو، بولے ہے بار بار
اور آدمی ہی پیادے ہیں، اور آدمی سوار
حقہ ، صراحی، جوتیاں، دوڑیں بغل میں مار
کاندھے پہ رکھ کے پالکی، ہیں آدمی کہار
اور اس پہ جو چڑھا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

بیٹھے ہیں آدمی ہی، دکانیں لگا لگا
کہتا ہے کوئی لو، کوئی کہتا ہے، لا رے لا
اور آدمی ہی پھرتے ہیں، سر رکھ کے خوانچہ
کس کس طرح سے بیچیں ہیں، چیزیں بنا بنا
اور مول لے رہا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

طبلے ، منجیرے، دائرے، سارنگیاں بجا
گاتے ہیں آدمی ہی ہر اک طرح جا بجا
ان کو بھی آدمی ہی نچاتے ہیں گت لگا
وہ آدمی ہی ناچے ہیں، اور دیکھو یہ مزا
جو ناچ دیکھتا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

یاں آدمی ہی، لعل و جواہر ہے، بے بہا
اور آدمی ہی خاک سے بد تر ہی ہو گیا
کالا بھی آدمی ہے ، اور اُلٹا ہے جُوں توا
گورا بھی آدمی ہے کہ ٹکڑا سا چاند کا
بد شکل و بد نما ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

اک آدمی ہیں جن کی، یہ کچھ زرق برق ہیں
روپے کے ان کے پائوں ہیں، سونے کے فرق ہیں
جھمکے تمام غرب سے لے ، تا بہ شرق ہیں
کمخواب، تاش، شال، دوشالوں میں غرق ہیں
اور چیتھڑوں لگا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

اک ایسے ہیں کہ، جن کے بچھے ہیں نئے پلنگ
پھولوں کی سیج ان پہ جَھمکتی ہے تازہ رنگ
سو سو طرح سے عیش کے کرتے ہیں رنگ ڈھنگ
اور خاک میں پڑا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

حیراں ہوں یارو، دیکھو تو، کیسا یہ سوانگ ہے
یاں آدمی ہی چور ہے، اور آپ ہی تھانگ ہے
ہے چھینا جھپٹی، اور کہیں مانگ تانگ ہے
دیکھا تو آدمی ہی یہاں مثل رانگ ہے
فولاد سے گھڑا ہے ، سو ہے وہ بھی آدمی

مرنے میں آدمی ہی ، کفن کرتے ہیں تیار
نہلا دھلا اٹھاتےہیں، کاندھے پہ کر سوار
کلمہ بھی پڑھتے جاتے ہیں، روتے ہیں زار و زار
سب آدمی ہی کرتے ہیں، مردے کا کاروبار
اور وہ جو مر گیا ہے، سو ہے وہ بھی آدمی

اشراف اور کمینے سے، لے شاہ تا وزیر
ہیں آدمی ہی صاحبِ عزت بھی، اور حقیر
یاں آدمی مرید ہیں، اور آدمی ہی ہیر
اچھا بھی آدمی ہی کہاتا ہے اے نظیر

نظیرؔ اکبر آبادی

--



-

یاد رفتگاں : بیادِ ہردلعزیز سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جے عنداالکلام مرحوم: ا Poetic Tribute to Our Late Ex .President Dr. A.P. J. Abdul kalam




Friday, July 24, 2015

شوگر فری آم - منور رانا

آم کا موسم آتے ہی لکھنؤ والے صبر کے پھل کے علاوہ صرف آم کھاتے ہیں، آم کھلاتے ہیں، افسروں کے یہاں آم کی پیٹیاں پہنچاتے ہیں، موقع ملتے ہی خود پہنچ جاتے ہیں ، میرے ایک شناسا، جن کے آم کے باغات بھی ہیں، وہ کسی افسر کے یہاں آم کی پیٹی لے کر پہنچ گئے، افسر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے آموں کی پیٹیاں قبول کرنے سے معذرت چاہی، تاویل بھی پیش کردی کہ شوگر کی بیماری سے گھر میں وہ اور ان کی اہلیہ دونوں جوجھ رہے ہیں، میرے دوست مسکرائے اور کہنے لگے حضور اسی واسطے تو یہ خاص قسم کے آم لے کر میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں، سرکار عالیہ یہ شوگر فری آم ہیں، بلکہ ایک طرح سے یہ شوگر کا علاج بھی ہیں، وہ صاحب حیرت میں پڑگئے، حیرت کچھ کم ہوئی تو پوچھا کہ جناب یہ تو میں پہلی بار سن رہا ہوں کہ آم بھی شوگر فری ہو سکتے ہیں، میرے د وست پہلے تو جی بھر کے مسکرائے پھر کہنے لگے کہ سرکار یہ آم کی خاص قسم ہے جو اس فقیر نے پیداکی ہے، آم اور جامن کی قلموں کو ملا کر یہ آم پیدا کئے گئے ہیں، اسلئے ان میں مٹھاس تو پنپ ہی نہیں سکتی، جیسے ہم زلف کے درمیان محبت نہیں پنپتی، اس کے ذائقے میں خوش دامن جیسی جو تھوڑی سی ترشی ہے، اس کا سبب یہ ہے کہ گھر داماد کی طرح سال بھر اس نسل کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے، یہ آم خوش رنگ اسلئے ہوتا ہے کہ ہمیشہ سالیوں اور بیوی کی سہیلوں جیسے درختوں سے گھرا رہتا ہے، اس کی مہک میں ایک طرح کا نشہ اسلئے ہوتا ہے کہ اس کے آس پاس مہوے کی شراب کے کئی کار خانے ہیں، یہ کم تعداد میں اسلئے پیدا ہوتا ہے کہ سسرال میں رہ کر ازدواجی زندگی خود کریلے کی بیل کے پاس کی شاخ انگور ہوکے رہ جاتی ہے، خوش نصیب یوں ہے کہ اسے قسمت سے آپ جیسے اعلیٰ افسر نصیب ہوگئے ہیں، اتنی شائستہ، شگفتہ، پر اثر، اور لچھے دار گفتگو سن کر افسر بیچارہ خود موم بن کر قطرہ قطرہ پگھلنے لگا۔ اس نے لکھنؤ تو باربار دیکھا تھا، لیکن لکھنؤ کو بولتے ہوئے پہلی بار سن رہا تھا۔ وہ سوچنے لگا کہ دنیا کی ہر مٹھاس اس لکھنوی طرز گفتگو پر قربان کی جا سکتی ہے، ایسی ایسی خوش لباس تاویلوں کے درمیان رکھا ہوا زہر کا پیالہ بھی پیا جا سکتا ہے، اسے کیا معلوم کہ یہ لکھنؤ ہے نہ جانے کتنے ہی سقراط یہاں انشاؔ اور یگانہؔ کی طرح ،قطرہ قطرہ زندگی کا زہر پی کر پیوند خاک ہو چکے ہیں، بیچارے افسر نے موصوف سے پوچھا کہ آم کا موسم چلے جانے کے بعد آپ لوگ کیا کرتے ہیں، انہوں نے فوراً جواب دیا، سرکار عالیہ آموں جیسی باتیں کرتے ہیں۔

-


vیعقوب میمن کو پھانسی پر لٹکائے جانے سے قبل ممبئی فسادات کے متاثرین کے ساتھ انصاف ضروری۔ ایڈووکیٹ شاہد علی




نئی دہلی، 23جولائی (پریس ریلیز) یونائٹیڈ مسلمس فرنٹ چیرمین اور مشہور وکیل شاہد علی ایڈووکیٹ نے صدر جمہوریہ ہندکی خدمت میں ایک پٹیشن ارسال کرکے ان سے درخواست کی ہے یعقوب میمن کو اس وقت تک پھانسی کی سزا نہ دی جائے جب تک اس سے قبل ہونے والے بمبئی فسادات جس میں ہزاروں افراد ہلاک کئے گئے تھے کے خاطیوں کو سزا نہیں دی جاتی۔
انہوں نے پٹیشن میں کہا کہ 1992میں ہونے والے ممبئی فسادات میں تقریباً ڈھائی ہزار افراد مارے گئے ہیں اور ڈھائی ہزار کروڑ کا نقصان ہوا تھا لیکن اتنا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود اب تک ایک بھی خاطی کو سزا نہیں دی گئی ہے۔ اس کے برعکس اس فساد میں ملوث پولیس افسرا ن کو ترقی دی گئی۔انہوں نے کہا کہ شری کرشنا کمیشن کی رپورٹ میں تمام خاطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ فسادات کے منظم ہونے اور اس میں سیاسی پارٹیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں تفصیل سے ذکر ہے۔ 
مسٹر شاہد علی نے کہا کہ شیو سینا کے اس وقت ایم پی سرپوتدار کو فوج نے اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیاگیا تھالیکن پھر اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور کسی کے خلاف کی بھی گئی تو اس کی پیروی اتنی کمزور تھی کہ خاطی صاف بچ گئے۔ انہوں نے صدر جمہوریہ ہند سے یعقوب میمن کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جب راجیو گاندھی کے قاتلوں، بے انت سنگھ کے قاتل اور نٹھاری کے قاتل کوہلی کی سزا کو جب عمر قید میں بدلی جاسکتی ہے تو یعقوب میمن کی سزا کوعمر قید میں کیوں نہیں تبدیل کی جاسکتی ۔
انہوں نے پٹیشن کے ذریعہ کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں کا قانون سب کے مساوی ہے اور یہاں کا آئین سب کے یکساں سلوک کی یقین دہانی کراتا ہے۔ اس لئے اگر یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا دے دی گئی تو پوری دنیا میں غلط پیغام جائے گا کہ یہاں ایک طبقہ کے ساتھ امتیاز برتا جاتاہے کہ ملک کے لئے نےِک فال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقعوب میمن کو پھانسی پر لٹکائے جانے سے قبل 1992-93فسادات کے خاطیوں کو بھی سزا ملنی چاہئے۔
یونائٹیڈ مسلمس فرنٹ کے صدر نے کہا کہ ممبئی فسادات کے متاثرین اب بھی انصاف کے انتظار میں ہیں۔ یہ واقعہ ممبئی بم دھماکہ سے پہلے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مطلب قطعی یہ نہیں ہے کہ ممبئی بم دھماکوں کے خاطیوں کے ساتھ کسی طرح کی نرمی برتی جائے بلکہ یہ ہے کہ فسادات متاثرین کے ساتھ بھی انصاف ہونا چاہئے فساد کے خاطیوں کو بھی بم دھماکے خاطیوں کی طرح سزا دی جائے۔کیوں کہ قانون صرف جرم کی بنیاد پر سزا دیتا ہے مذہب، ذات پات یا علاقائیت کی بنیاد پر نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی شبہہ سب سے اہم ہے۔ اس کو بچانے کے لئے تمام انصاف پسند لوگوں کو آگے آنا چاہئے۔ سزاؤں میں امتیاز کے خلاف لوگوں کو متحد ہوکر احتجاج کرنا چاہئے۔ 
شاہد علی ایڈووکیٹ
چیرمین یونائٹیڈ مسلمس فرنٹ نئی دہلی
--


Saturday, July 18, 2015


Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP