Monday, June 30, 2014
Sunday, June 29, 2014
مشاعرہ
بروز سنیچر مورخہ 28 جون 2014ء کو اسمعیل یوسف کالج
کے آیوڈوٹوریم میں
شعبہء اردو کے ہیڈ
آف دی ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر کلیم ضياء نے مجمع الادب کے زیر اہتمام
بین الاقوامی مشاعرہ کا انعقاد کیا ۔ اس مشاعرہ کی صدارت ڈاکٹر
ایس ،آر جادھو
اور مہمان خصوصی عارف نسیم خان
رہے ۔ اعزازی شاعر امریکہ سے تشریف لاۓ ۔جناب نور امروہی
تھے ۔ نور امروہی میگزین
نکالتے ہیں ۔ اور مشاعرہ بھی منعقد کرتے ہیں ۔انکی اردو سے محبت اور دلچسپی اور چاہت کا اعتراف کرتے ہوۓ ۔ انھیں میمینٹو سے نوازا گیا ۔اس موقع پر مہاراشٹر
اردو ساہیتیہ اکیڈمی کے کار
گزار صدر جناب
خورشید صدیقی ، اور اردو اکیڈمی کے ممبر جناب
انوار اعظمی صاحب ديگر ممبر کالج کے تمام پروفیسر اورشہر اور اطراف کی اہم معزّزین اور شخصیات موجود تھیں ۔مشہور شاعر و
ادیب ابراہیم اشک ، ادبی رسالہ کے معاون ایڈیٹر حامد اقبال صدیقی ، عبدالاحد ساز ، احمد وصی ، عبید اعظم اعظمی ،
اور قیصر خالد صاحب نے اپنے کلام سناکر مجمع کو محظوظ کیا ۔ اس مشاعرے کی نظامت
اپنے خوبصورت انداز میں نظر
بجنوری نے کیں یہ مشاعرہ بہت
کامیاب رہا۔
Thursday, June 12, 2014
برہان پور میں چالیسواں ممتاز محل فیسٹول و سلور جوبلی فنکشن تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا ۔
آصف پروڈکشن ، شہزادہ آصف خان غوری کی جہد مسلسل فنون لطیفہ سے دلچسپی ، چاہت اور جنون طراز فکر کو لے کر ملکہ ممتاز محل کے وصال کی تاریخ 7 جون کو ان کی برسی کے موقع پر ممتاز محل کے عارضی مدفن پر جشن چرا غاں ، فاتحہ خوانی ، سیمنار ، سماج و معاشرے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ممتاز محل ایوارڈز اور کل ہند مشاعرے کا انعقاد شاہی قلعہ برہان پور میں پچھلی چار دہائیوں سے چلتا آرہا ہے ۔اور اس سلسلے میں روز بروز شدت آتی جا رہی ہے ۔ کیو نکہ تیس سالہ جدوجہد کے بعد شہزادے آصف خان صاحب نے تیس سالہ محنت و کوشش کے بعد ممتاز محل کے عارضی مدفن کی تلاش ( کھوج) کی ۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی بروز سنیچر مورخہ 7 جون
2014ء کو بیگم ممتاز محل کی تین سو تریاسویں برسی کے موقع
پر شاہی قلعہ میں زیر صدارت جناب الحاج عبدالکریم
سالار مشہور میوسیقی نگار نوشاد صاحب کے صا حبزادے ، اشوک مشرا
،یعقوب برکت اللۂ خان بھرت امین صاحب محترمہ ورشا
برکھا ، انسپکٹر شمشیر خان ، انسپکٹر ہنومان سنگھ ، پریتی سنگھ
، ڈاکٹر الیاس صدیقی برہان پور اور دوسرے شہروں سے آۓ ہوے عمائدین
شہر ، تعلیمی علمی و ادبی اور فلمی شخصیات موجود تھیں ۔ اس اہم
موقع پر مالیگاؤں کے بزنس میں ''محمد یعقوب برکت اللہ'' صاحب کو ان
کی پچیس سالہ علمی و ادبی ثقافتی ، فلاحی
سماجی شعبوں کی خدمات کا
اعتراف کرتے ہوۓ ممتاز محل خصوصی ایوارڈزسے نوازا گیا ۔
اور اس موقع پر ان کی کتاب '' ویران تاج محل ''کا اجراء بھی کیا گیا ۔ اور
ورشا برکھا اور بھرت امین صاحب کو خصوصی ایوارڈز اور دوسرے اہم کام
کرنے والوں کا اعتراف کرتے ہوۓ پچیس لوگوں کو
ممتاز محل ایوارڈز سے نوازا گیا ۔ یہ تقریب کافی شاندار
تھی ۔
شہزادہ آ صف خان غوری اور ان کے فرزند محمد واصف یار
خان پوری ایمانداری سے شب و روز کوشاں ہیں ۔کیوں کہ وہ جانتے ہیں ۔ ممتاز
محل کے عارضی مدفن اور آثار قدیمہ اپنی توجہ کا مر کز
بناۓ گی ۔ ان کی دیکھ ریکھ کرے گی برہان پور میں دنیا بھر کے سیاحوں
کی آمد ہوگی یہاں کے لوگوں کی تنگ دستی دور ہوگی تعمیری ترقی
ہوگي اور آج جس طرح آگرہ تاج محل کے ذریعے دنیا کی
نگاہوں کا مرکز ہے بالکل اسی طرح برہانپور میں موجود'' ممتاز محل کا عارضی مدفن
''ویران تاج محل بھی ماضی کے گرد آلود گر دواب اور گمشدہ تاریخ کے
بوسیدہ پنجوں سے نکل کر ساری دنیا کا مرکز بن جاۓ گا ۔ ہماری دعائيں
اور نیک خواہشات شہزادہ آصف خان محمد واصف یار خان کے
ساتھ ساتھ ہیں ۔ اللہ ان کے نیک مقصد کی تکمیل کرے ۔آمین
Subscribe to:
Posts (Atom)