✅ *۲۱ مارچ، عالمی یومِ شاعری*
○
یونائیٹیڈ نیشنز سائنٹیفَک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن UNESCO نے پیرس میں منعقدہ تیسویں اجلاس ۱۹۹۹ء میں یہ اعلان کیا تھا کہ ہر سال ۲۱ مارچ کو عالمی یومِ شاعری WORLD POETRY DAY منایا جائے گا۔ اس دن کو منائے جانے کا واضح مقصد تو یہ ہے کہ ساری دنیا میں مطالعہ، تحریر، اشاعت اور تدریس کے ذریعے شاعری کو فروغ دیا جائے لیکن یونیسکو کے اعلانیہ کے مطابق یہ دن شاعری کی علاقائی، قومی اور بین الاقوامی تحریکوں کی شناخت اور محرک کے طور پر منایا جائے گا۔
گو کہ مختف ممالک میں یہ دن مختلف تاریخوں میں منایا جاتا ہے لیکن عالمی سطح پر ۲۱ مارچ کو شاعری کے فروغ کے لیے کئی اہم تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ اس دن کئی ممالک میں شاعری کی ضرورت اور اہمیت پر اسکولوں میں بچوں کو خصوصی معلومات دی جاتی ہے تاکہ صدیوں پرانی اس تہذیب کو زندہ رکھا جائے جس کی وجہ سے ساری دنیا میں محسوسات کی فکری ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے،
شاعری سنانے کا رجحان ہر جگہ تقریباً یکساں ہے اور یہ رابطے اور اظہار کا بہترین وسیلہ ہے۔ جذبات اور محسوسات کو دلکش انداز میں دوسروں تک پہنچانے کا انتہائی موثر تہذیبی ذریعہ ہے۔ درحقیقت شاعری انسان کے فطری آہنگ اور محسوسات کے امتزاج کا نام ہے جو الفاظ کی شکل میں ایک ذہن سے لاتعداد دلوں میں منتقل ہوتی ہے۔
ٹیکنالوجی کے اس دور میں کمپیوٹر، انٹرنیٹ، موبائل فون، ریموٹ کنٹرول سے چلنے والی مشینوں اور دیگر آسائشی وسائل نے ساری دنیا کو تیز رفتار ضرور کردیا ہے لیکن جمالیاتی حس کا فقدان اور فنونِ لطیفہ سے عدم دلچسپی کا مزاج بھی تیزی سے پنپنے لگا ہےاور یہ ضروری ہوگیا ہے کہ دل، دماغ اور روح کو فرحت و انبساط بخشنے کے لیے فطری وسائل استعمال کیے جائیں اور یہ فطری وسائل فنونِ لطیفہ ہی تو ہیںاور ان فنون میں سب سے زیادہ وسیع اور عام فن شاعری ہے.○○
تحریر: حامد اقبال صدیقی
No comments:
Post a Comment