کیا عجب ہی قرینہ ہے رمضان کا
برکتوں کا مہینہ
ہے رمضان کا
ہیں سفر پر نمازی رواں ہر طرف
عابدوں کا سفینہ ہے
رمضان کا
رات کو ہے عبادت تو ہے دن کو صوم
زاہدوں کا مہینہ ہے رمضان کا
ایک نیکی کے بدلے میں ستر ملیں
برکتوں کا خزینہ
ہے رمضان کا
روزے دارو! خدا کے ہو مہمان تم
نعمتیں پاۓ زینہ
ہے رمضان کا
ہیں تو ساری ہی
راتیں منور مگر
قدر کی شب
نگینہ ہے رمضان کا
ورد قرآن ہو نادر اب شب تمام
مسجدوں میں شبینہ ہے رمضان کا
( نادرہ
اسلوبی۔۔۔۔۔۔۔۔۔وارنگل ، اے پی )
No comments:
Post a Comment