Saturday, April 27, 2013
Thursday, April 25, 2013
بنگلور…( پریس ریلیز)جناب
محمد کلیم اللہ صاحب وظیفہ یاب ڈپٹی ڈائرکٹر،محکمہ تعلیمات پری یونیورسٹی بورڈ ، بروز
چہارشنبہ بتاریخ4 اپریل013 کی رات انتقال فرماگئے
۔ موصوف کی عمر لگ بھگ 65سال تھی۔ آپ کرناٹک اردو اکادمی بنگلور میں 1992تا995تک بحیثیت
رجسٹرار اپنے خدمات انجام دے چکے ہیں۔آپ اس سے پیشتر عزت مآب جناب خورشید عالم خان سابق گورنر ریاست
کرناٹک کے آفیسر ان اسپیشل ڈیوٹی۔ الا امین ایجوکیشن سوسائٹی میں بحیثیت اسپیشل آفیسر
بھی رہ چکے ہیں۔ بتاریخ5 اپریل013 آپ کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر قادریہ مسجد ، ملرس
روڈ میں ادا کی گئی اور تدفین قدوس صاحب مکان ، جئے محل ایکسٹنشن، بنگلور میں عمل میں
آئی۔ مرحوم ایک اچھے انسان، ایک محب اردو اور ایک فعال شخصیت رہے ہیں۔کرناٹک اردو اکادمی
جناب محمد کلیم اللہ صاحب کی رحلت پر گہرے رنج و غم کا اِظہار کرتی ہے ۔ اور دُعا کرتی
ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اُنہیں اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبر
جمیل عطا فرمائی۔ (آمین) شریکِ غم رجسٹرار،کرناٹک
اردو اکادمی، بنگلور
Sunday, April 14, 2013
ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر
عزت و احترام سے بابا
صاحب کے نام سے یاد کرتی ہے ۔بھیم راؤ کی پیدائش 14 اپریل 1891
ء میں ہوئی ۔ان کے والد کا نام رام
جی سکپال اور والدہ کا نام بھیما بائی تھا ۔بھیم بچپن سے ہی یہ دیکھتا رہا کہ ہر روز کس طرح سے
اچھوتوں کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی
ہوتی ہے ۔ انھیں یہ احساس ہو گیا تھا کہ
صدیوں سے اونچی ذات والوں کے ہاتھوں بے
عزتی اور نا نصافی کا شکار ہوتے چلے آ رہے ہیں ۔انھوں نے یہ طے کرلیا کہ وہ
زیادہ تعلیم حاصل کریں گے اور ذات پات کے بھید بھاؤ اور اس جھگڑے کو مٹادیں گے ۔اور
پوری محنت اور لگن کے ساتھ اپنے مقصد اور مشن پر ڈٹے رہے ۔ 15 اگست 1947 ء کو
جب ہندوستان آزاد ہوا تو آزاد ہندوستان
کے دستور کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی ۔تو اس کے صدر کے روپ میں
بھیم راؤ امبیڈکر کا انتخاب کیا گیا ۔اس میں انھوں نے اہم رول ادا کیا ۔اور 1956ء
میں لاکھوں لوگوں کے ساتھ بدھ دھرم قبول
کرلیا ۔کیو ں کہ وہ ہندو دھرم میں ذات پات
کے خلاف تھے ۔انھوں نے یہ ثابت کردیا کہ
اگر ارادے پکے ہوں تومشکل آسان ہو جاتی ہے
Thursday, April 11, 2013
Thursday, April 04, 2013
شمشیر خان پٹھان کی
سالگرہ پر عوامی وکاس پارٹی کے دفتر میں امڑی ہزاروں کی بھیڑ
ممبئی (نامہ نگار) :
بروز جمعرات ۴ اپریل کو عوامی
وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان کی سالگرہ کا دن تھا۔ اس کی اطلاع ممبئی کے
سماجی وسیاسی، تعلیمی و ادبی حلقوں کو تھی ہی لیکن پارٹی کے صدر دفتر سے یہ اطلاع
بھی دی گئی تھی کہ مہاراشٹر کے بیشتر ضلعوں میں قحط سالی اور دنیا کے کئی مسلم
ممالکوں میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم وتشدد کے سبب شمشیر خان پٹھان نے کسی بھی
قسم کی تقریب سے منع کردیا تھا۔ اس کے باوجود دوپہر بارہ بجے سے دیر رات تک ممبئی
واطراف کے مختلف شعبہ حیات سے جڑے ہزاروں خواتین وحضرات نے شمشیر خان پٹھان کو
عوامی وکاس پارٹی کے دفتر میں پہنچ کر مبارکباد دی اور دعاؤں سے نوازا۔ پارٹی کے
جنرل سیکریٹری سلیم الوارے کے مطابق دوپہر سے لے کر گروپ در گروپ خواتین وحضرات
پھولوں کے ہار و گلدستوں سے لیس عوامی وکاس پارٹی کے دفتر پہنچتے رہے اور شمشیر
پٹھان سے اپنی محبت و وابستگی کا اظہار کرتے رہے اور اخلاص کے ساتھ قوم کی خدمت کے
عزائم کا اظہار کرتے رہے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)