You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Tuesday, August 25, 2015

گلشن زبیدہ میں جشن آزادی
          آج بروز سنیچر ۵۱ اگست ۵۱۰۲؁ء کو گلشن زبیدہ شکاری پور شیموگہ ضلع کرناٹک میں عالیشان جشن آزادی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں گلشن زبیدہ کیمپس کے نرسری سے لے کر ڈگری کالج اور ڈی ایڈ کالج کے طلباو اساتذہ اور ان کے سرپرستوں نے نہایت جوش و خروش سے حصّہ لیا ، اس جلسے کی صدارت کے فرائض ڈاکٹر حافظ کرناٹکی چیرمین کرناٹکا اردو چلڈرنس اکادمی نے ادا کےی۔ جب کہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے جناب نعیم اللہ خان صاحب سیل ٹیکس کمیشنر بنگلور نے شرکت کی۔ پرچم کشائی کی رسم محترمہ سورتی ڈی ایس پی نے ادا کی۔ اس موقع سے اسکول و کالج کے طلباو طالبات نے حب الوطنی کے جذبے سے لبریز مختلف قسم کے پروگرام پیش کےی۔ اور باالخصوص حب الوطنی کی حامل حافظ کرناٹکی کی نظمیں ذوق و شوق سے سنائیں اور بچوں کے کئی گروپ نے ان کی نظموں پر ڈرامائی ایکٹ بھی پیش کیا۔ اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جلسہ ڈاکٹر حافظ کرناٹکی نے کہا کہ؛
          اگر ہندوستان کی جنگ آزادی کا سب سے پہلا مجاہد ایک مسلمان تھا جسے ہم سراج الدّولہ کے نام سے جانتے ہیں تو یاد رکھیے کہ ہندوستان کی عظمت پر قربان ہوجانے والا آخری آدمی بھی کوئی مسلمان ہی ہوگا۔ اس لیے جو لوگ مسلمانوں کی حب الوطنی پر شک کرتے ہیں انہیں سچائی، اور تاریخ کے آئینے میں اپنے آپ کو ضرور دیکھنا چاہےی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آخری تاجدار جس نے حب الوطنی کی سزا کے طور پر رنگون کے قید خانے کی سختی جھیلی اس کا یہ شعر؛
                             کتناہے بد نصیب ظفر دفن کے لےی                 دوگز زمین نہ ملی کوئے یار میں
          مسلمانوں کی حب الوطنی کے جذبے کا شفاف آئینہ ہی۔ حافظ کرناٹکی نے بچوں کو مسلمانوں کی وطن دوستی کی جاں گداز تاریخ سے واقف کراتے ہوئے اپنی نظم کا ایک شعر اپنے جذبات کی عکاسی کے طورپر سنایا اور کہا کہ؛
وطن کے واسطے مٹ جائیں یہ ارمان رکھتے ہیں
بجائے دل کے ہم سینے میں ہندوستان رکھتے ہیں

          انہوں نے بچوں کو بہترین تعلیم کے حصول کی دعوت دی۔ اور آخر میں تمام اہل وطن کی خدمت میں یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ؛
          ہندوستان جنت نشان کی آزادی اور اس کے سیکولر کردار کی تعمیر، اور اس کے جمہوری مزاج کی تربیت اور اس کے ثروت مند تہذیبی روایت کے فروغ میں جن لوگوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں، اور اس کی رگوں میں اپنی محبت، اور حب الوطنی کے سچے جذبے کا گرم اور تازہ لہو دوڑایا ہے اس میں ہندوستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ یہی چیز اس ملک کو ایک پربہار گلستاں بناتی ہی۔ آج اس چمن دل نشین یعنی ہندوستان کی آزادی کا دن ہی۔ اس ہندوستان کی آزادی کا جس کی رگوں میں ہمارے اسلاف اور رہنماؤں کے سنہرے خوابوں کا نور بھرا ہی۔ آئیے آج ہم عہد کریں کہ ہم اپنے اسلاف کے خوابوں کے نور سے روشن ہندوستان کے حسن کو کبھی ماند نہیں پڑنے دیں گی۔ اور اس کی آزادی کو اپنی جان سے عزیز ترجان کر ہر حال میں اس کی حفاظت کریں گی۔ میں تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
آزادی کی یہ صبح خوشی لائی ہی
سوکھے ہوئے ہونٹوں پہ ہنسی آئی ہی
ڈی ایس پی محترمہ سورتی نے اس موقع سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ؛
j        میں نے آپ پوگوں کے اندر حب الوطنی کے جس جذبے کا دیدار کیا ہے اور جس طرح کا جوش و جذبہ دیکھا ہے وہ بہت کم دیکھنے کو ملتا ہی۔ میں متحیر ہوں کہ اس طرح کے جذبوں اور حب الوطنی کی قدروں سے لبریز مسلمانوں کے اداروں کوکوئی محب وطن کیوں کر مشکوک نظروں سے دیکھ سکتا ہی؟ اور اگر کوئی دیکھتا ہے تو خود اس کی حب الوطنی مشکوک ہے ۔ میں آپ کی مشکور ہوں کہ آپ نے ہمیں اپنے درمیان آنے اور کچھ کہنے کا موقع دیا۔ اس موقع سے سرکل انسپیکٹر جناب منجوناتھ نے بھی مختصر خطاب کیا اور بچوں کے حب الوطنی کے پروگراموں کو دل سے سراہا اور انہیں علم حاصل کرکے وطن کو آگے بڑھانے کا پیغام دیا۔
          مہمان خصوصی جناب نعیم اللہ خان صاحب نے بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے لیے اجنبی ہوسکتاو ہوں مگر میں اسی شہر شکاری پور کا فرد ہوں۔ میں یہیں پیدا ہوا اس لیے مجھے اپنے ہی کنبے کا فرد سمجھیں۔ انہوں نے بچوں کو سیکولرزم اور جمہوریت کی اہمیت سے آگاہ کیا ۔ اور کہا کہ تعصب والی باتوں پر دھیان دینے کی ضرورت نہیں ہی، یہ ہندوستان کے جمہوری اور سیکولرکردار کی ہی دین ہے کہ آج میں اس دیش کے ایک اہم شعبے یعنی سیل ٹیکس ڈیپارٹ منٹ میں خدمات انجام دے رہا ہوں۔ انہوں نے بچوں سے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے قومی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ان مسلم قومی رہنماؤں کی خدمات سے بھی آگا ہی حاصل کرنی چاہےی۔ اور ان کے نام اور کارناموں سے واقف ہونا چاہیے جنہوں نے وطن کے لیے جانیں قربان کردیں۔
          زبیدہ کیمپس کے چیرمین جناب محمد حنیف صاحب نے اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے آج جس خوش اسلوبی سے رنگا رنگ پروگرام پیش کیے ہیں ان کے دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کے اندر وطن کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہی۔ اور آپ پڑھنے لکھنے کے ساتھ عملی کاموں کی طرف بھی خوب خوب توجہ دے رہے ہیں۔
          مقامی پریس کلب کے صدر ہوچرایپّا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبیدہ ایجوکیشنل ٹرسٹ ہند، مسلم اتحاد اور دینی و عصری تعلیم کا ایک خوب صورت سنگم ہے ، دراصل اسی طرح کے ادارے ہندوستان کی رنگا رنگی کو درشاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس بات کی بھی خوشی ہے کہ زبیدہ ایجوکیشنل ٹرسٹ جیسا ادارہ ہمارے شہر میں ہی۔ ہم اس کی ترقی کے دل سے خواہاں ہیں۔اس طرح یہ پروگرام لوگوں میں آزادی کی عظمت کا احساس دلانے میں پوری طرح کامیاب رہا۔ اور سامعین یہاں سے نیا جوش اور جذبا لیکر لوٹے

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP