نعتیہ غزل
نور کا چشمہ رواں ہے آپؐ سے
دل کی دنیا ضو فشاں ہے آپؐ سے
جس قدر رونق یہاں ہے آپؐ سے
اُس قدر زینت وہاں ہے آپؐ سے
آپؐ کی تعلیم سے جگ مگ ہے جگ
’’رونقِ بزمِ جہاں ہے آپؐ سے‘‘
ساری مخلوقات میں آقاؐ مِرے
کوئی بھی افضل کہاں ہے آپؐ سے
امنِ عالم کے علَم بردار آپؐ
ہر طرف امن و اماں ہے آپؐ سے
بخت پر نازاں ہے طیبہ کی زمیں
کیوں نہ ہو؟ جنّت نشاں ہے آپؐ سے
عظمتِ اسلام، توقیرِ بشر
ساری دنیا پر عیاں ہے آپؐ سے
آپؐ ہی سے بانگِ حق ارفع ہوئی
قائم و دائم اذاں ہے آپؐ سے
ہر گھڑی لب پر درودوں کی مٹھاس
منسلک دل کی زباں ہے آپؐ سے
ہو مقدر میں شفاعت آپؐ کی
قلبِ راغبؔ خوش گماں ہے آپؐ سے
افتخار راغب
دوحہ قطر
No comments:
Post a Comment