قریش نگر کرلا کتب خانہ کے افتتاح کے موقع پر شعری نشست کا انعقاد
بروز اگست ۲۰۱۸ء یوم آزادی کے موقع پر قریش نگر ٹکٹ گھر کےقریب نگر سیوک کپتان ملک کے ذریعے کتب خانے کا افتتاح کیا گیا اور ایک شری نشست کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس نشست کا اہتمام سلام بن عثمان نے کیا۔ عارف اعظمی صاحب کو نظامت کی ذمہ داری دی گئی اور بہت ہی بہترین نظامت کی۔ ممبئی اور مضافات کے کئی شعراء حضرات آئے اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ شعری نشست کا آغاز حمد و نعت کے ذریعے نور شاد صاحب نے کی بہت پیاری حمد و نعت سنائی۔دیگر شعراء حضرات میں احسان شیوانی، ایاز بستوی، نور شادانی، سید فیصل، عارف اعظمی کے علاوہ بھی دیگر شعراء حضرات نے اپنے بہترین کلام سنائیں اور لوگوں سے داد و تحسین لیتے رہے۔حنیف شیخ جو ایک بہت ہی بہترین سنگر ہیں انھوں نے مننا ڈے کا ایک دیش بھکتی گانا بھی گایا اور لوگوں نے بہت پسند کیا۔ لن ترانی میڈیاکی جانب سےمنور سلطانہ نے نگر سیوک کپتان ملک کو کتب خانہ کی افتتاح پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سلام بن عثمان افسانہ نگار کپتان ملک کو پھولوں کا گلدستہ اور شال پیش کی۔ فواد صاحب کو منور سلطانہ اور حنیف شیخ نے پھولوں کا گلدستہ اور شال پیش کی۔ آخر میں نگر سیوک کپتان ملک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کتب خانہ بنانے کا خیال اس لئے آیا کہ یہ روڈ بہت ہی گندہ تھا عمر دراز لوگوں کا چلنا بہت ہی محال تھا، ساتھ ہی یہ روڈ ریلوے کی جگہ ہے ان کے نگرانی میں آتا ہے میں نے اپنے ذاتی فنڈ سے اس روڈ اور کتب خانہ کوبنایا ہے، کارپوریشن کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔ بزرگ اور ماں بہنیں اس روڈسے جب گزرتی ہیں تو کہیں بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی یہ ان لوگوں کےلئے بنایا گیا ہے اور نوجوان طبقہ بھی یہاں بیکار نہ بیٹھے یہاں پر اخبار اور رسالہ رہے گا تاکہ لوگ آئے اخبار پڑھنے سے لوگوں میں مطالعہ کا شوق پیدا ہوگا۔ آخر میں حنیف شیخ اور یاسمین شیخ نے لن ترانی میڈیا کی جانب سے کپتان ملک کا ایک انٹر ویو بھی لیا گیا۔ رسم شکریہ عارف اعظمی صاحب نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور شعری نشست کا اختتام عمل میں آیا۔
No comments:
Post a Comment