Friday, May 08, 2009
آہ ۔پروفیسر ڈاکٹر امین انعامدار بیودوی صاحب
کل بروز منگل 5 مئي کو پروفیسر ڈاکٹر امین بیودی اس دار فانی سے کوچ کر گۓ ۔اور انھیں بعد نماز عصر ضلع امراوتی کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔تو سارے لوگوں کی آنکھیں آنسوؤں سے چھلک اٹھی ۔امراوتی ،آکولہ ۔بلڈانہ واشیم ،ایوت محل
اور دیگر مقامات سے شعر و ادب ، علمی ،سیاسی ،سماجی اور مذہبی حلقہ کے ہزاروں سوگوار موجود تھے ۔ان کی عمر 54 سال تھی ۔جناب امین صاحب مقامی آرٹس کامرس کا لج یودا ضلع امراوتی میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ تھے ۔ وہ حافظ قران تھے ۔ان کا شمار اردو کے اہم شعراء ادیب اور ماہر تدریس میں ہوتا ہے ۔انہو ں نے گریجویشن کے بعد ناگپور یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا اور انھوں نے امراوتی یونیورسٹی سے ڈاکٹر سمیع الّلہصدر شعبہ اردو کے زیر نگرانی 'مہاراشٹر میں اردو شاعری اس مو ضوع پر۔ پی ۔ایچ ۔ڈی کی سند حاصل کی ۔ جناب امین بیودی صاحب خلیق ملنسار ۔اور صاحب مطالعہ شخصیت کا یوں اٹھ جانا برار کی علمی ۔ادبی اور شاعری مجالس کا بڑا نقصان ہے ۔جس کی بھر پائي شائد ہی ہو سکے ۔ ہم سب کی دعا ہے کہ خدا ان کی مغفرت فر ماۓ اور انھیں جنت الفردوس میں مقام عطا فرماے۔ہم محمدیہ ٹرسٹ امراوتی کے خان اجمل سر ،منصوری رضوان سر اور لنترانی کے طرف سے اس غم میں برابر کے شریک ہیں ،
Labels:
ڈاکٹر امین انعامدار بیودوی صاحب
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment