You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Tuesday, February 28, 2012

باپو جی ایجوکیشنل سوسائٹی شکاری پور کا افتتاحی جلسہ




آج بروز جمعرات بتاریخ ۲۳؍ فروری ۲۰۱۲ء ؁ کو باپوجی ایجوکیشنل سوسائٹی کے تحت شکاری پور ضلع شیموگا میں تعلیمی جائزہ کے تحت ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا، اس موقع سے باپوجی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کا افتتاح بھی کیا گیا جس میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی اور ہندوستان کی کثرت میں وحدت کی تصویر پیش کی۔
باپوجی پیارا میڈیکل کا افتتاح علاقہ کے ایم پی بی وائی راگھووندرا نے کی اس موقع سے کئی سوامی حضرات نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور سوسائٹی کی خدمات کو سراہا، مقامی چرچ کے فادر نے بھی سوسائٹی کے تعلیمی کار کردگی سے اپنی دلی خوشی کا اظہار کیا۔ ایم پی جناب بی وائی رگھووندرا نے اپنے خطاب میں کہا کہ شکاری پور ایک ماڈل کی سی حیثیت حاصل کرچکا ہے۔ یہاں کی پر امن فضا، اور آپسی میل جول مثالی اہمیت کی حامل ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر تعلیمی میدان میں جس اعتماد اور اخلاص سے آگے بڑھ رہے ہیں وہ ایک مثال ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شکاری پور کا تعلیمی ماحول نہایت تسلی بخش ہے یہاں سرکاری اسکولوں کے علاوہ کئی پرائیویٹ اسکول، کالج اور تعلیمی ادارے سرگرم عمل ہیں۔ حکومت کے عمومی جائزے کے مطابق اس وقت شکاری پور میں باون ہزار چھ سو بہتر (52672)بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن سے یہاں کے اسکول و کالج آباد ہیں۔ جناب رگھووندرا نے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ہماری حکومت نے کئی مائناریٹی ہاسٹل قائم کیے ہیں ، ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان بچے بھی اعتماد کے ساتھ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے پتا، شری بی، ایس ایڈیورپّا نے شکاری پور کی گلیوں گلیوں میں نئی ترقی کا چراغ روشن کیا اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی۔ میں ان کے کاموں کو آگے بڑھاؤں گا، انہوں نے شکاری پور کے تعلیمی ماحول کے خوشگوار ہونے کے تعلق سے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حافظ کرناٹکی صاحب کا تعلیمی ادارہ شکاری پور کی تعلیمی فضا کا ایک اہم ترین حصہ ہے۔ یہ ایسا ادارہ ہے جسے کرناٹک کے مثالی اداروں میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ جہاں دوسرے ادارے بچوں سے فیس لے کر انہیں داخلہ دیتے ہیں وہیں حافظ کرناٹکی صاحب کا ادارہ غریبوں، بے سہاروں، اور یتیموں کو مفت تعلیم دینے اور ان کی کفالت کرنے میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔ چوں کہ شکاری پور میں ہر طرح کی تعلیم کا بہت ہی خوشگوار ماحول ہے۔ اس لیے امید ہے کہ یہاں باہر کے بچے بھی حصول تعلیم کے لیے آئیں گے اور اچھی تعلیم و تربیت سے آراستہ ہو کر جائیں گے۔
اس موقع سے کرناٹک اردو اکادمی کے چیرمین حافظ کرناٹکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ آج ہم تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ یہاں حاضر ہیں اور ہندوستان کی رنگارنگ تہذیب کی مثال پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام تعلیم پر توجہ دینے والا ایسا مذہب ہے جس کی ابتدا ہی تعلیم یعنی پڑھنے کی آیت کے نزول سے ہوا۔ ہمارے نبیؐ نے تعلیم کا حصول ہر مسلمان کے لیے فرض قرار دیا ۔ یہ اور بات ہے کہ ان دنوں ہم تعلیم کے میدان میں ذرا بچھڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب اسلام اور مسلمان ساری دنیا کے لیے علم اور تعلیم کی روشنی کا منبع سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے علم وفن اور سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں مسلمانوں کی دین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ الجبرا جیسا ریاضی کا فن بھی مسلمانوں کی دین ہے۔ انہوں نے مایوسی سے بچتے ہوئے کہا کہ آج بھی مسلمانوں کے یہاں قابلیت اور صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے۔ وہ آج بھی زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی لیاقت اور قیادت کا خوب خوب مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگ ایک بار پھر سے تعلیم کو اپنا نصب العین بنالیں تاکہ وہ دنیا میں علم کا نور پھیلاسکیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام ایک امن پسند اور نہایت شفاف مذہب ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم آپسی اتحاد اور محبت کے رشتے کو قائم رکھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال ہمارا ادارہ شکاری پور تک ہی زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن اللہ نے چاہا تو ہم پورے ملک میں علم کا پیغام پھیلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ باپوجی سوسائٹی کے روح رواں پاپیّا نے کہا کہ یہ میرا خواب تھا کہ ہم سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں اور تعلیم پر توجہ مرکوز کریں مجھے خوشی ہے کہ آج وہ خواب پورا ہوا۔شکاری پور کی آپسی اتحاد کی یہ فضا یقیناًدوسروں کے لیے ایک مثال بنے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ باپوجی پیارا میڈیکل، ہندومسلم، سکھ عیسائی سب کا ادارہ ہے۔ یہاں سے ہر کوئی فیض حاصل کرسکتا ہے۔
اس جلسے میں شیک رپّا کا ڈاصدر شیموگا، جیوتی رمیش تعلق پنچایت صدر وینا ملّیش صدر بلدیہ اور نگرمہادیو وپّا کانگریس لیڈر نے بھی شرکت کی۔

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP