مشکل ہے اب یہ کام تری یاد کے بغیر
اب تک یہاں جو زیست
کے لمحے گذر گۓ
وہ سب تھے تشنہ کام
تری یاد کے بغیر
لکھنے کو لکھ تو دوں میں
حکایات زندگی
ہوگی وہ
ناتمام تری یا
د کے بغیر
بے کیف و
بے سرور
ہے صہباۓ زندگی
گردش میں گو
ہے جام تری
یاد کے بغیر
پینے کو پی رہا ہوں
شب و روز خون دل
پھر بھی ہوں تشنہ
کام تری یاد کے بغیر
No comments:
Post a Comment