عجب ماجرا ہے ۔۔ جب اہل اسلام کہتے ہیں تو وہ قدامت پرست، شدت پسند
!!!
جب وہی بات دوسرے کہتے ہیں تو حق اور عین تقاضہ وقت و انصاف ۔۔۔
مگر اسلام نہیں؟؟؟
ایسے ہی کچھ سوالات میرے ذہن میں حال ہی میں دلی میں ہوئے حادثے
پر ملال (کا دکھاوا) کرنے والوںکو دیکھ کر ہوتا ہی۔ واقعہ یہ ہے کہ دلی شہر میں ایک
لڑکی رات لگ بھگ گیارہ بجے اپنے دوست(بوائے فرینڈ) کے ساتھ مُنرکہ علاقے سے ایک بس
میں سوار ہوئی ۔ بس میں ان دونوں کے علاوہ ڈرائیور سمیت دیگر لوگ موجود تھے ۔جنھوں
نے لڑکے کو کافی پیٹا اور لڑکی کے ساتھ بس میں ہی زنا بالجبر اور بدفعلی بھی کی ۔ اس
درمیان بس کافی سست رفتار سے آبادی سے دور جاتی رہی۔ جب ان ظالموں کا دل بھر گیا تو
ایک سمسان علاقے میں لڑکے اور لڑکی کو زخمی حالت میں پھینک کر چلے گئی۔ اس واقعے کولے
کر تمام سیاسی پارٹیاں اور نام نہاد NGOs سڑک پر اتر آئی ہیں۔ سبھی نے سونیا گاندھی
اور شیلا دکشت ( وزیر اعلی دلی) اور متعلقہ
علاقوں کے پولس ذمہ دارن سے استعفیٰ کی مانگ کی ۔ ظالموں کو پھانسی کی سزا دینے کا
مطالبہ بھی کیا۔
اس واقعہ کا سب سے اثر انداز پہلویہ ہے کہ فرح خان ( فلم ڈائریکٹر
اور کاریوگرافر) نے ٹویٹ کیا ہے کہ
" Sometimes I think the Shariat law would work well here!
V r becoming a country of barbarians..Castration 4 rape wld send out the right
message "
’’کبھی کبھی میں سوچتی ہو ں کہ شرعی قوانین یہاں بہتر ثابت ہو سکتے
ہیں۔ ہمارا ملک بربریت کا ملک بن چکا ہی۔ زانی مردوں کو نامرد بنوادینے کی سزا صحیح مجرموں
کے لیے صحیح پیغام ہوگی۔‘‘
اس ٹویٹ کے پہلے جملے پر
ہند کا میڈیا کچھ بوکھلایا ضرور تھا لیکن اس سے پہلے کہ میڈیا اس موقع کو نقد کر پاتا
اس کے ہاتھ فرعون ہند نریندر مودی کی الیکشن میں جیت کی سرخی ہاتھ آگئی ۔ صبح سے ہی
تمام نیوز چینل بے لوث (یا پھر قیمتاً) موذی کی جیت کے گن گانے میں لگے ہوئے ہیں۔
فرح خان نہ اسلامی خیالات والی ہیں نہ وہ جس پیشے اور سوسائٹی میں
رہتی ہیں وہاں اسلام اور شریعت کو کوئی مقام حاصل ہے ۔ لیکن اس کے باوجود بے حیائی
کی تشہیر کرنے والے اس ادارے کی ایک معتبر ہستی ہیں ان کی زبان سے ان الفاظ کا نکلنا
نہایت اہم ہی۔
ہندوستان کی پارلیمنٹ میں بھی عصمت دری اور زنا بالجبر کے مجرموں
کو سزائے موت، بلاسودی قرض و دیگر اسلامی نظریات کی کبھی کبھار (تو کبھی اکثر) بازگشت
سنائی دیتی ہی۔
اللہ کی ہربات سچ ہے اوروہ اسے پورا کرنے کی کامل قدرت رکھتے ہیں۔
اللہ اپنا قانون نافذ کر کے ہی رہیں گے بھلے ہی انکار کرنے والوں کو یہ کتنا ہی ناگوار
ہو۔
عبدالمقیت عبدالقدیر، بھوکر
No comments:
Post a Comment