د
رگاہوں کے بجائے تعلیمی عرس منانے کی ضرورت
۔ انعامد ار
اردو
سب کی زبان ۔ بالا صاحب تھورات سنگم نیر میں شاندار ریاستی اردو کانفرنس
سنگم
نیر۔(شاہ نواز غلام) اگر اردو کو بڑھانا ہے
تو ارد واسکولوں میں احساس کمتری والی باتیں نہیں ہونی چاہیے ، ۰۵۹۱ ء
میں جہاں صرف ایک فیصد ی طالبات اسکولوں میں پڑھتی تھی آج ۵۶ فیصد
ی طالبات پڑھ رہی ہیںیہ ترقی ہے یا تنز لی ہی؟ شادیوںاور عرسوں پر لاکھوں روپئے خرچ
کرنے والی ہماری قوم کو چاہیے کہ درگاہوں کے عرس کی بجائے تعلیمی عرس منانے کی پہل
کریں،تعلیمی اداروں اور طلباء کی ضر و ر یا ت پوری کرنے کے لیے خر چ کر نے کا رجحان
بنائے تبھی قوم کی تعلیمی ترقی ہوگی اور اردو کی بھی۔ ہماری قوم کی قسمت اچھّی ہے مگرہمارا
دماغ خراب ہی۔اگر سچّرکمیشن کے ممبران ہماری شادیوں میں شریک ہوتے تو مسلمانو ںکے پچھڑے
پن کی رپورٹ کبھی نہیں دیتے ۔اردو اساتذہ اور اردو اداروں کے ذمہ داران نے اپنے بچّوں
کو اردو میڈیم سے پڑھائے تو بھی اردو والوںکی تعداد میں بہت اضافہ ہوگا ۔ ز با نی جمع
خرچ کی بجائے عملی اقدام کی ضرورت ہیںان خیالات کا اظہار عالیجناب پی ۔ ا ے ۔ ا نعا
مد ا ر صاحب (صدر،مہاراشٹر کاسموپالیٹین سوسائٹی،اعظم کیمپس(پونی) نے اپنے صدارتی خطبے
میں کر تے ہوئے مہاراشٹربھر سے آئے ہوئے محبان اردو کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔
احمدنگر
ضلع اردو ساہتیہ پریشداور ہفت روزہ مخدوم کی
جانب سے ضلع بھر میں منائے گئے اردو ہفتے کے اختتامی جلسے کے موقع پر تاریخی شہرسنگم
نیر میںمنعقدہ ریاستی اردو کا نفرنس کے موقع پرخطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے موجود جمّ غفیر سے وہ خطاب فرما رہے
تھے ۔اس موقع پر ڈائس پر سابق وزیر محصول عالیجناب
بالاصاحب تھورات،سابق وزیر عالیجناب خان محمد اظہر حسین صاحب، ایم ایل سی عالیجناب
ڈاکٹر سدھیر جی تامبے صاحب،عالیجناب عبدالکریم سالار صاحب ،مدیر انقلاب عالیجناب شاہد
لطیف صاحب ،مدیر گل بوٹے عالیجناب فاروق سیّد صاحب،اردو اکیڈمی کے سابق سکریٹری عالیجناب
ڈاکٹر قاسم امام صاحب،ہفت روزہ مخدوم کے چیف ایڈیٹر عالیجناب مولانا محی الدین فاروقی
صاحب، عالیجناب سلطان مالدار صاحب ،عالیجناب شیخ عبداسلام سر،ناظر تعلیم عالیجناب رمضان
خان صاحب، محترمہ صغرہ بی پٹھان صاحبہ،کیندرپرمکھ تاج الدین پرکار صاحب(رتناگیری)،مشہور
شاعر عالیجناب حاجی فیروز رشید صاحب(ناندیڑ)،اردو شکشک سنگٹھنا کے مراٹھواڑہ علاقائی
صدر عالیجناب محمد رافع صاحب ، مقامی انتظامیہ کمیٹی کے صدر عبداللہ چودھری صاحب،سکریٹری
شیخ موسیٰ پیار محمد ،عالیجناب عمر بیگ صا
حب ،عالیجناب شیخ محمد حسین حمزہ سر،عالیجناب شیخ غنی حاجی بھائی،پونہ کارپوریشن کی
ایجوکیشن آفسر محترمہ سلطانہ ملانی صاحبہ وغیرہ موجود تھی۔
مہمان
خصوصی عالیجناب بالا صاحب تھورات صاحب(سابق وزیرِ محصول،مہاراشٹر)نے اپنے جدا گا نہ انداز میں احمدنگر ضلع اردو ساہتیہ پریشد کے کام
کی تعریف کرتے ہوئے اردو بڑی میٹھی زبان ہے اس کو کسی فرقے سے جوڑنے کی بجائے اردو
اور مراٹھی دونوں ہی زبانوں کی ترقی کرنے اور اردو ذریعے تعلیم میں مزیدسدھارلانے پر
زور دیا۔انھوںنے کہا کہ میرے دادا نے بھی اردو سے تعلیم حاصل کی تھی ۔ مسلم سماج کی تعلیمی ترقی کے لیے سبھی لوگو
ںنے مل بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرنے کی اپیل کی ۔سنگم نیر کو ریاستی اردو کانفرنس کے انعقاد کا موقع فراہم کرنے
پر پریشد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اگلی بار پھر سے میزبانی قبول کرنے کا ارادہ ظاہر
کیا۔
عالیجناب
خان محمد اظہر حسین صاحب ( سا بق وزیر ،ریاست ِ مہاراشٹر) نے اتنے بڑے پیمانے پر اردو
کانفرنس کے انعقاد پر پریشد کو مبارکباد دیتے ہوئے اکولہ ضلع میں بھی اس طرح کا پروگرام
منعقد کرنے کی خواہش ظاہر کی۔کانفرنس کی استقبالیہ کمیٹی کے صدر عالیجناب ڈاکٹر سدھیر
جی تامبے صاحب نے اپنی اردو تقریر میں آئے ہوئے تمام محبان اردو کا پرخلوص استقبال
کرتے ہوئے سنگم نیر میں اردو کی ترقی کے لیے اس کانفرنس سے فروغ ملے گایہ کہتے ہوئے
اردو پریشد کے کام کی جم کر تعریف کی ۔اس موقع پر آئے ہوئے مہمانوں کا اہلیان سنگم
نیر کی جانب سے پگڑی باندھ کر مخصوص انداز میں تھورات صاحب اور تامبے صاحب نے استقبال
کیا ۔
پریشد
کے ضلع صدر عالیجناب سلیم خان پٹھان صاحب نے اپنے پیش لفظ میں اردو ہفتہ اور پریشد
کے گذشتہ کاموں کی کارگذاری پیش کرتے ہوئے احمدنگر ضلع میں اردوکا ماحول تیار کرنے
میں سماج کے ہر طبقے کا تعائون ملنے پر تمام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فروغ ا ردو میںسبھی
سے شرکت کی اپیل کرتے ہوئے ریاست بھر سے اس کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام محبان اردو
کو مبارکباد پیش کی۔ آخر میں پریشد کے سکریٹری عالیجناب عابد خان دولھے خان صاحب نے
تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ دن بھر کی اس کانفرنس کی کامیاب نظامت اقبال کاکر،شیخ
منورخلیل الرحمن اور سلیم خان پٹھان انہوںنے کی ۔صبح ۱۱ بجے
شروع ہونے والی یہ کانفرنس شام ۷بجے
اختتام پذیر ہوئی۔کانفرنس کی زبردست کامیابی پر پریشد کے صدر سلیم خان پٹھان ، نائب
صدر کے کے خان اور اقبال سیّد،سکریٹری عابد خان ،جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر قمر سر و ر ؔ اور رابطہ کار غلام شاہ نواز کو بے شمار لوگوں
نے مبارکباد پیش کی۔سنگم نیر کی تاریخ میں یہ کانفرنس سنہری حر فو ں سے لکھی جائے گی اس طرح کا اظہارمحمدحسین
حمزہ سر،احمد اللہ جانی سیٹھ،ڈاکٹر جی پی شیخ ،ادریس بھائی اورپرنسپل عبدالقادر سر
انھوں نے کیا۔
احمد
نگر ضلع اردو ساہتیہ پریشد اور ہفت روز ہ مخدوم
کی جانب سے
سنگم
نیرمیں ریاستی اردوکانفرنس کا شاندار انعقاد
ریاست
بھر سے محباّن ِاردو کی شرکت ۔ریاستی اور ضلعی ایوارڈس کی تقسیم
سنگم
نیر( غلام شاہ نواز ) احمدنگر ضلع اردو ساہتیہ
پریشداور ہفت روزہ مخدوم کی جانب سے ضلع بھر
میں منائے گئے اردو ہفتے کے اختتامی جلسے کے موقع پر تاریخی شہرسنگم نیر میں ریاستی
سطح کی اردو کا نفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔بروز اتوار ۹۲ مارچ
۵۱۰۲ء
کو منعقدہ اس یک روزہ کانفرنس میں ریاست بھر سے عاشقانِ اردو کے ساتھ ساتھ اردو کی
نامور ہستیوں نے تشریف لاکراس کانفرنس کو تاریخی بنادیا۔
۹۲مارچ کو صبح
سے ہی پوری ریاست میں مطلع ابر آلود تھا پھر بھی ریاست بھر کی تمام شاہراہیں پر دوڑنے
والی گاڑیاں سنگم نیر کی جانب رواںدواں تھیں۔موسم کے پیشِ نظر تقریباََ دوگھنٹے تاخیر
سے کانفرنس کا آغاز محمد عفّان جاوید خان اس طالب علم کی مترنّم آواز میں تلاوت قران
سے ہوا ۔ ضلع پریشد اردو اسکول کرن کے طلباء و طالبات نے حمد باری تعالیٰ پیش کی اور
شیخ شفاء ظمیر احمد اس طالبہ نے اپنے مخصوص انداز میں نعت رسولؐ پیش کرکے محفل کی رونق بڑھائی۔استقبالیہ گیت کے
بعد مقامی انتظامیہ کمیٹی کے صدر عالیجناب عبداللہ حسن چودھری انھوںنے سنگم نیر کو
ریاستی اردو کانفرنس کا انعقاد کرنے کا موقع فراہم کرنے پر احمد نگر ضلع اردو ساہتیہ
پریشد کا شکریہ اداکرتے ہوئے اردو زبان کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔اسکے بعد پریشد کے نائب
صدر کے کے خان صاحب کی زیر صدارت مذاکرات کاسلسلہ شروع ہوا۔
سب
سے پہلے جامیہ ملیہ اسلامیہ ،دہلی کی اسکالر محترمہ صالحہ صدیقی نے ترقی کے اردو کے
اسباب اس عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا جسے سامعین نے بغور سن کر اردو کی ترقی کے لیے
کوشاں رہنے کاعزم کیا۔
مقابلہ
جاتی امتحان اور اردو اس عنوان پر محمد اشفاق عمر (مالیگائوں) انھوںنے اپنے مخصوص لب
و لہجے میں مقابلہ جاتی امتحانات کی اہمیت کو واضع کرتے ہوئے اردو میڈیم طلباء میں
اس امتحان کا شوق پیدا کرنے کی تدابیر پیش کی۔اعظم کیمپس پونے کے کمپیوٹر اکیڈمی یونٹ
نے محترمہ ممتاز آپا کی رہبری میں ہم بھی ہیں اردو والے یہ پروگرام پیش کیا۔اس میںکمپیوٹر
کی مدد سے پروجیکٹر کے ذریعے اسکرین پر چھوٹی جماعتوں کے طلباء نے عملی معلومات پیش
کی جسے حاضرین نے خو ب سراہتے ہوے داد و تحسین سے نوزا۔
درمیان
میں سامعین کو محضوظ کرانے کے لیے ضلع پریشد اردواسکول کرُن کے طلباء نے شہید ٹیپو
سلطان پر قوّالی پیش کر کے محفل کی رونق بڑھائی۔ وقفئہ طعام سے پہلے بچّوں کامقبول
ماہنامہ گل بوٹے کے مدیر عالیجناب فاروق سیّدصاحب نے بچّوں کا اردو ادب اس عنوان پر
اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے بچّو ں کے لیے اردو ادب میں اب تک کے کارناموں کی تاریخ
پیش کی۔
کانفرنس
کے دوسرے دور میں سب سے پہلے روز نامہ انقلاب کے مدیر عالیجناب شاہد لطیف صاحب نے
اردو
اور ہم اس عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے روزمرّہ زندگی میں اردو الفاظ کے استعمال
پر زور دیتے ہوئے کچن کے لیے باورچی خانہ ،باتھ روم کے لیے غسل خانہ جیسے الفاظ استعما
ل کرنے کی تلقین کی ۔ مذاکرے کی آخری تقریر میںسالارِ ملت عالیجناب عبدالکریم سالار
صاحب (چیرمن،اقرا ء سو سا ئٹی ، جلگائوں) نے ریاست کے اردو ادارو ں اور حکومت کی پالیسی
کا جائزہ لیتے ہوئے اردو کی بقاء اور ترقی کی خاطر مناسب اقدام کرنے پر زور دیتے ہوئے
اساتذہ سے بھی فروغ اردو میں اہم رول نبھانے کی اپیل کی۔
اس
کانفرنس میں ریاست بھر کے ہر ضلع سے نمائندے بہت جوش و خروش کے ساتھ شریک ہوئی۔ رتنا گیری،رائے گڑھ،تھانی،ممبئی،ناسک،جلگائوںکے
ساتھ ساتھ ودربھ کے ناگپور ،چندرپور،امراوتی ،وردھا،اکولہ،ایوت محل،بھنڈارا،بلڈانہ،واشم،ناندیڑ،اورنگ
آباد،بیڑ،سولاپور،کولہاپور،سانگلی،ستارا، پونہ کے علاوہ ہر ضلع سے اردو کی محبت میں
لوگ شریک ہوئے جنہیں دیکھ کر شہر یان سنگم نیر عش عش کر اُٹھی۔
No comments:
Post a Comment