پیدائش مقتدا حسن ندا فاضلی
12 اکتوبر 1938 (77)
گوالیار
12 اکتوبر 1938 (77)
گوالیار
وفات : 8فروری 2016
مقتدا حسن ندا فاضلی : ندا فاضلی کے نام سے مشہور ہوئے۔ ان کی پیدائش
12 اکتوبر 1938 کو ہوئی۔ ایک مشہور بھارتی شاعر ہیں۔
ابتدائی زندگی
ندا فاضلی گوالیار میں پیدا ہوئے، دہلی میں تعلیم پائی۔ ان کے والد
ایک شاعر تھے۔ تقسیم کے بعد ان کے والدین اور خاندان کے افراد پاکستان چلے گئے،
لیکن فاضلی بھارت ہی میں رہ گئے۔
بچپن میں ہندو مندر سے ایک بھجن کی آواز سنی، اور شاعری کی طرف مرغوب
ہوئے۔ انسانیت پر انہوں نے شاعری کی. اس دور میں مرزا اسداللہ خاں غالب ، میر تقی
میر سے متاثر ہوئے، میرا اور کبیر سے بھی۔ انہوں نے ایلئیٹ، گگول، اینٹن چکوف
(انتون چیخوف) اور ٹکاساکی کو بھی پڑھا اور اپنی شاعرانہ صلاحیتوں کا اضافہ کیا۔
بالی وڈ
ندا فاضلی۔
ابتدائی دنوں میں انہوں نے ملازمت کی تلاش میں ممبئی آئے اور دھرم یُگ (رسالہ) اور بلٹز کے لئے لکھتے رہے۔ ان کا شاعرانہ لہجہ لوگوں کو پسند آیا، اور فلم بنانے والوں کی نظر ان پر پڑی ساتھ ساتھ ہندی اور اردو ادب والوں کی۔ مشاعروں میں بلائے جانے لگے۔
ابتدائی دنوں میں انہوں نے ملازمت کی تلاش میں ممبئی آئے اور دھرم یُگ (رسالہ) اور بلٹز کے لئے لکھتے رہے۔ ان کا شاعرانہ لہجہ لوگوں کو پسند آیا، اور فلم بنانے والوں کی نظر ان پر پڑی ساتھ ساتھ ہندی اور اردو ادب والوں کی۔ مشاعروں میں بلائے جانے لگے۔
کئی گلوکاروں نے اور غزل گانے والوں نے ان کی غزلیں، نظمیں اور گیت
گائے، جس سے ان کو شہرت ملہ۔
ان کے شہرہ یافتہ غزلوں میں، " دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا
کھلونہ ہے، مل جائے تو مٹی ہے کھوجائے تو سوناہے" مشہور ہے۔
فلمی گیتوں میں ٭ آ بھی جا ( سُر - زندگی کا نغمہ) ٭ تو اس طرح سے
میری زندگی میں شامل ہے ( فلم - آپ تو ایسے نہ تھے) ٭ ہوش والوں کو خبر کیا زندگی
کیا چیز ہے (فلم - سر فروش)
کیریر
انہوں نے 1960 کے دور کے شعراء پر تنقیدی مضانین لکھے لکھے، جس کا عنوان “ملاقاتیں“ تھا۔
انہوں نے 1960 کے دور کے شعراء پر تنقیدی مضانین لکھے لکھے، جس کا عنوان “ملاقاتیں“ تھا۔
مشہور فلم ہدایتکار کمال امروہی نے ندا فاضلی سے مل کر کہا کہ فلم
رضیہ سلطانہ کے لئے گیت لکھے، جب کہ یہ گیت جاں نثار اختر کو لکھنا تھا، لیکن اسی
دوراں ان کی وفات ہو گئی تھی۔ انہوں نے اس فلم کے دو نغمے لکھے اور کافی مشہور بھی
ہوئے (1983)۔ اس طرح انہوں نے فلمی دنیا کو اپنی طرف متوجہ کر پائے۔
ان کے مشہور فلمی نغموں میں فلم آپ تو ایسے نہ تھے، گڈیا، شامل ہیں۔
انہوں نے کئی ٹی۔وی۔ سیرئیلس کے لئے بھی نغمے اور گیت لکھے۔ سائلاب، نیم کا پیڑ،
جانے کیا بات ہوئی اور جیوتی کے لئے ٹائٹل نغمے لکھے..
No comments:
Post a Comment