Tuesday, September 22, 2009
سوّیوں کا مزا
عشرتی گھر کی محبت کا مزا بھول گۓ
کھا کے لندن کی ہوا ،عہد وفا بھول گۓ
پہنجے ہوٹل میں تو پھر عید کی پرواہ نہ رہی
کیک کو چکھ کر سوّیوں کا مزا بھول گۓ
بھولے ماں باپ کو اغیار کے چرچوں میں وہاں
ساہہ کفر پڑا ،نور خدا ،بھول گۓ
موم کی پتلیوں پر ایسی طبیعت پگھلی
چمن ہند کی پریوں کی ادا بھول گۓ
کیسے کیسے دل نازک کو دکھایا تم نے ؟
خبر فیصلہ روز جزا بھول گۓ
بخل ہے اہل وطن سے جو وفا میں تم کو
کیا بزرگوں کی وہ سب جو دوعطا بھول گۓ؟
نقل مغرب کی ترنگ آئي تمہارے دل میں
اور یہ نکتہ ء کہ مری اصل ہے کیا؟بھول گۓ
کیا تعجب ہے؟ جو لزکوں نے بھلایا گھر کو
جب کہ بوڑھے روش دین خدا بھول گۓ
Labels:
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment