ENA FOUNDATION
( اینا فاؤنڈیشن ) سماجی ،تعلیمی و فلاحی ادارہ پونہ کے زیر اہتمام 11مارچ 2010ئ کو شام میں سات بجے
نہروسینٹر کےآئيڈوٹوریم میں مزاحیہ مشاعرہ منعقد کیا گیا تھا ۔اس
مشاعرہ کے کنوینر منوّر پیر بھائی تھے اور مہمان خصوصی انجمن اسلام تعلیمی ادارے کے صدر ظہیر قا ضی صاحب تھے ۔اس مشاعرے کی سماعت کے لۓ پونہ اور ممبئی کے علاوہ اطراف کی تمام مشہور و معروف علمی و ادبی شخصیات موجود تھیں منوّر پیر بھائی حاجی غلام محمد اعظم ایجوکیشن ٹرسٹ کے چیئرمین ہیں انھوں نے مہمانوں کی گلپوشی کیں ( اینا فاؤنڈیشن کا تعارف دیتے ہوۓ ایک ایسی بچّیّ ثناء کا ذکر کیا جو کہ بہت ہی غریب ہے ابتدائی تعلیم پونہ میونسپل اسکول سے حاصل کی ہے ۔مگر پڑھائی میں ذہین ہے ۔اور اب یشونت راؤ چوہان ڈینٹل کالج احمد نگر میں سال سوّم کی میڈیکل کی طالبہ ہے اینا کے طرف سے تین لاکھ روپۓ کالج کی فیس ادا کی گئی ۔اور بھی فلاح وبہبودگی کے کام کۓ جارہے ہیں ۔ثنّاء کو بھی اعزاز تہنیت دیا گیا ۔تاکہ دوسرے بچوں میں بھی پڑھائی کا جذبہ پیداہو ۔۔اینا فاؤنڈیشن کی طرف مزاحیہ مشاعرہ میں زندہ دلان حیدرآباد کے شاعروں نے اپنے مخصوص انداز میں کلام سناۓ ۔اس مشاعرہ کی بہترین نظامت حیدرآباد سے تشریف لاۓ مشہور شاعر طالب خوند میری نے کیں ۔اس موقعہ پر لندن سے تشریف لاۓ ہوۓ اردو کے اسکالر ڈاکٹر ڈیوڈ میتھیوز کا استقبال کیا گیا ۔شعرائ کرام غوث خواہ مخواہ ،مصطفی علی بیگ ، سردار اثر ، سیّد علی بیخود، واحد پاشا قادری ،ڈاکٹر شفیع ساغر ، اقبال شانہ ،مختار یو سفی، سراج شولاپوری، سندر مالیگانوی ،ٹیپیکل جگتیالی، اور ظریف انصاری کا گلدستوں سے استقبال کی گیا ۔ سندر مالیگانوی نےیہ اشعارسناۓ( سب نے ملاۓ ہاتھ تیرگی کے ساتھ ،،،کتنا بڑا مزاق ہوا میری زندگی کے ساتھ ،، بیگم کے ساتھ دیکھ کے سب نے یہی کہا ،، کتنا بڑا ہوا مزاق روشنی کے ساتھ ،،،ان کے بعد وحید پاشا قادری نے قومی یکجہتی پر اشعار اس طرح سنا ۓ اے خدا ایسا معجزہ کر دے،،،ہندو مسلم میں ایکتا کر دے ،،،ہم کو آپس میں جو لڑاتے ہیں ،،ایڈز میں ان کو مبتلا کر دے ،،،مصطفے علی بیگ اور غوث خواہ مخواہ نے تو اتنا ہنسایا کہ سارا ہال تالیؤں اور قہقوں سے گونج اٹھاجیسے کہ بلیڈ پریشر کی امیروں کی ہے بیماری،،،غریبوں کو تو ہوتی ہیں چکر کی بیماری،،،مجھے میٹھا پسند ہیں کیوں ٹوک رہے ہو ،،مکوڑے کو بھی کبھی ہوئی ہے شکّر کی بیماری ،،،اس بار زندہ دلان حیدرآباد کے شعراء نے اپنے کلام میں ایک نیا تجربہ کیا ہے کہ جیسے ردیف اور قافیہ میں انھوں نے ہا ہا ،،،ہوہوہو،،،یایایا ،،اوئی اوئی ایسے الفاظ کے استعمال کیۓ ہیں ۔ شعرائ نے مزاحیہ کلام حیدر آبادی اور دکنی انداز میں سنا کر خوبصورت سماں باندھ دیا اور پورا ہال قہقوں سے گونج اٹھا ۔یہ مشاعرہ بہت کامیاب رہا ۔ممتازپیر بھائی نے شکریہ ادا کیا ۔
( اینا فاؤنڈیشن ) سماجی ،تعلیمی و فلاحی ادارہ پونہ کے زیر اہتمام 11مارچ 2010ئ کو شام میں سات بجے
نہروسینٹر کےآئيڈوٹوریم میں مزاحیہ مشاعرہ منعقد کیا گیا تھا ۔اس
No comments:
Post a Comment