Wednesday, September 08, 2010
سحری والے بابا
رمضان رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے ۔ہر کوئ:عبادت میں مصروف ہےعید کی آمد
عنقریب ہے مگر مجھے کسی بھی سحری جگانے والے کی آواز نہیں آئي بہت پہلے کی بات ہے جب میں چھوٹی تھی اس وقت صبح چار بجے ہاتھ میں لالٹین اور ایک ڈنڈا لۓ سحری والے بابا مناجات پڑھتے ہوۓ سحری کے لۓ لوگوں کو جگانے کے لۓ
آتے تھے اور ہم ان کی آواز سے اٹھتے تھے ان کی آواز میں وہ درد ہوتا تھا کہ ہماری آنکھوںمیں بھی آنسوں آجاتے تھے ۔ایک بار کا ذکر ہۓ کہ رمضان کے آخری عشرے میں الوداعی جمعہ کے دن سحری والے بابا ''الوداع اے ماہ رمضان الوداع کہتے ہوۓ رونے لگے اور تیزرفتار سے آگے نکل گۓ مجھے ان کی درد بھری آواز سے رونا گيا ۔ اور میں بھی ان کے پیچھے دوڑ پڑی پھر امّی نے پیار سے سمجھایا ۔آج بھی مجھے سحری والے بابا کا انتظار ہے ۔مگر ایسا لگتا ہے کہ ممبئی کی کشمکش والی زندگی ميںسحری والے بابا کہیں کھو گۓ ہیں ۔
Labels:
mumbai,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment