You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Tuesday, October 02, 2012

بد عنوان لیڈروں کو حکومت سے بے دخل کئے بنا آزادی کا تصور ممکن نہیں


                بد عنوان لیڈروں کو حکومت سے بے دخل کئے بنا آزادی کا تصور ممکن نہیں
          عوامی وکاس پارٹی کے دفتر میں مہاتما گاندھی کے خدمات اور جدو جہد کو یاد کیا گیا
         
          ۲، اکتوبر ، ممبئی عوامی وکاس پارٹی کے دفتر سے منسلک منی ہال میں مہاتما گاندھی کی یومِ پیدائش کے موقع پر ہوئی تقریب میں پارٹی کے جنرل سیکریٹری سلیم الوارے نے مہاتما گاندھی کی ابتدائی تعلیم، ان کے لندن اور سائوتھ افریقہ کے سفر کی تفصیلات حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح انہیں مئی 1893 میں ناتال ریلوے اسٹیشن پر فرسٹ کلاس میں سفر کرنے پر ذلیل کیا گیا تھا۔ یہی وہ لمحہ تھا جب گاندھی جی کو نسلی امتیاز کا کڑوا تجربہ ہوااور اسی سے دکھی ہو کرانہوں نے سائوتھ افریقہ میں مقیم ہندستانیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد شروع کی ۔ سلیم الوارے نے مزید بتایا کہ گاندھی جی نے ہندستان واپسی پرملک کی آزادی کے لئے دیگر لیڈران کے ساتھ عدم تشدد پر مبنی تحریک کی بنیاد ڈالی جو آزادی کا سبب بنی۔اس تقریب میں خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے لنترانی کی منور سلطانہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے حاضرین سے دو چبھتے ہوئے سوالات کئے ، کیا خواتین و حضرات کے لئے آزادی کے دو معنی ہیں اور کیا غریب اور امیر کے لئے آزادی کے دو الگ معنی ہیںاور کیا صحیح معنوں میں ہمیں آزادی حاصل ہے ۔ منور سلطانہ نے اس ملک کے غریبوں خصوصاً اقلیتوں کو صلاح دی کہ وہ اپنے جائز حقوق منوانے کے لئے اہنسا کا سہارا لیں ، گاندھی وادی بنیں اور سیاسی طاقتوں کا آلئہ کار نہ بنیں۔
          عوامی وکاس پارٹی کے قومی صدر شمشیر پٹھان نے کہا کہ ایک پر ایک ہو رہے گھوٹالے ہماری معاشیت کو برباد کر رہے ہیںاور ان گھپلوں میں وہ سیاست داں ملوث ہیں جو ہم پر حکمرانی کر رہے ہیں،ایسے بدعنوان لیڈروں کو حکومت سے بے دخل کئے بنا حقیقی آزادی کا تصور ممکن نہیں ۔شمشیر پٹھان نے مزید کہا کہ اس ملک میں امیر ، امیر سے امیر ترین اور غریب بیچارے غریب ترین ہوتے جا رہا ہی، جس ملک کے لاکھوں بچے دو وقت کی روٹی کے محتاج ہوں وہ ملک آزادی کے نغمے کس طرح گا سکتا ہی۔اس ملک میں ایک مخصوص طبقے کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں کو جیلوں میں ٹھونسا بھی جا رہا ہی۔ اس وقت اس ملک کو ایک نہیں ہزاروں گاندھی کی ضرورت ہے جو دو قوموں  کے درمیان بڑھتی نفرتوں کو ختم کرنے کے لئے آگے آئیں، اور امن کے گیت گائیں جائیں۔ اس تقریب میں کشن جگمل سنگھ، گنپتی سوامی اناُ، کشور گپتا، اعجاز مقادم  و دیگر پارٹی کارکنان نے حصہ لیا۔ اس تقریب میں موجود تمام مہمان و میزبان خواتین و حضرات گاندھی ٹوپی پہنے ہوے تھی۔ قومی ترانہ کے ساتھ اس تقریب کا اختتام ہوا

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP