You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Sunday, June 09, 2013



مسلمانوں کی ترقی کے لئے شیعہ، سنی اتحاد قائم کرنے پر زور
اشتراک ایجوکیشن سوسائیٹی اور ایران کلچر ہاؤس کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں مقررین کا اظہار خیال
ممبئی،۵ جون : ایران کے روحانی پیشوا اور انقلابی رہنما امام آیت اللہ خمینیؒ کی ۴۲ ویں برسی کے موقع پر گزشتہ روز اسلام جمخانہ کے جابرہال میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچر ہائوس (ممبئی) اور اشتراک ایجوکیشن سوسائٹی (ممبئی) کی جانب سے امام خمینیؒ کی یاد میں ایک سمینار کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر کلچر ہائوس کے ڈائریکٹر مہدی حسن خانی نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا ۔ اس سمینار کا عنوان موجودہ عالمی پس منظر اور امام حمینیؒ کی تعلیمات تھاجس میں مہمان خصوصی کے طو رپر اسلامی جمہوریہ ایران (ممبئی) کے قونصل جنرل مسعود ابراہیمی خالگی نے شرکت کی ۔ انہوں نے تفصیل کے ساتھ امام خمینیؒ کی حیات اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ امام خمینیؒ کے زہد وتقویٰ کا عالم بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایسی شخصیت تھی جن کی تہجد کی نماز بھی کبھی قضاء نہیں ہوتی تھی۔ انہوں نے ہمیشہ شیعہ، سنی اتحاد پر بہت زور دیا تھا، لیکن آج وہ ہمارے ساتھ نہیں ہی، مگر ان کی تعلیمات ہمارے ساتھ ہیں جس پر ہمیں عمل کرنے کی ضرورت ہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ نے خواتین کی ترقی و فلاح و بہبود کے لیے بھی بہت کوشش کی۔ معروف صحافی سید بشارت شکوہ نے اپنے خطبۂ صدارت میں کہا کہ اگر ہم امام خمینیؒ کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ ان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے ساری زندگی شیعہ، سنی اتحاد قائم کرنے پر زور دیا ہی، لہٰذا ہمیں شیعہ، سنی اتحاد قائم کرکے 

ان کی خدمت میں بہترین ہدیہ پیش کرنا چاہےیٔ۔ اسپیکر کے طور پر مدعو مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ دنیا میں کئی انقلاب رونما ہوئے لیکن ایران کا انقلاب ان تمام انقلابات سے الگ تھا، چونکہ یہ حکومت اوراقتدار کے لئے نہیں بلکہ انسانیت کی فلاح و بقا ء کے لیے رونما ہوا تھا، جس سے انسان کی فکروں میں تبدیلی اور بیداری لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے انتہائی پریشانیوں اور مصیبتوں کے دور میں بھی نماز تہجد تک قضانہیں کی ، نیز مہمان نوازی میں بھی کبھی پیچھے نہیںرہے اور نہ ہی تعلیم و تعلم کے عمل کو آگے پیچھے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مذہب اسلام میں کوئی آپسی انتشار نہیں ہے بلکہ انتشار تو ان لوگوں کے لیے ہے جو امریکہ کے جھولے میں جھولا جھول رہے ہیں۔ سابق رکن اسمبلی جناب یوسف ابراہانی نے نہایت ہی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ آج کے دور میں ایک بھی مسلم قائد نہیں ہے اور جو ہیں وہ قائد نہیں بلکہ سماجی خادم ہیں چونکہ قائد وہ ہوتا ہے جس کے رد عمل اور کوششوں کا اثر پورے عالم میں ہوتا ہے جیسے امام خمینیؒ کی کاوشوں کااثر ہوا تھا۔ انہوں نے 1992 کے فسادات کے دوران ممبئی شہر کی دو معروف شخصیات مولانا ضیاء الدین بخاری اور مولانا کشمیری کی خدمات کاذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ماضی قریب میں یہی صرف دو لوگ ہیں جنہوں نے ملت کی قیادت کا حق ادا کیا۔ ٹائمز آف انڈیا کے سابق بیورو چیف ایس بالا کرشنن نے کہا کہ آج ملک میں صرف مسلمانوں کی لیڈر شپ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک کی عمومی لیڈر شپ کا مسئلہ ہے ۔ انہو ںنے عالمی پس منظر میں باتیں کرتے ہوئے کہا کہ دنیا گواہ ہے کہ کس طرح امریکہ نے عراق کے پاس خطرناک اسلحہ ہونے کے الزام میں حملہ کرکے اسے برباد کردیا جبکہ حملے کے بعد وہاں کچھ بھی نہیں ملا۔ درحقیقت دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے جس نے جاپان کے شہر ہیروشیما اور ناگا ساکی پر خطرناک بم برسائے تھے جس کے اثرات آج بھی باقی ہی، اور وہاں کی نسلیں معذور پیدا ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان جیسا مضبوط ملک بھی امریکہ کے دبائو میں کام کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے حب الوطنی اور انسانیت کی تعلیم دی ۔پروگرام کی نظامت ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کے صدر عامر ادریسی نے کی ۔ اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے عامر ادریسی نے کہا کہ امت کو اپنے اسلاف کی تعلیمات سے استفادہ کی کوشش کرنی چاہیے اور آپس میں متحد ہو کر تمام مسائل و مصائب کے حل کی کوشش کرنی چاہےی۔ اس تقریب کی کنوینر اشتراک ایجوکیشن سوسائیٹی کی جنرل سکریٹری روبینہ فیروز اور ڈاکٹر شبانہ خان تھیں۔ روبینہ فیروز نے رسم شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کثیر تعداد میں لوگوں نے آج کے اس سمینار میں شرکت کی ہے اسی طرح ہم سبھی لوگوں کو آج یہ عہد لینا ہوگا کہ ہم ہمیشہ آپس میں متحد رہ کر ملت کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کرتے رہیں گی۔ جب کہ نظامت کے فرائض عامر ادریسی نے انجام دئےی۔پروگرام میں مہاراشٹر راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ سید جلال الدین، نصیر پٹھان، ایڈوکیٹ قاضی ماہتاب ، کے ایم عارف، بزرگ سماجی خدمت گار دائود خان، صابرہ سکوانی، رابعہ اقبال شیخ ، مشیر انصاری ، تاج قریشی ، احمد اظہار، مولانا عرفان علیمی، مولانا قمر رضا اشرفی، اعجاز مقادم، آصف چوگلی، نہال صغیر، یاور علی قاضی ودیگر معزز شخصیات موجود تھیں۔

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP