۲۲جولائی ۳۱۰۲
شعبۂ اردوجامعہ ملیہ اسلامیہ کے ٹیگورریسرچ اینڈ
ٹرانسلیشن اسکیم کے تحت پہلی کتاب ’’ٹیگورشناسی‘‘ شائع ہوکرمنظرعام پرآگئی ہی۔اس کے
مصنف اردوکے ممتازنقاداوردانشور شمیم طارق ہیں۔یہ کتاب مکتبہ جامعہ لمیٹیڈنئی دہلی
سے شائع ہوئی ہی۔ایک سوستّر صفحات پرمشتمل اس کتاب میں شمیم طارق نے پندرہ ابواب کے
تحت ٹیگورکواردوداں حلقے میںروشناس کرانے کی کوشش کی ہی۔انہوںنے ٹیگوراوران کے عہد،خاندان
،پیدائش،بچپن،تعلیم، اسرارِفطرت میںدلچسپی، سیروسیاحت،شادی،گھرگرہستی،سیرت وشخصیت کے
علاوہ ٹیگورکے تخلیقی سفرشاعری،موسیقی،ڈرامہ،کہانی،ناول اورمصوری پربھی روشنی ڈالی
ہی۔شمیم طارق نے شانتی نکیتن اورٹیگوربطور معلم ،نوبیل پرائز ،ٹیگور فکراورفلسفہ ،قومیت
کا تصوراورقومی ترانہ ،ٹیگورکے فن،ان کی شعری بصیرت،ٹیگورکے آخری سفراوران کی تخلیقات
وتصنیفات پرمفصل روشنی ڈالی ہی۔ حرف مدعامیںمصنف نے یہ تحریرکیاہے کہ ’’رابندرناتھ
ٹیگورنہ صرف آج کی اردودنیاسے متعارف ہیںبلکہ ان کی فکراوراسلوب کی اردودنیامیں پیروی
بھی کی گئی ہے اس کے باوجودایک ایسی کتاب کی ضرورت باقی تھی جس کوپڑھنے کے بعدٹیگورکی
حیات اورفکروفن کی تمام جہتیںروشن ہوجائیں ۔ یہ کتاب اسی ضرورت کے پیش نظر لکھی گئی
ہی۔‘‘شمیم طارق نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلراورٹیگورریسرچ اینڈ ٹرانسلیشن
اسکیم کے سرپرست نجیب جنگ صاحب (موجودہ لیفٹیننٹ گورنر دہلی) ، صدر شعبہ اردو پروفیسر
وہاج الدین علوی ، سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر خالد محمود اور ٹیگور پروجیکٹ کے کو
آرڈینیٹر پروفیسر شہزاد انجم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ’’ تمام مخلص اور علمی
شخصیتیں مبارکباد کی بھی مستحق ہیںکہ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اس کے شعبۂ
اردو کو نیک نامی اور نئی شناخت دینے کے ساتھ ٹیگور شناسی کی نئی بنیادیں بھی فراہم
کی ہیں‘‘۔
ٹیگور ریسرچ اینڈ ٹرانسلیشن اسکیم کے کو آرڈینیٹر پروفیسر شہزاد
انجم نے اس کتاب کے پیش لفظ میں تحریر کیا ہے کہ اردو داں حلقہ میں ٹیگور کی شخصیت
اور فکر و فن کے ہمہ جہت تعارف کے لیے ایک ایسی کتاب کی ضرورت باقی تھی ۔شمیم طارق
نے اس ضرورت کو اس خوبی سے پورا کیا ہے کہ اس موضوع پر مذکورہ کتاب کو پہلی کتاب قرار
دیا جا سکتا ہے کیوں کہ ٹیگور کی شخصیت اور فکر و فن کا شاید ہی کوئی ایسا پہلو ہو
جس پر شمیم طارق نے ٹیگور شناسی میں بحث نہ کی ہو۔ شمیم طارق نے اس کتاب کا انتساب
’قومی تصورات کے نام جن کی خوبصورت تعبیر جامعہ ملیہ اسلامیہ ہی‘ کیا ہی۔ امید ہے رابندر
ناتھ ٹیگور پر تحریر کردہ یہ کتاب پوری دنیا میں اعلی اور اہم مقام حاصل کرے گی۔ واضح ہو کہ کتاب کی دس ہزار کاپیاں شائع ہوئی ہیں
اور وزارت ثقافت حکومت ہند کے معاہدے کے تحت یہ کتابیں اردو کے علمی ادبی حلقوں اور اسکالرز کے درمیان مفت تقسیم کی جائیں گی۔جامعہ
ملیہ اسلامیہ ، ٹیگورپروجیکٹ کے زیرِ اہتمام’’ ٹیگورشناسی‘‘ شائع ہوکرمنظرعام پرآگئي
ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ ، ٹیگورپروجیکٹ کے زیرِ اہتمام’’
ٹیگورشناسی‘‘ شائع ہوکرمنظرعام پرآگئی
No comments:
Post a Comment