You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Friday, January 30, 2015

شہادت حق مسلمانوں کی ذمہ داری ہے جس کے بارے میں قیامت کے دن سوال ہوگا


بھیونڈی : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی بھیونڈی آمد کے موقع پر صلاح الدین ایوبی اسکول گراؤنڈ بھیونڈی میں خطاب عام کا اہتمام کیا گیا ۔ افتتاحی کلمات میں مولانا اوصاف احمد فلاحی نے خطاب عام کی غرض و غایت بیان کیا ۔اس کے بیان ناظم ضلع تھانے خورشید انور نے جماعت اسلامی کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ کے ذریعے جو حق ہمیں ملا ہے اسی حق کو حق دار تک پہنچانے کے لئے جماعت اسلامی وجود میں آئی ہے اس کے لئے جماعت نے اٹھائیس شعبے تشکیل دئیے ہیں ۔ان شعبوں کے تحت ملک و عوام کی فلاح کے لئے مختلف کام انجام پاتے ہیں ۔امیر حلقہ جماعت اسلامی مہاراشٹر انجینئر توفیق اسلم خان نے اپنے صدارتی خطاب میں مسلمانوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے بھائی حق سے محروم ہو کر جارہے ہیں لیکن ہم اپنی دنیا میں مست ہیں ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں خیر امت بنایا ہے ۔قیامت تک کے لئے یہ ذمہ داری ہمارے سپرد ہے کہ ہم اللہ کا پیغام اس کے بندوں تک پہنچائیں ۔تخلیق آدم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم زمین پر اللہ کے خلیفہ ہیں اور زمین پر اللہ کی خلافت قائم کرنا ہماری ذمہ داری ۔میڈیا کے ایک سوال کہ ’’نئی حکومت کے بارے میں آپکی کیا رائے ہے ‘‘ انہوں نے خود میڈیا کے لوگوں سے سوال کیا کہ ’’آپ خود ہی بتائیں کہ کیا نئی حکومت بد عنوانی اور عورتوں کے خلاف جنسی تشدد سمیت ہر طرح کے جبر و تشدد کو ختم کر سکتی ہے؟‘‘ یقیناًحکومت نہیں کرسکتی ،لیکن ہم ایسا کرسکتے ہیں کیوں کہ ہمارا کوئی بھی رکن آپ کو بد عنوانی سمیت کسی بھی طرح کے جرم میں ملوث نہیں ملے گا۔واضح ہو کہ جماعت اسلامی
۹؍تا ۱۸؍جنوری ۲۰۱۵ ایک مہم ’’اسلام سب کے لئے ‘‘ منانے جارہی ہے ۔جس میں ریاست مہاراشٹر کے تین کروڑ باشندوں تک اللہ کا پیغام پہنچائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔جماعت کو امید ہے کہ اس سے بہتر نتائج برآمد ہونگے اور برادران وطن میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف پائی جانے والی غلط فہمیوں کا کما حقہ ازالہ ہو پائے گا۔جماعت اس مہم میں مسلمانوں کے تمام فرقوں اور جماعتوں کو شامل کرنے کے لئے بھی کوشاں ہے کیوں کہ جماعت کا ماننا ہے کہ یہ کام پوری امت کی ذمہ داری ہے نہ کہ صرف جماعت اسلامی کی ۔



پاکیزہ معاشرے کی تعمیر میں خواتین کا رول 1ل و عمل کی پختگی سے ،قرآن کی تعلیمات سے ممکن ہوا ۔آپ ﷺ نے جب کبھی معاشرے کی اصلاح کا ذکر کیا تو فرمایا کہ نصف سماج (معاشرے)کی اصلاح کی کنجی خوارتین کے ہاتھ ہے ۔چونکہ معاشرے کی اصلاح ہم خواتین کے ہاتھ تھمائی گئی ہء تو ہم خاموش تماشائی بن کر اپنے حال و مستقبل کو برباد نہ ہونے دیں ۔یہی اسلام اور آج کے حالات ہم خواتین سے مطالبہ کررہے ہیں ۔اپنی روشن تاریخ کے اوراق پر اگر ہم نظر ڈالیں تو صنف نازک نے اسلامی معاشرتی زندگی میں بہت ہی نمایاں رول نبھایا ہے۔حضرت خدیجہؓ نے تجارت میں،حضرت عائشہؓنے علم کے میدان میں ،حضرت ام عمارہؓ نے جنگ کے میدان میں وغیرہ وغیرہ۔معاشرے کی موجودہ صورتحال پوری انسانیت کے لئے شرمناک ہے۔بے رحمی سے عورتوں اور بچیوں کا قتل ،فیشن پرستی و عریانیت ،بے ایمانی و خود غرضی ،انٹر نیٹ و ٹیلی ویژن کا غلط استعمال ،نسوانیت کا چاک ہونا ۔۔۔۔!ان تمام چیزوں کو معاشرے کے مرد وخواتین یا تو خود اختیار کررہے ہیں یا صرف خاموش تماشہ دیکھ رہے ہیں۔

My Name is India !



Listen to me, Oh the people of the world,! 
My  name  is  India .  You  must   know; 
I stand  firmly  against   malice and hate, 
The seeds of peace, I want and try to sow.

I face many hurdles day and  night, 
They all  attempt  to  make me slow; 
The force  of my will   paves its way , 
None can succeed to change my flow.

The height of Everest is singing my glory, 
The swirling oceans make a splendid show; 
My enemies attack me with  a strong zeal, 
But my resolve and patience always grow.

I am a cradle of  many faiths and creeds, 
All are    shining like a glittering  snow ; 
Those who desire to tear my bosom apart, 
To them, I am ready to give a lethal blow.

Still I have some spots of anguish and pain, 
Some of my sons still cry like an ugly crow; 
The  time will heal all the scars and wounds, 
'Joy for  all' is my goal: my determined vow.
  
Listen to me, Oh the people of the world,! 
My  name  is  India .! You  must   know; 
Soon the future  will see my happiest day, 
When to me, each of you  will have to bow. 
************ ********* ********* ****** 
 ( Dedicated to Republic Day Parade)
Dr. Mustafa Kamal Sherwani,LL. D. 
Chairman, All India Muslim Forum 
Lucknow ,U.P. India 
sherwanimk@yahoo. com 



Monday, January 26, 2015

Friday, January 16, 2015

Oh the Muslims of the world


  
I share your fury over the blasphemous film,
Which depicts our Prophet in the ugliest haze;
But if you fail to have some deeper thoughts,
Your rage will be just like a mad man's craze.

If you promise not to turn your anger on me ,
Listen to my words during this turbulent phase;
Your greatest foes are roaming in your sleeves,
Those who inflame the deadly sectarian blaze.

If you really love your Prophet and his faith,
Come out forthwith from this murderous maze;
Make a determined vow to excel in learning,
Look at the gloomy horizons with an intent gaze.

This violent spree may be your natural impulse,
But you will keep yourself in a complete daze;
You are in slumber: Your enemies are all awake,
For your ruin , they may devise countless ways.

Pause for a moment my dear brothers and sisters!
Use these wiles as offering you some shining rays,
Lift your heads from the feet of mighty empires,
It is what Prophet had said, and what still he says. 

******************************************************* 

Dr.Mustafa Kamal Sherwani.
Lucknow, U.P.India.
------------------------------------


Sunday, January 11, 2015

ڈاکٹر اسلم جمشید پوری
آپؑ کے یوم پیدائش پر خصوصی مضمون
عالم انسانیت کے لیے رحمت ،حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم
            آج ہمارے ملک میں سب سے بڑا خطرہ فرقہ پرستی ہی۔ لوگ مذہب پرستی کی آڑ میں، مذہب کی بنیادی باتوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں اور ذاتی غرض، نفس پرستی اور ظا ہری شان و شوکت کو مذہب کی آڑ میںپایۂ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں۔
            مردم شماری کے اعداد و شمار پر نظر ڈا لتے ہیں تو آج دنیا کے دو بڑے مذا ہب میں سے ایک اسلام ہی۔ یہ وہ مذہب ہے جس نے پہلی بار عورتوں کے حقوق کی بات کی۔ یہ وہ مذہب ہے جس نے عوام کو تہذیب سکھائی۔یہی وہ مذہب ہے جس نے ہم کو مساوات کا درس دیا کہ بادشاہ ،غلام ایک ساتھ ایک دستر خوان پر کھانا کھائیں۔یہی دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جس نے بیوا ئوں سے شادی کر نے کی رسم کی داغ بیل ڈا لی۔
            آج بہت سے لوگ( غیر مسلم) کہتے ہیں کہ اسلام میں صرف مسلمانوں کی اصلاح کی بات کہی گئی ہے اور یہ کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو دنیا میں صرف مسلمانوں کے لیے پیدا کیے گئے جب کہ قرآن شاہد ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے دنیا میں صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بھیجا بلکہ پو ری عالم انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجا....قرآن میں اللہ تعالی ا فرماتا ہے وما ارسلناک الا رحمۃ اللعٰلمین ۔جس کا مفہوم ہے کہ آپ کو ساری دنیا کے لیے رحمت بناکر بھیجا گیا۔ صاف ظاہر ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت صرف مسلمانوں کے لیے نہیں ہو ئی اور نہ ہی آپ نے تبلیغ اسلام میں کسی تفریق یا امتیاز کو روا رکھا بلکہ دوست ہوں یا دشمن، اپنے ہوں یا غیر، ہم مذہب ہوں یا غیر مذہب، گورے ہوں یا کالے ،سب کے لیے آپ کا پیغام یکساں ہی۔

            آپؐ اخلاق و کردار کے اعلیٰ نمونہ تھی۔ خدا نے آپ کو لوگوں کے لیے نمونہ بنا کر بھیجا تھا۔ آپ کی سب سے بڑی خوبی قول و فعل کا ایک ہونا تھی،جو کہہ دیا سو کردکھایا،جس سے وعدہ کرلیا اس کو مرتے دم تک نبھایا۔ امین ایسے کہ غیر قسمیں کھاتے تھی، ایمانداری کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔ بچپن ہی سے آپ فضول اور لغو باتوں و کاموں سے دور رہتے تھی۔ آپ کی ایمانداری اور شرافت کا شہرہ تھا۔

Thursday, January 08, 2015



انوار الحق شاداں کی شاعری مابعد جدید عہد کی ترجمان ہے :  پروفیسر ارتضیٰ کریم
شعبۂ اردو میں’’ترجمان دل‘‘ کا اجراء اور انوار الحق شاداں اور طالب زیدی کا اعزاز
         
           چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی کے شعبۂ اردو اور سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے باہمی اشتراک سے معروف شاعرو ادیب سید اطہر الدین اطہر کے یوم پیدا ئش کے مو قع پر ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت کے فرائض شعبۂ اردو کے صدر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری ،نظامت کے فرا ئض ڈا کٹر آصف علی اور ڈا کٹر فرقان سر دھنوی،نے انجام دیے جبکہ مہمانان خصوصی کے طور پر دہلی یو نیورسٹی کے شعبۂ اردو کے سا بق صدر پروفیسر ارتضیٰ کریم اور مہمانان ذی وقار کے بطورڈاکٹر کلدیپ اجول،سا بق وزیر حکومت اتر اپردیش،محترم اسد غالبین، چیئر مین، نگر پنچایت سردھنہ،جناب وا جد علی، ڈی آئی جی،بی ایس ایف شریک ہو ئی۔استقبالیہ کی رسم سید معراج الدین اور شکریے کی رسم محترم آفاق احمد خاں نے انجام دی۔
          تقریب کا آغاز مولانا محمد جبرئیل نے تلا وت کلام پاک سے کیا۔ ہدیہ نعت شبانہ اور غزل سعید احمد سہارنپوری نے پیش کی۔ مہمانوں نے مل کر شمع روشن کی اور گلہائے عقیدت پیش کر کے مہمانوں کا استقبال کیا گیا۔بعد ازاں پھلائودہ کے معروف شاعر محترم انوار الحق شاداںکے پہلے شعری مجمو عی’’ ترجمان دل ‘‘ کی نقاب کشائی کی گئی۔یہ مجموعہ سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے اہتمام سے شائع کیا گیا ہی۔اس کے بعد میرٹھ کے معروف ادیب و شاعر محترم سید محمد علی طا لب زیدی کو ان کی مجموعی ادبی خدمات اورانوار الحق شاداں ،پھلائودی کو ان کی شعری خدمات کے اعتراف میں سند امتیاز، شال اور سر ٹیفکٹ سے نوازا گیا۔واضح ہو کہ مذکو رہ سو سائٹی نے ہر سال تعلیمی ،ادبی،شعری، صحافتی، نشانہ بازی اور سماجی میدا نوں میں کار ہائے نمایاں انجام دینے وا لوںکو اعزاز سے سرفراز کر نے کا عزم کیا ہی۔ امسال کے ادبی اور شعری اعزازات مذکورہ ادیبوں کو پیش کیے گئے ہیں۔اعزاز پیش کرنے سے قبل سوسائٹی کی سیکریٹری ڈاکٹر شاداب علیم نے دو نوں ایوارڈ یافتگان کا تفصیلی تعارف پیش کیااور بعد میںدو نوں شعرا نے اپنا کلام پیش کر کے سامعین کو محظوظ کیا۔
 

Sunday, January 04, 2015


Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP