You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Thursday, January 08, 2015



انوار الحق شاداں کی شاعری مابعد جدید عہد کی ترجمان ہے :  پروفیسر ارتضیٰ کریم
شعبۂ اردو میں’’ترجمان دل‘‘ کا اجراء اور انوار الحق شاداں اور طالب زیدی کا اعزاز
         
           چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی کے شعبۂ اردو اور سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے باہمی اشتراک سے معروف شاعرو ادیب سید اطہر الدین اطہر کے یوم پیدا ئش کے مو قع پر ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت کے فرائض شعبۂ اردو کے صدر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری ،نظامت کے فرا ئض ڈا کٹر آصف علی اور ڈا کٹر فرقان سر دھنوی،نے انجام دیے جبکہ مہمانان خصوصی کے طور پر دہلی یو نیورسٹی کے شعبۂ اردو کے سا بق صدر پروفیسر ارتضیٰ کریم اور مہمانان ذی وقار کے بطورڈاکٹر کلدیپ اجول،سا بق وزیر حکومت اتر اپردیش،محترم اسد غالبین، چیئر مین، نگر پنچایت سردھنہ،جناب وا جد علی، ڈی آئی جی،بی ایس ایف شریک ہو ئی۔استقبالیہ کی رسم سید معراج الدین اور شکریے کی رسم محترم آفاق احمد خاں نے انجام دی۔
          تقریب کا آغاز مولانا محمد جبرئیل نے تلا وت کلام پاک سے کیا۔ ہدیہ نعت شبانہ اور غزل سعید احمد سہارنپوری نے پیش کی۔ مہمانوں نے مل کر شمع روشن کی اور گلہائے عقیدت پیش کر کے مہمانوں کا استقبال کیا گیا۔بعد ازاں پھلائودہ کے معروف شاعر محترم انوار الحق شاداںکے پہلے شعری مجمو عی’’ ترجمان دل ‘‘ کی نقاب کشائی کی گئی۔یہ مجموعہ سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے اہتمام سے شائع کیا گیا ہی۔اس کے بعد میرٹھ کے معروف ادیب و شاعر محترم سید محمد علی طا لب زیدی کو ان کی مجموعی ادبی خدمات اورانوار الحق شاداں ،پھلائودی کو ان کی شعری خدمات کے اعتراف میں سند امتیاز، شال اور سر ٹیفکٹ سے نوازا گیا۔واضح ہو کہ مذکو رہ سو سائٹی نے ہر سال تعلیمی ،ادبی،شعری، صحافتی، نشانہ بازی اور سماجی میدا نوں میں کار ہائے نمایاں انجام دینے وا لوںکو اعزاز سے سرفراز کر نے کا عزم کیا ہی۔ امسال کے ادبی اور شعری اعزازات مذکورہ ادیبوں کو پیش کیے گئے ہیں۔اعزاز پیش کرنے سے قبل سوسائٹی کی سیکریٹری ڈاکٹر شاداب علیم نے دو نوں ایوارڈ یافتگان کا تفصیلی تعارف پیش کیااور بعد میںدو نوں شعرا نے اپنا کلام پیش کر کے سامعین کو محظوظ کیا۔
 
          اس مو قع پر مہمان خصو صی پرو فیسر ارتضی کریم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ انوار الحق شاداں کی شاعری مابعد جدید عہد کی ترجمان ہی۔قصبات و دیہات میں ہمارے ہیرے اور نگینے بھرے پڑے ہیں انہیں منظر عام لانے کی ضرورت ہی۔
          انہوں نے مزید کہا کہ سید اطہر الدین جیسا خلیق، ملنسار،با اخلاق، باکردار اور مشفق انسان عہد حا ضر میں کبھی کبھار پیدا ہو تا ہی۔ان کی نثری اور شعری تمام تخلیقات قابل فخر اور قابل قدر ہیں۔مگر مجھے خاص طور پر ان کی نظمیں متاثر کرتی ہیں۔کیونکہ انہوںنے ان کے ذریعے سماج کی بے شمار مکروہ حقیقتوں کی نقاب کشائی کی ہی۔ان کی نظمیں اکہری، سپاٹ اور منجمد نہیں بلکہ قوت عمل اور حر کت و توانائی سے لبریز ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اطہر صاحب بھلے ہی موت کا مزہ چکھ چکے ہیں مگر وہ اپنی تخلیقات ،حسن اخلاق اور زندہ دلی کے سبب آج بھی ہمارے دلوں میں موجود ہیں اور مجھے ایسا محسوس ہو تا ہے کہ جیسے وہ میرے سامنے سامعین کی صف میںموجود ہیں۔ڈاکٹر کلدیپ اجول نے شعبہ اور یونیورسٹی کی یا دیں تازہ کرتے ہو ئے کہا کہ شعبۂ اردو نے میرٹھ اور اس کے آس پاس کے ادیبوں اور شاعروں کی خدمات کو منظر عام پر لا کر ایک نئی زندگی عطا کی ہی۔جو یقینا لائق تحسین قدم ہی۔محترم اسد غالب اور پرو فیسر نوین چند لوہنی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
          آخر میں اپنے صدارتی خطبے میں ڈاکٹر اسلم جمشید پو ری نے شعبۂ اردو سے سید اطہر الدین کے گہرے روابط کا ذکر کرتے ہو ئے کہا کہ سید اطہر الدین جیسا خلیق اور با اصول انسان کبھی کبھار پیدا ہو تا ہی۔ ملک و قوم خصوصاً غرباء کو آگے بڑھانے میں جو معاونت وہ کرتے تھے وہ لائق صد تحسین ہی۔اب ان کے رشتہ داروں اور احباب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان کے نام اور کام دونوں کو آ گے بڑھا ئیں۔انہوں نے ان کی ادبی خدمات کا تذکرہ کرتے ہو ئے کہا کہ سید اطہر الدین نظم و نثر دو نوں پر یکساں قدرت رکھتے تھی۔مگر ان کے اصل جو ہر نظم ہی میں کھل کر سامنے آ ئے ہیں۔ان کی نظمیں جوش و جذبے سے معمور، سنجیدہ اور غور و فکر کر نے وا لے انسان کے رد عمل کا نتیجہ معلوم ہو تی ہیں۔
          تقریب میںڈا کٹر اے کے چوبی، ڈا کٹر یو نس غازی، ڈاکٹر ایشور چند گمبھیر، ڈاکٹر سیدہ خان، ڈاکٹر ہما نسیم، ڈاکٹر یاسمین،ڈاکٹر ریتاسروہی،مکیش کپور،سریندر شرما، ڈاکٹر ایس پی شرما،سید جاوید اختر،ذیشان خاں،حا جی مشتاق سیفی، انجینئر رفعت جمالی،بھا رت بھوشن شرما، انل شر ما، نذیر میرٹھی، محمد آصف نان پوری، نایاب زہرا زیدی، نواب افضال، ارشاد علی، انیس میرٹھی،بیگم شہناز احمد، افشاں یاسمین، ایڈ وکیٹ انعام الحق، کاکل رضوی، سید ریحان الدین، سید فرقان، سیدہ کہکشاں، سید انعام مصطفیٰ، سید عبید الغنی، سید محمد ھارون، مرزا منہاج الدین، مرزا حسیم الدین’ہمدم‘،محمد یو سف، سید منور حسین، شاہنواز،کے علا وہ طلبہ و طالبات سمیت عمائدین شہر نے کثیر تعداد میں شر کت کی


No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP