ایک شاہین کا انڈا ایک مرغی کے نیچے رکھ دکیا گیا ۔جب شاہین پیدا ہوا تو دوسرے چوزوں کو دیکھ کر وہ اپنے آپ کو بھی چوزہ سمجھنے لگا۔ دوسرے چوزے جو کچھ کرتے، وہ بھی وہی کرتا۔ وہ انہی کی طرح کچرے کو کرید کر دانہ ڈھونڈتا اور انہی کی طرح آوازیں نکالتا وہ چند فٹ سے زیادہ نہیں اڑتا تھا۔
ایک دن اس نے آسمان پر شاہین کو اڑتے دیکھا تو اس نے اپنے ساتھ والے چوزوں سے پوچھا ، اس خوبصورت پرندے کا نام کیا ہے؟
چوزوں نے کہا کہ "یہ شاہین ہے۔ یہ ایک نادر پرندہ ہے۔ تم اسکی طرح نہیں اڑ سکتے کیوں کےتم چوزے ھو۔"
اس نے دوسرے چوزوں کے کہے کو سچ مان لیا -آپ اسلام کے داعی ہو !
آپ دنیا کو کچھ دینے آئے ہو !
اپنے مقام کو نہ بھولو !
شاہین کے بچے نے اس بات پر غور ہی نہیں کیا کے وہ چوزہ ہے یا نہیں۔اس نے ایک چوزے سی زندگی گزاری اور مر گیا۔۔۔
یوں اس نے اپنے آپ کو اس بلند پرواز سے روکے رکھا اور اپنے اس عظیم الشان ورثہ سے محروم رہ گیا جو اسےشاہین کی زندگی کی صورت میں ملتا -
کتنا بڑا نقصان ھے کے وہ اونچی اڑان کےلئےپیدا ہوا تھا ، فتح کرنے کے لئے پیدا ہوا تھا لیکن اس کے ذہن میں ڈالا گیا کے وہ ہارنے کے لئے پیدا ہوا ہے۔
بیشتر لوگوں پر یہ مثال صادق اتی ہے۔
اگر شاہین کی طرح اونچی پرواز کرنا چاھتے ہو تو شاہین کی طور طریقے سیکھنے ہونگے ۔
اگر آپ لینے والے لوگوں سے تعلق رکھوگے تو خود بھی لینے والے بن جاؤگے ۔اگر آپ دینے والوں سے تعلق رکھو گے تو خود بھی دینے والے بن جاؤگے-
یاد رکھئے ۔۔۔۔
منفی ( Negative ) لوگوں کو موقع نہ دو کے وہ آپکو نیچے گھسیٹ لیں ۔۔۔۔۔۔ !!!
No comments:
Post a Comment