You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Wednesday, April 06, 2011

انسانیت ابھی ختم نہیں ہوئی


کے ای ایم اسپتال کی جواں سال نرس ارونا کی عصمت کوایک صفائی کرمچاری نے تار تارکردیا تھا ۔اس گھناؤنےجرم کے لۓ اسے صرف سات سال کی سزا کا فرمان جاری ہوا تھا ۔ سزا تو اس وقت سنائی جاتی ہے ۔جب گناہ ثابت ہوجاتا ہے ۔ تب تو اس بے رحم درندہ کو پھانسی کی سزا ہونی جاہیۓ تھی ۔کیونکہ 37 سال کی کسمپرسی کے سامنے کچھ معنی نہیں رکھتی ۔ ارونا شان باگ اس حادثہ کا شکار ہونے سے پہلے نہایت ہی شان سے زندگی بسر کر رہی تھی ۔ اس کے شب و روز باغ و بہار کے ساۓ میں گزر رہے تھے ۔۔ لیکن اب وہ اسپتال کے بستر پر پڑی اپنی بے نور آنکھوں سے چھت کو ٹکٹکی باندھے دیکھتی رہتی ہے ۔ارونا کی تیماداری میں جس جس دور میں نرسیں معمور رہی ہیں ۔ان نرسوں کے جذبہ کی سچائی کو ہر کسی نے محسوس کیا ۔ انہوں نے کبھی بھی اس کی خدمت میں کو تاہی یا بیزاری کا اظہار نہیں کیا ۔ ان سفید ملبوسات میں لپٹی ہوئی دو شیزاؤں کے ہدیہ خلوص کو سلام کرنا ضروری ہے ۔ کیونکہ آج نفسانفسی کا یہ عالم ہے کہ کچھ ناخلف ( نالائق) بچے اس قسم کی بیماریمیں مبتلا اپنے والدین کو تنہا چھوڑ کر کسی بڑھا ہاؤس یا شیلٹر ہاؤس میں داخل کر کے اپنے فرائض سے سبکدوش ہوجاتے ہیں ۔ کیا ان کی نظر وں میں والدین کی انگلی پکڑ کر بڈھےہونے کے مراحلوں کی یہی قیمت ہوتی ہے ۔ ان لاپرواہ اولادوں کے اس سلوک اور برتاؤ کا صلہ اس دنیا میں انہیں ملے یا نہ ملے مگر روز محشر میں اس کا حساب ہو کر رہے گا ۔
مذہب اسلام میں دختر کشی کی سخت ممانعت کی گئ ہے ۔ بلکہ آنحضرت نے لڑکی کی پیدائش پر خوشی کے اظہار کرنے کو اولیت دی ہے۔ اور اسی فلسفہ کو مدّنظر رکھ کر سپریم کورٹ نے پنکی ویرانی کی درخواست کو بونا کرکے ارونا کو زندگی کا بہترین تحفہ دیا ہے اور دینا بھی چاہیۓ ۔ کیونکہ ہمارا مہذب معاشرہ ( یوتھا نیشا) حیسے بے رحم لفظ کو کسی بھی حال میں قبولیت کے زمرے میں شامل کرنے کی جسارت نہیں کرسکتا ۔مقابلے کی بات کی جاۓ توہماری دختران نے ہرشعبہ میں بازی مار لڑکوں کو پیچھے کی سمت میں ڈھکیل دیا ہے۔پھر بھی یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ لڑکے کی چاہت میں کیوں لڑکی کو آنے سے روک دیا جاتا ہے ۔اس ضمن میں ارونا کو نئی حیات بخشنے ڈاکٹروں کا جو پینل موجود تھا ان کی ستائش ضرور کرنی چاہیۓ ۔کیونکہ مسیجائی کے علاوہ انسانیت کے سبق کو وہ نہیں بھولے تھے ۔اور یہ بھی اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ زندگی کی ذور اوپر والے کے ہاتھ میں ہیں ۔پھر بھلا ہم اسے کس طرح توڑ سکتے ہیں
( اّثر ستار ممبئی )

1 comment:

Hamid Iqbal Siddiqui said...

tum log badi mehnat kar rahe ho

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP