You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Friday, March 24, 2017

غزل اور نظم

غزل اور نظم میں وہی فرق ہے جو محبوبہ اور منکوحہ میں ہے. نظم میں بڑا نظم و ضبط ہوتا ہے. نظم، سنانے والا کا اور ضبط سننے والے کا. نثر تو نری شریف زادی ہے جو باتیں آپ غزل میں کہہ دیتے ہیں، نثر میں کہہ دیں تو آپ کو کوڑے پڑ جائیں.
جس معاشرے میں شاعری نہ پڑھی جائے وہ معاشرہ بڑا ظالم ہوتا ہے اور جس معاشرہ میں شاعری نہ کی جائے وہ بڑا مظلوم ہوتا ہے. شاعر تو بے چارہ خانہ بدوش ہے. وہ خوابوں کے محل بناتا ہے، نقاد ان محلوں کو کرائے پر چڑھا دیتا ہے، جبکہ پبلشر ان کا کرایہ وصول کرتا ہے. شاعری امن کی علامت ہے. "ف" کہتا ہے "واقعی پہلے جو چھوٹی چھوٹی بات پر ایک دوسرے کو گالیاں دیتے، اب ایسی بات ہو تو ایک دوسرے کو اپنے شعر ہی سنادیتے ہیں." یہی نہیں شاعروں کے ساتھ رہنے سے بندہ پرامن ہوجاتا ہے.
اگر کوئی شاعر بہت گھٹیا شعر سن بھی شرمندہ اور پریشان نہ ہو تو اس کی ایک ہی وجہ ہوسکتی ہے، وہ یہ کہ یہ شعر اس کا اپنا ہوگا.
ہمارے شاعروں کے قدم سڑک پر اور خیال آسمان پر ہوتا ہے. اکثر جب خیال سڑک پر آتا ہے، قدم آسمان پر پہنچ چکے ہوتے ہیں.

*ڈاکٹر محمد یونس بٹ* کی *شیطانیاں* سے اقتباس.

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP