
کچھ طبیعت ہی ملی تھی ایسی چین سے جینے کی صو رت نہ ہوئی
جس کو چا ہا اسے اپنا نہ سکے جو ملا اس سے محبت نہ ہو ئی
جس سے اب تک ملے دل ہی سے ملے۔ دل جو بدلا تو فسا نہ بد لا
رسم دنیا کو نبھا نے کے ہم سے رشتوں کی تجا رت نہ ہوئی
دور سے تھا وہ کئی چہر وں میں ۔پا س سے کو ئی بھی ویسا نہ لگا
بے و فا ئی بھی اسی کا تھا چلن پھر کسی سے بھی شکا یت نہ ہوئی
وقت روٹھا رہا بچو ں کی طر ح راہ میں کو ءی کھلو نا نہ ملا
دوستی بھی تو نبھاۂی نہ گئی دوشمنی میں بھی عداوت نہ ہوءی
No comments:
Post a Comment