You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Sunday, February 22, 2009

کالا باپ اور گورا باپ

کچھ دنوں پہلے ہمارے پڑوس میں نۓ لوگ رہنے کے لۓ آۓ ۔ان کے رہن سہن کے طریقے سے پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ لوگ کون ہے ۔یا پھر کس مذہب سے تعلق رکھتے ہیں ۔بعد میں یہ معلوم ہوا کہ وہ لوگ گجراتی مسلم ہے ۔انکی لڑکی فلموں میں کام کرتی ہے ۔اور ماڈلنگ بھی کرتی ہے ،انکے گھر کا ماحول بھی بہت مختلف ہے ۔مجھے بھی ایک کہانی یاد آرہی ہے ، جس کا عنوان ہے ، کالا باپ اور گورا باپ ۔اس کہانی کے مصنف ہے ۔مہیپ سنگھ اس میں انہوں نے مسلم سماج میں شادی اورطلاق کے مسئلے کے ساتھ ساتھ اس کہانی میں بدلے ہوۓ جدید دور میں مسلم معاشرے کی جھلک بتائی ہے۔جو اپنے شوہر کے طرف سے ٹھکرائی ہوئی عورت اپنی دو چھوٹی چھوٹی بچیوں کے ساتھ دکھ اور مصیبتوں کو جھیلتی ہے ۔شوہر جسکا نام یونس ہے ۔وہ دوسری بیوی کے ساتھ عیش و عشرت کی زندگی گزارتا ہے ۔بیوی کو تین بار طلاق کہکر اپنے بچیوں کے فرائض بھی پورے نہیں کرتا ہے ۔پہلی بیوی جسکا نام جمیلہ ہے۔ایک پردے والی اور برقع پوش خاتون تھی۔اسنے پردے اوربرقع کو چھوڑ کر مغریبی تہذیب کو اپنا کر فلمی دنیا کی رنگینیوں میں رس بس جاتی ہے ۔ دونوں لڑکیوں کو فلموں میں کام مل جاتا ہے ۔امیروں کی طرح زندگی
گزارتے ہیں۔دس سال کے بعد جب یونس واپس آتا ہے تو اسے بہت پچھتاوا ہوتا ہے کیوں کی اسکی بیٹی اسکو اپنا باپ ماننے سے انکار کرتی ہے اور یونس کو بیمار اور پھٹے حال مجبور لاچاردیکھ کر کہتی ہے کہ مجھے یہ کالا باپ نہیں چاہیے۔دل میں یہ خیال آتا ہے کہ ان حالات کا ذمہ دار کون؟؟؟

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP