Friday, April 10, 2009
پھیکی کھیچڑی بن گئی ہوں
عادتوں کی دال
فطرتوں کے چاول
کچھ کنکریلے سنمبندھ
حالات کی بٹلوءی
برائیوں کی آگ
دھمک دھمک رونا
آہٹ ،آہٹ مسکراہٹ
نیندوں میں جاگنا
کھلی آنکھوں سے سونا
ہر آس اک سراب
روز خود کو ہی کھاتی ہوں
پیٹ بھر نوالہ در نوالہ
میں ربڑی نہیں میٹھی سی
پھیکی کھیچڑی بن گئی ہوں
Labels:
munawwar sultana,
poem,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment