Tuesday, April 21, 2009
دنیا میں ہم جو اپنی حقیقت کو پا گۓ
دنیا میں ہم جو اپنی حقیقت کو پا گۓ
تو زندگی کے راز سمجھ میں سب کے آگۓ
یہ سوچتے ہیں صرف یہی سوچتے ہیں اب
ہم تیرے در پر لاۓ گۓ ہیں کہ آگۓ
کلیوں کو کھل کے ہنسنے کا انداز آگیا
گلشن میں آکے تم جو ذرا مسکرا گۓ
اپنا مقام بھی متعین نہ کر سکے
وہ کیا کہیں گے دہر میں کیا آۓ کیا گۓ
زیبا تھا ان کو دعوۓ تعمیر گلستاں
جو بجلییوں میں رہ کے نشیمن بنا گۓ
ایک ہم ہیں راہ ڈھونڈرہے ہیںادھر ادھر
ایک وہ ہیں خوش نصیب جو منزل کو پا گۓ
راہ وفا میںآۓ ہیں وہ مرحلے جہاں
مائل بڑے بڑوں کے قدم ڈگمگا گۓ
( ما ئل خیرآبادی )
Labels:
India,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment