Sunday, April 26, 2009
تم کب سے مسلمان بن گۓ؟
اتوار کے روز چھٹی کا دن تھی ۔ہم چاۓ پی رہے تھے ۔کہ اچانک میرے ابّا کو ایک بات یاد آگئی ۔انہوں نے وہ بات کو
اس طرح بیان کۓ کہ 1965 کے زمانے کی بات ہے ۔رامپور سے نکلنے والے رسالے جس کا نام ھدای تھا ۔اس میں ایک مکالمہ چھپا تھا ۔جو کہ بہت ہی سبق آموز تھا ۔محمد حمید نامی ایک شخص لندن چلا گیا تھا وہاں اسنے اپنا کاروبارشروع کیا ۔خوب روپیہ کمایا وہاں کہ لوگوں سے اچھے تعلقات بھی رہے ۔آپس میں لین دین بھی رہا ۔ہندوستان سے اچانک اس کو خبر آتی ہے کہ اسکی ماں کی طبیعت بہت خراب ہے اسلۓ اس کو جلدی سے گھر پہنچنا ہے ۔اسکے پاس دس ہزار ڈالر کی رقم جوکاروبار کے لۓ رکھی تھی ۔اس نے اپنے دوست جس کا نام جارج ڈیسوزا تھا ۔اپنی رقم امانت کے طور پر اس کے پاس رکھی ۔اور خود انڈیا اپنے گھر روانہ ہوگیا ۔چار پانچ مہینوں کے بعد جب وہ دوبارہ لندن گیا تو جارج ڈیسوزا سے اپنی رکھی ہوئی رقم واپس مانگی ۔جارج نے انکار کر دیا کہ اس نے مجھے کوئی رقم نہیں دی ہے ۔بہت لڑائی جھگڑے ہوۓ تھانے تک بھی چلے گۓ مگر اس کے ساتھیوں نے بھی جارج کا ساتھ دیا اب بےچارہ محمد حمید اپنا دل مسوس کر رہ گیا وہ مجبور تھا کہ اسنے اپنے پاس کوئی ثبوت نہیں رکھا تھا آخر میں کسی نے اس کو ایک صلح دی وہ سیدھا چرچ گیا اور کنفیس باکس میں جاکر وہاں کے فادر (پادری) کو ساری بات بتائی ۔فادر نے اسکی ساری بات غور سے سنی ۔اور بند لفا فہ حمید کو دےکر کہا کہ وہ اس لفافے کو بغیر کھولے جارج تک پہنچا دے ۔جیسے ہی وہ لفافہ جارج کو ملا اس نے جلدی سے دس ہزار ڈالر اس کو لاکر دے دیۓ ۔حمید نے بار بار پوچھا کہ اس لفافے میں کیا لکھا تھا ۔مگر اس نے نہیں بتایا ۔پھر ہر روز کوئی نہ کوئی اس کو روپیہ لاکر دیتا اور کہتا کہ اس کے دیۓ ہو ۓ روپیے لوٹارہے ہیں بڑی مشکل سے کسی دوست سے پتہ چلا کہ اس لفافے میں یہ لکھا تھا کہ تم کب سے مسلمان بن گۓ؟
Labels:
India,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment