You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Wednesday, April 28, 2010

عالمی اردو ادب کی سالانہ 'دستاویز کا اجرائ


بروز منگل کو ممبئي پریس کلب میں 'گل بوٹے '' کے زیر اہتمام نوجوان شاعر عزیز نبیل کی مرتّب کردہ ع
المی اردو ادب کی ''سالانہ دستا ویز ''کا رسم اجرائ ہوا ۔اس موقع پر نظامت کے فرائض انجام دیتے ہو ۓ پروفیسر قاسم امام نے کہا کہدستاویز کا مقصد نہ صرف گزشتہ دہائی کے مشہور شعرائ اور ادبا ئ کی یاد تازہ کرنا ہے بلکہ بر صغیر دوحہ قطر میں رہنے والے حسن عبدالکریم چوگلے کو داد تحسین بھی دینا ہے خو اردو زبان سے پیار کرتے ہیں ۔اور جنھوں نے اپنی سر پرستی میں اس کتاب کو شائع کیا پھر اس کا دوحہ قطر اور دہلی میں بڑے پیمانے پر اجرائ کروایا اور آج ممبئی میں اس دستاویز کی رونمائی کروارہے ہیں ۔دستاویز آ‏ئيڈیل فا ؤنڈیشن کا شاہکار ہے ۔اس پروگرام میں شہر کی مشہور و معروف علمی و ادبی شخصیات مو جود تھیں ۔مبارک کاپڑی ۔سہیل لوکھنڈوالا ، علی ایم شمسی ، حسن کمال ۔ساجد رشید ،حامد اقبال ،یعقوب راہی ،عرفان فقیہہ ،عزیز نبیل ،سلیم الوارے ، ریحا نہ اندرے،مصطفی پنحابی ،اقبال کوارےاور دیگر معززین نے اظہار خیال کیا ۔یہ دستاویز گزشتہ دہائی کے مشہور ادبائاور شعرائ کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے ۔

Friday, April 23, 2010

ایک شام حفیظ شیرازی کے نام





بروز منگل مورخہ 13 اپریل 2010ئ کو اردو مرکز امام با ڑہ ممبئی میں ایک شام حفیظ شیرازی کی یاد میں منائی گئی۔ جس کی صدارت سیّد بشارت شکوہ نے کیں ۔مہمان خصوصی قونصل جنرل اسلامک ریپبلک آف ایران اور ڈائریکٹر ایران کلچرل ہاؤس تھے ۔اس پروگرام کی نظامت مشہور شاعر عادالاحد ساز نے کیں ۔سہیل اختر وارثی اور شمیم طارق نے مقالہ پڑھے ۔ اپنے مقالہ میں سہیل وارثی نے حفیظ شیرازی کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں ۔کہ حفیظ کا کلام ہر خاص و عام تک پہنچا تھا ۔وہ لفظوں کے بہترین موسیقار کے نام سے مشہور تھے ۔حفیظکا حادو عربی اور فارسی کے سر چڑھ کے بو لتا ہے ۔حفیظ کا اثر روسی ادب میں بھی نظر آتا ہے ۔شمیم طارق نے کہا کہ جو لوگ خواجہ حفیظ شیرازی کے شعر کو ٹھیک طرح سے نہیں پڑھ سکتے ۔پھر بھی وہ اس کے طلسم میں مبتلا ہے ۔ان کی شاعری تصوّف کی ہے اور حفیظ ایک مکمل تہذیب کا نام ہے ۔یہ پروگرام کامیاب رہا ۔زبیر اعظم اعظمی نے رسم شکریہ ادا کیا ۔

لنترانی اور مدّرس کی افا دیت پر تبصرہ



مالیگاؤں میں بروز اتوار مورخہ 11اپریل 2010ئ کو ڈاکٹر منظورحسن ایوبی ہائي اسکول اینڈ جونیئر کا لج کی آفس میں عبداللہ محمد خطیب کی اسات
ذہ و طالبان علم کے لۓ تالیف کردہ انگریزی کتاب ''مدّرس ''کے اجرائ کے لۓ ایک مشورتی میٹنگ منعقد کی گئي تھی ۔جس کی صدارت ڈاکٹر منظور حسن ایوبی صاحب نے کیں۔ انھوں نے کہا کہ ( مالیگاؤں ) اس شہر کی ترقی میں اکابرین علماۓ کرام اور اسلاف کی خوشبو رچی بسی ہے ۔جس سے تعلیم کا چمن پھل پھول رہا ہے ۔اور کہا کہ ہمیں اردو زبان کی حفاظت خود کرنا ہے ۔مئو لف عبداللہ خطیب نے مدّرس اس کتاب کی مختلف خوبیاں گنوائي ۔اور اس بات کے لۓ زور دیا کہ ہر اسکول میں ایک گھنٹہ انگریزی زبان بولنے کے لۓ مخصوص کیا جاۓ ۔پروفیسر مولانا عبدالحفیظ انصاری نے اغراض و مقاصد بیان کۓ ۔ ڈاکٹر اقبال برکی اور منوّر سلطانہ نے لنترانی کی خوبیوں کو اجاگر کیا ۔پروگرام کی نظامت لئیق سر نے کی ۔اظہار تشکّر جاوید سر سو ‏يئس نے کیا ۔

اعزاز تہینیت


بزم انجمن محبّان ادب ما لیگاؤں ، ناسک
مہاراشٹر کے زیر اہتمام بروز سنیچر مورخہ 10اپریل 2010 ء کو 92 ویں جلسہ کا انعقاد کیا گیا ۔ اس جلسہ میں محفل افسانہ کی نشست رکھی گئي تھی ۔اس جلسہ کی صدارت محترم الیا س صدیقی صا حب نے کیں ۔ مہمان خصوص ۔لنترانی کی موڈریٹر منوّر سلطانہ تھی ۔انٹرنیٹ پر پہلی بار اردو نستعلیق لیپی میں بلاگينگ کرنے اور اردو ٹیوٹوریئل شروع کرکے اردو کے فروغ کے لۓ جو کارہاۓ نمایاں انجام دیۓ ہیں ۔اس خدمات کا اعتراف کرتے ہوۓ ان کی حوصلہ افزائی کیں ۔انھیں شال پھولوں کے ہار گلدستوں اور مومینٹو سے نوازا گیا ۔اور ساتھ ہی پوری لنترانی کی ٹیم کا پھولوں سے استقبال کیا گیا ۔الیاس صدیقی صاحب نے صدارتی خطبہ میں کہا کہ ہم اس بات کے لۓ خوشی محسوس کر رہے ہیں ۔بین الاقوامی سطح پر اردو بلاگینگ کی پہلی خاتون ایک مسلم اور ہمارے مہاراشٹر کی ہے ،یہ بات قابل فخر ہے ۔ہم تمام دوست و احباب انھیں مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔


Wednesday, April 21, 2010

ایک اعزاز


مرکزی حکومت نے قومی یکجہتی کونسل کی تشکیل نو کی ہے جس میں تمام ریا ستوں اور مرکزکے وزراء اعلی کے ساتھ ساتھ قومی پارٹیوں کے سر براہ اور مجموعی طور پر چودہ علاقائي پارٹیوں کے لیڈران شامل ہیں ۔قومی اقلیتی کمیشن ، قومی کمیشن براۓ شیڈولڈ کاسٹ ،قومی کمیشن براۓ شیڈولڈ ٹرائب ، قومی کمیشن براۓ حقوق انسانی اور قومی کمیشن براۓ تحفّظ حقوق براۓ اطفال کے سر براہ بھی شامل ہیں ۔اور اب ذرائع ابلاغ سے 20 صحافیوں کی نامزدگی عمل میں آئي ہے ۔جس میں انقلاب کے لۓ اعزاز کی بات ہے کہ اس کے مدیر شاہد لطیف سر کو اعلی سطحی قومی کونسل میں شامل کیا گیا ہے ہم لنترانی ٹیم کی طرف سے جناب شاہد لطیف سر کو دل کی گہرائيوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔


Thursday, April 15, 2010

منٹو کی زندگی اور فن پر دوروزہ سیمینار

16 اور 17 اپریل کو '' منٹو کی معنویت " کے عنوان سے عہد ساز تخلیق کار اور اردو دنیا کے مشہور و معروف افسانہ نگار سعادت حسن منٹو پر ممبئی کے برہانی کا لج ، مجگاؤ ں میں مہاراشٹر ساہتیہ اردو اکیڈمی کے زیر اشتراک اور نیڈس اور برہانی کا لج آ‌ کامرس کے زیر اہتمام منٹو کی زندگی اور فن پر دوروزہ قومی سیمینار منعقد کیا جارہا ہے ۔اس پروگرام میں افتتاحی تا اختتامی اجلاس کل سات ہوں گے ۔جن پر منٹو کی زندگی اور فن کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی جاۓ گی ۔سہ ماہی ""تکمیل '' کے خصوصی شمارے منٹو نمبر کا اجرائ عمل میں آۓ گا ۔منٹو اور ممبئی کے عنوان سے سنیل باگ کی ہدایت میں ایک ڈرامہ پیش کیا حاۓ گا ۔مقالے پیش کۓ جائيں گے ۔مونو لاگ کے ذریعے منٹو کے دو افسانے 'میری شادی ''اور سڑک کے کنارے پیش ہوں گے۔سڑک کے کنارے کو نادرہ ظہیر ببّر پیش کریں گی ۔ اختتامی اجلاس 17کو شام میں ساڑھے چھ بجے منفقد ہوگا ۔ جس میں کالی آزادی ''کے عنوان سے سیاہ حاشیے اور کھول دو پر مبنی شارٹ فلم کی نمائش ہوگی اس دو روزہ سیمینار میں مشہور و معروف نقاد وارث علوی ، محی الدین بمبے والا، شمس الحق عثمانی ، شمو ئل احمد اور راج ببّر سمیت شہر اور بیرون شہر کے کئي اہم ، اہل علم اور اہل فن کی شرکت بھی ہوگی ۔

Thursday, April 08, 2010

Manto's week

Wednesday, April 07, 2010

اییوئیرہم کدی

گوونڈی کا ساتواں کل ہند مشاعرہ

بروز سنیچر مورخہ 3اپریل 2010ء کو شام 7 بجے بمقام کملا رمن نگر بیگن واڑی گوونڈی ممبئی میں ساتواں کل ہند مشاعرہ کا اہتمام جن سیوا ویپاری سنگھ کی جانب سے کیا گیا ۔اس پروگرام کے کنوینر حاجی مشتاق پترے والا ، ڈاکٹر علیم عالم ، مولانا حیات محمد اور علیم اللہّشیخ تھے ۔اس مشاعرہ کی نظامت اّثر صدیقی نے اپنے مخصوص انداز میں کیں ۔مشہور اور نامور شعراء نے اپنے اپنے کلام پڑھ کر مجمع کو محظوظ کیا ۔شاعر سندر مالیگانوی ، پروفیسر عا ئشہ شیخ ،ایڈوکیٹ ریکھا عرف روشنی،عمران ، عالم نظامی ،منور اعظمی ،، روبی تبسّم ، ساغر تر پاٹھی اور لتا حیا کے کلام سے تالیوں کی گونج سنائی دے رہی تھی ۔یہ مشاعرہ ہر خاص و عام کے لۓتھا ۔اس میں شہر کی اہم اور جانی مانی مشہور شخصیات جیسے سہیل اشرف ،نواب ملک ،عارف نسیم صدیقی ،سنجے پاٹل ، ایکناتھ گائیکواڑ اور منوج دوبے نے ایک ساتھ مل کر اس مشاعرہ کی شمع روشن کیں ۔ساغر ترپاٹھی نے اپنے اشعار میں اچھے خیالات پیش کۓ جیسے کہ ( ہمیں ماں کی قسم کھانے میں کوئی ڈر نہیں لگتا ----کسی بھی ماں کو بیٹے کی قسم کھاتے دیکھا ہے )مجمع سے عارف نسیم خان نے خطاب کیا اور اردو زبان سے متعلق بہت سی باتیں بتائيں ۔اور پورے مہاراشٹر میں اردو گھر بنانے کا وعدہ کۓ ۔انھوں نے بتایا کہ اردو بہت میٹھی اور شیریں زبان ہے ۔آج بھی انقلاب زند باد کا نعرہ سن کر بدن میں طاقت آجاتی ہے ۔یہ زبان کبھی مرنے والی نہیں ہے بلکہ ہمیشہ رہنے والی ہے ۔اس زبان کے فروغ کے لۓ پوری محنت و کوشش کی جاۓ گی ۔عمران نے اپنے اشعار میں قومی یکجہتی (ابھیمان و سمّان ہمارا لو ٹا دو ---جو بھی ہے ہماری پہچان لو ٹا دو-------ہندو مسلم سیکھ عیسائی ----ایسا پھر وہ ہندوستان ہمارا لوٹا دو ۔

اس علاقہ میں زیادہ تر لوگ اوسط اور غریب طبقہ سے تعلق ر کھتے ہیں ۔بازارمیں دھندہ کرتے ہیں ۔چھوٹی چھوٹی دوکانیں لگاتے ہیں ۔لنترانی ٹیم کو اس بات کا احساس ہوا کہ مشاعرہ کے وقت سب نے دوکانیں بند رکھیں اور مشاعرہ سے لطف اندوز ہوۓ کلام کو غور سے سماعت کۓ اور شعرائ کی تالیوں سے ہمت افزائی بھی کیں ۔ہر لحاظ سے یہ مشاعرہ کامیاب رہا ۔آخر میں ضیافت کا انتظام کیا گیا تھا ۔مشاعرہ کے منتظیم حاجی مشتاق پترے والا ، ڈاکٹر علیم عالم اور ڈاکٹر کے بشر عثمانی مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP