گوونڈی کا ساتواں کل ہند مشاعرہ
بروز سنیچر مورخہ 3اپریل 2010ء کو شام 7 بجے بمقام کملا رمن نگر بیگن واڑی گوونڈی ممبئی میں ساتواں کل ہند مشاعرہ کا اہتمام جن سیوا ویپاری سنگھ کی جانب سے کیا گیا ۔اس پروگرام کے کنوینر حاجی مشتاق پترے والا ، ڈاکٹر علیم عالم ، مولانا حیات محمد اور علیم اللہّشیخ تھے ۔اس مشاعرہ کی نظامت اّثر صدیقی نے اپنے مخصوص انداز میں کیں ۔مشہور اور نامور شعراء نے اپنے اپنے کلام پڑھ کر مجمع کو محظوظ کیا ۔شاعر سندر مالیگانوی ، پروفیسر عا ئشہ شیخ ،ایڈوکیٹ ریکھا عرف روشنی،عمران ، عالم نظامی ،منور اعظمی ،، روبی تبسّم ، ساغر تر پاٹھی اور لتا حیا کے کلام سے تالیوں کی گونج سنائی دے رہی تھی ۔یہ مشاعرہ ہر خاص و عام کے لۓتھا ۔اس میں شہر کی اہم اور جانی مانی مشہور شخصیات جیسے سہیل اشرف ،نواب ملک ،عارف نسیم صدیقی ،سنجے پاٹل ، ایکناتھ گائیکواڑ اور منوج دوبے نے ایک ساتھ مل کر اس مشاعرہ کی شمع روشن کیں ۔ساغر ترپاٹھی نے اپنے اشعار میں اچھے خیالات پیش کۓ جیسے کہ ( ہمیں ماں کی قسم کھانے میں کوئی ڈر نہیں لگتا ----کسی بھی ماں کو بیٹے کی قسم کھاتے دیکھا ہے )مجمع سے عارف نسیم خان نے خطاب کیا اور اردو زبان سے متعلق بہت سی باتیں بتائيں ۔اور پورے مہاراشٹر میں اردو گھر بنانے کا وعدہ کۓ ۔انھوں نے بتایا کہ اردو بہت میٹھی اور شیریں زبان ہے ۔آج بھی انقلاب زند باد کا نعرہ سن کر بدن میں طاقت آجاتی ہے ۔یہ زبان کبھی مرنے والی نہیں ہے بلکہ ہمیشہ رہنے والی ہے ۔اس زبان کے فروغ کے لۓ پوری محنت و کوشش کی جاۓ گی ۔عمران نے اپنے اشعار میں قومی یکجہتی (ابھیمان و سمّان ہمارا لو ٹا دو ---جو بھی ہے ہماری پہچان لو ٹا دو-------ہندو مسلم سیکھ عیسائی ----ایسا پھر وہ ہندوستان ہمارا لوٹا دو ۔
اس علاقہ میں زیادہ تر لوگ اوسط اور غریب طبقہ سے تعلق ر کھتے ہیں ۔بازارمیں دھندہ کرتے ہیں ۔چھوٹی چھوٹی دوکانیں لگاتے ہیں ۔لنترانی ٹیم کو اس بات کا احساس ہوا کہ مشاعرہ کے وقت سب نے دوکانیں بند رکھیں اور مشاعرہ سے لطف اندوز ہوۓ کلام کو غور سے سماعت کۓ اور شعرائ کی تالیوں سے ہمت افزائی بھی کیں ۔ہر لحاظ سے یہ مشاعرہ کامیاب رہا ۔آخر میں ضیافت کا انتظام کیا گیا تھا ۔مشاعرہ کے منتظیم حاجی مشتاق پترے والا ، ڈاکٹر علیم عالم اور ڈاکٹر کے بشر عثمانی مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment