Sunday, January 02, 2011
اردو چینل ٹرافی بیت بازی مقابلہ
بروز سنیچر مورخہ یکم جنوری 2011ء کو بمقام اپ
نالیہء یوتھ سینٹر ، لوٹس کالونی ممبئی میں اردو چینل کے زیر اہتمام آل مہاراشٹر انٹر کالجیٹ
بیت بازی کا مقابلہ منعقد کیا گیا ۔اس مقابلہ میں ممبئی و اطراف کے علاوہ کلیان اور بھیونڈی کے کل بارہ ہائ اسکول جونيئر کالج وڈی ایڈ کالج کے طلباء و طالبات نے حصّہ لیا ۔اس بیت بازی کے مقابلے کے ناظم اور منتظیم جناب قمر صدیقی صاحب رہے۔جنھوں بہت ہی خوش اسلوبی سے اپنے فرائض کو انجام دیا ۔ اس مقابلے کے جج صاحبان کے فرائض ڈاکٹر شعور اعظمی صاحب ،ج
ناب عبیداعظم اعظمی صاحب اور جناب منظور احمد صاحب نے نبھاۓ ۔ بارہ ٹیموں کے نام مشہور شاعروں کے ناموں پر رکھے گۓ ۔جیسے غالب ،اقبال ،جگر،مجروح، میر، حسرت،فراق،فیض،عرفان،محمد علوی عبدالاحد ساز اور مومن خان مومن مقابلے میں حصّہ لینے والے کالجوں میں انجم
ن اسلام سیف طیب جی جونیئر کالج ،صلاؤالدین ایوبی جونیئر کالج ، خیرالاسلام ڈی ایڈ کالج ، مولانا آزاد ، سوامی وویکانند صمدّیہ جونیئر کالج ، رئیس جونیئر کالج ،آر سی امامباڑہ ، فلاح لاسلام جونیئر کال
ج ،کلیان نیشنل ہائی اسکول ، عوامی ہائی اسکول اور نورالاسلام گوونڈی ہائی اسکول اور جونیئر کالج تھے ۔ان کے درمیان بہت سخت مقابلے ہوۓ ۔ پورا ہال سامعین سے بھرا ہوا تھا ۔اور بچوں کی تالیوں سے جوصلہ افزائی کی جارہی تھیں ۔اس مقابلے میں چار راؤنڈ لۓ گۓ ۔ سادہ بیت بازی راؤنڈ ، کچھ ہم کہو کچھ تم کہو ، مزاحیہ راؤن
ڈ اور حسن انتخاب راؤنڈ اس علمی بیت بازی میں پہلا انعام رئیس ہائی اسکول وجونیئر کالج بھیونڈی دوسرا انعام انجمن اسلام سیف طیّب جی بلا
سیّس روڈ اور تیسرے انعام کے حقدار رہے صمدّیہ ہائی اسکول ۔ اردو چینل کی طرف سے جیتنے والی ٹیموں کو ٹرافی سرٹیفیکٹ اور انعامات سے نوازا گیا ۔ اس کے علاوہ جنرل نالج ک
و ئیز کا مقابلہ رکھا گیا تھا ۔ جس میں اول پوزیشن پر رہی نورالاسلام شیواجی نگر دوّم پوزیشن پر صمدّیہ ہائی اس
کول اور سوّم نمبر پر رہی فلاح الاسلام ہائ اسکول اس موقع پر شہر اور اطراف کی اہم مشہو
ر و معروف شخصیات موجود تھیں ۔ہم لنترانی کی ٹیم کی طرف سے اردو چینل کو مبارکباد دیتے ہیں کہ اس طرح کے پروگرام منعقد
کر کے قوم کے بچوں کی حوصلہ افزائ کیں ۔اس طرح کے مقابلے ہونا چاہیۓ تاکہ مقابلہجاتی امتحان کے ہۓ ہمارے بچّے تیار ہو سکے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment