آل انڈیا مشاورت ممبیء میں جو پانچ روزہ پروگرام سلسلہ جاری ہے. اسکی نہیایت اہم کڑی تعلیمی اور ملی مسایل پر مبنی آل مہاراشٹر میٹینگ انجمن کریمی لایبریری پر منعقد ہوی.
عارف فیاضی co ordinator نے افتتاحی تقریب میں غرضو غایت بیان کیا.
مجتبئ فاروقی جنرل سیکریٹری مشاورت ) جن کا تعلق جمعات اسلامیء ہند نے تعارف پےش کیا.
پروگرام کی تفصیل و اہمیت عامر ادریسی صدر ایم پی. این جی او ممبر آف مشاورت نے پیش کیا.
جناب شمیم قیصر سابق سیکریٹری وقف کاونسل نے نیء قومی تعلیمی پالیسی کے رموز ونکات بیان کیے.اور بتایا کہ کس طرح سماج کے نچلے طبقے کو کس طرح تنزولی اور تعلیم کو براے فروخت بنا کر رکھ دیا ہے.
شبیر انصاری صدر آل انڈیا او بی سی آرگنایزیشن نے پسمادہ طبقات کی قومی اور سماجی لڑای کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی ساتھ ہی ریزرویشن کے تعلق سے مسایل کو اجاگر کیا.
جناب عبدالقیوم نقوی صاحب قومی ترجمان آل انڈیا او بی سی آرگنایزیشن نے اوقاف کے مسایل 'قومی پیچپدگیوں کی وضاحت کی.
اور بتایا کہ کیوں اوقاف کا مسلہ مسلمانان ہند کی ترجیحات میں ہونا چاہیے.
پرگرام کے دوسرے سیشن کے آغاز میں افتتاحی کلمات ارا کیے اور مشاورت کی توجہ اہل ممبیء کی جانب دینے پر اہل 'مشاورت اور مقامی ٹیم کو پرگرام کی
کامیابی پر مبارکباد دی.
آل انڈیا سیکیولر فورم سے وابستہ پرفیسر رام پنیانی نے ملک و ریاست میں تمام سطح پر بدلتی ہوی فرقہ پرستی پر روشنی ڈالی. ساتھ ہی تاریخی حوالہء جات سے یہ ثابت کیا کہ جہاں پر قدیم بھارت میں جو بھی مسلم یا ہندو حکمراں ہوے انہوں نے زمینی یا حکومت کی لڑای لڑی تھی. نا کہ مزہب کی. مگر آج کے فرقہ پرست حاکم سیاست داں اور مورخ ہندوستاں کے شاندار ماضی کو داغ دار بنانے کی کوشش کی.
سب ہی برادران وطن اس صورت حال کے مردانہ وار مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے. تاکہ سنگھ کے بھارت بنانے کے منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے.
آسام سے آے ہوے ایڈوکیٹ عبدالحفیظ 'رشید اے چودھری ممبر مسلم پرسنل لاء بورڈ صدر آل انڈیا ملی کاونسل آسام یونٹ نے آسام میں مسلمانوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی.
حیدرآباد سے آے ہوے مہمان ظہیرالدین احمد ایڈیٹر روزنامہ سیاست نی بھی اظہار خیال کیا.
صدر آل انڈیا مجلس مشاورت نوید حامد نے اپنے صدارتی خطبے میں مشاورت کی تاریخ اسکی اہم ملی تحریکیں 'اسکی اہمیت و ضرورت کی وضاحت کرتے ہوے کہا کہ مشاورت ہم خیال لوگوں میں بیٹھنے کا نام نہیں بلکہ مختلف خیال رکھنے والے لوگوں میں بیٹھنے کا نام ہے.
انہوں نے مشاورت کی توسیع کو تنظیمی توسیع نہیں قرار دیا. بلکہ مشاورتی اور تنظیمی توسیع قرار دیا.
اس اہم اجلاس میں مہاراشٹر کے سب ہی ضلاع سے بڑی تعداد میں مندوبین نے شرکت کی.
اس پروگرام کی نظامت اور کو آرڈینیٹر انتظامی امور اور نظامت فرید خان نے ادا کی...اور رسم شکریہ عبدالحفیظ فاروقی سیکیٹری رابطہء عامہ نے ادا کیا.غلام پیش امام نے بھی جلسے سے خطاب کیا ...ساتھ ہی بیگم ریحانہ احمد ..بیگم عابدہ انعام دار ..منور پیر بھای ..انیس درانی نیء دہلی ..عظمئ ناہید ..عبدالغفار ..پروفیسر شبانہ خان ..عبدالکریم صدر جلگاوں اور شہر کی دیگر معزز ہستیوں نے شرکت کی.
No comments:
Post a Comment