Late Allama Seemab Akbarabadi and his dream project "Shair"
اردو شا عری کبھی عروج و ترقی کی آخری منزل تک نہیں پہنح سکتی۔جب تک اس میں بلندی ۔استحکام ، روحانیت اور شائستہ الہام نہ ہو ۔بے شک ایسے حقیقی شاعر بہت کم ہیں ۔ لیکن ان کی پیروی کرنا اور ان کے نقوش قلم پر چلنا بھی صرف شاعر ہی کا کام ہے ۔شاعر ہر دور میں گنتی کے ہوتے ہیں گو ہر دور میں شعرائ کی کثرت شمار و اعداد سے بالا تر ہوتی ہے ۔
( دسواں خطبہ ۔آل انڈیا مشا عرہ کانپور ۔یوپی )
2 دسمبر 1932 ء کلیم عجم ، مطبوعہ 1932ء ( سیماب اکبر آبادی )
۔
No comments:
Post a Comment