Tuesday, June 08, 2010
مشہور شاعر و ادیب عاشور کاظمی
اردو کے مشہور شاعر و ادیب ( 78 سالہ ) عاشور کاظمی گزشتہ اتوار طویل علالت کے بعد برمنگھم میں رحلت کر گۓ ۔ عاشور کاظمی پانی پت (ہریانہ ) کی مشہور بستی فرید پور سادات کے ایک معزّز زمیں دار خاندان میں 10 فروری 1932ء کو پیدا ہوۓ تھے ۔عاشور کاظمی نے ایک بھر پور ادبی زندگی گزاری ۔وہ اردو کے ایک ایسے ادیب تھے جنھوں نے اپنے نام کی مناسبت سے ادبی کام بھی کیا ۔اردو مر ّثیے پر ان کا تحقیقی کام ایک مثالی حیّثیت کا حامل ہیں ۔''اردو مرّّّّثيے کا سفر ان کی گراں قدر تحقیقی کتاب کا نام ہیں ۔ان کی تصانیف میں ترقی پسند ادب کا 50 سالہ سفر مرثیہ نظم کی اصناف میں چھیڑ خوباں سے ،سخن گسترانہ بات بیسویں صدی کے اردو نثر نگار مغریبی دنیا میں 1857ء کے غداروں کے خط ، فسانہ کہیں جسے اور صراط منزل جیسے کتابیں شامل ہیں ۔7 مئی 2010ء کو وہ اس دار فانی سے کوچ کر گۓ ۔ اور انہیں ہینڈ زورتھ کے شہر خموشاں میں سپرد خاک کردیا گیا۔لنترانی کی ٹیم انہیں اس مصرعہ کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتی ہیں ،
Labels:
ashoor kazmi,
bermigham,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment