کل صبح 7 بجے کی بات ہے ۔کہ اندھیری ممبئی میں ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک لڑکی جس کا نام پراچی ہے ۔وہ کالج جارہی تھی ۔اپنے گلے میں سونے کی چین پہن رکھی تھی ۔ تب اچانک بلکل نذدیک سے ایک تیز رفتار کالے رنگ کی پلسر گزری اور اس پر بیٹھے ہوۓ لڑکے نے جو کہ ایک لٹیرا ہے اس نے اس لڑکی کے گلے سے چین اچک لی اور فراٹے سے آگے نکل پڑا۔ایسے واقعہ توآے دن سننے کو ملتے ہیں۔لڑکی مددکے لۓ چلانے لگی ۔مگر کوئی نہیں آیا ۔اس وقت مہتاب انصاری اور آفتاب انصاری دونوں بھائی اپنی بائک پر آۓ اور لڑکی کی مددکی پکار کو لبیک کہتے ہوۓ آفتاب انصاری اپنے بڑے بھائی مہتاب کو چھوڑ کر خود پلسر کا پیچھا کیا اور جاکر اس کے سامنے آگيا اور اس کو روکنے کی کوشش کرنے لگا ۔ اس لٹیرے یعنی اچکّے نے پستول نکالی اور آفتاب پر گولی داغ دی ۔اور خود فرار ہو گیا ۔آفتاب جوہو اندھیری میں رہتا ہے ۔کوپر اہسپتال کے آئی سی يو میں ہے ۔بہت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے سریس حالت میں ہے ۔مگر افسوس تو یہ ہے کہ یہ واقع کے بعد وہ لڑکی پراچی بھی دوڑ پڑی اور وہ مہتاب کو دیکھنے یا ملنے اہسپتال تک نہیں آئی ۔واہ کیا یہی انسانیت کا انعام ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
Friday, June 25, 2010
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment