پنجاب کے صوفیائے کرام کی عطا سے تصو ّف کی کائنات
مالا مال ہوئی ہے : پروفیسر اخترالواسع
’’تصو ّف اور پنجاب ‘‘کے موضوع پر پنجاب
اُردو اکادمی کادو روزہ قومی سیمینار کامیابی سے اختتام پذیر ۔پورے ملک سے اُردو دانشوروں
کی شرکت
مالیرکوٹلہ 3نومبر 2012
( پریس ریلیز ) پنجاب اُردو اکادمی
کی جانب سے قومی کونسل برائے فروغِ اُردو زبان ، نئی دہلی کے اشتراک سے گورنمنٹ کالج
مالیرکوٹلہ کی آرٹ گیلری میں منعقدہ دو روزہ قومی سیمینار کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ سیمینار
کی افتتاحی تقریب کی صدارت مفسّر قرآن ورکن آل انڈیا مُسلم پرسنل لا بورڈ مفتی فضیل
الرحمن ہلال عثمانی صاحب نے فرمائی اور کلیدی خطبہ معروف اسلامی دانشور اور دہلی اُردو
اکادمی کے نائب صدر پروفیسر اخترا الواسع نے پیش کیا ۔ مالیرکوٹلہ کے ایس۔ ڈی ۔ایم
جناب راجیش ترپاٹھی مہمان اعزازی کے طور پر شریک ہوئے اس تقریب میں چودھری چرن سنگھ
یونی ورسٹی کے صدر شعبۂ اُردو ڈاکٹر اسلم جمشید پوری بھی بطور خاص تشریف لائے ۔
اکادمی کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد اقبال نے موضوع کی غرض و غایت بیان
کرتے ہوئے کہا کہ سر زمین پنجاب نے علوم و فنون تہذیب و تمدن کے ارتقاء میں نمایاں
رول ادا کیا ہے اور تصو ّف کی تاریخ بھی پنجاب کا ذکر کئے بغیر کسی طور مکمل نہیں ہوتی
۔ انھوں نے کہا کہ پانچ دریاؤں کی سر زمین میں چھٹا دریا تصو ّف اور روحانیت کا رواں
دواں رہا ہے ۔ اکادمی کے تیسرے قومی سیمینار کے انعقاد کو انھوں نے نیک شگون قرار دیا
۔ پروفیسر اخترالواسع نے اپنے پر مغز کلیدی خطبہ میں پنجاب اور تصو ّف کے باہمی رشتہ
پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے صوفیائے کرام اور بزرگانِ دین کی عطا
سے تصو ّف کی کائنات مالا مال ہوئی۔ پروفیسر اخترالواسع نے مختلف شہادتوں اور مثالوں
سے تصو ّف کی تعریف و توضیح کرتے ہوئے پنجاب کے روحانی ماحول پر تفصیل سے روشنی ڈالی
۔ پروفیسر اخترالواسع نے مالیرکوٹلہ اور کالج کے ساتھ اپنے قدیم رشتہ کو بھی بیان کیا
انھوں نے اہم موضوع پر سیمینار کے انعقاد کے لیے منتظمین کو مبارکباد پیش کی ۔ افتتاحی
تقریب کی نظامت ڈاکٹر ندیم احمدنے فرمائی اکادمی کے رکن ڈاکٹر انوار احمد انصاری نے
حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ سیمینار کے تعلیمی اجلاسوں میں مختلف دانشوروں نے اپنے مقالے
پیش کئے ۔ تین مختلف تعلیمی نشستوں کی مجلس صدارت میں پروفیسر اخترالواسع ، علی گڑھ
مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ فلسفہ کے ڈاکٹر لطیف حسین کاظمی اور گورنمنٹ کالج مالیرکوٹلہ
کے پروفیسر عبدالرشید شامل تھے ۔ دوسری مجلس کی صدارت میں پروفیسر ڈاکٹر منظور حسن
، پروفیسر دھرم چند واتش،ڈاکٹر اسلم جمشید پوری اور تیسری تعلیمی اجلاس کی مجلس صدارت
میں نامور سنسکرت دانشور پروفیسر ڈی ۔ڈی۔ بھٹّی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے ڈاکٹر
شکیل اختر شامل تھے ۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر منظور حسن نے بحسن و خوبی ادا کئے ۔
جن دانشوروں نے اپنے مقالے تینوں اجلاسوں میں پیش کئے ان میں پنجابی
یونیورسٹی پٹیالہ کے ڈاکٹر محمد حبیب، جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے شعبۂ اسلامک
اسٹڈیز کے ڈاکٹر مفتی محمد مشتاق تجاروی ، گوتم بدھ یونیورسٹی نوئیڈاکی ڈاکٹر ریحانہ
سلطانہ، این ۔آر۔ ایل ۔ سی پٹیالہ کے ڈاکٹر ندیم احمد اور پنجابی کے دانشور پروفیسر
ڈاکٹر راجندر سنگھ ،مالیرکوٹلہ کے ڈاکٹر محمد اقبال ، مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی
، ڈاکٹر سلیم زبیری ، جناب عابد علی خان ، ڈاکٹر اسلم جمشید پوری،ڈاکٹر ندیم احمد،
پنچکولہ سے ڈاکٹر دیس راج سپرا، ڈاکٹر منظور حسن اور لدھیانہ سے ڈاکٹر کیول دھیراورعلی
گڑھ کے ڈاکٹر لطیف حسین کاظمی قابل ذکر ہیں ۔ ان تمام دانشوروں نے تصو ّف اور پنجاب
کے باہمی استوار رشتہ کے مختلف پہلوؤں کو مدلل اور محققانہ انداز سے بیان کیا۔ مختلف
دانشوروں نے پنجاب کے نامور صوفیاء کی حیات و تعلیمات کے مختلف گوشوں کو مو ٔثر انداز
سے پیش کیا۔ تحقیقی مقالوں میں پنجاب کے تصو ّف کے تئیں گرانقد عطا کا احاطہ کیا گیا۔
اختتامی تقریب کی صدارت ہریانہ اُردو اکادمی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر دیس
راج سپرا نے فرمائی اور مہمانان میں ادیب انٹر نیشنل لدھیانہ کے چیرمین ڈاکٹر کیول
دھیر اور چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے صدر شعبۂ اُردوڈاکٹر اسلم جمشید پوری شامل
تھے ۔ اختتامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے اکادمی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا
کہ گزشتہ سال جب انھیں اکادمی کے سکریٹری کی ذمہ داری سنبھالی گی تو ان کی اولین خواہش
اس اکادمی کو فعال اور سرگرم بنانے کی تھی ۔ اس عرصہ میں منعقد تین قومی سیمینار اسی
کوشش کا حصّہ ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ وہ ابھی تک منزل کو حاصل نہیں کرپائے ہیں انھوں
نے محبان ِ اُردو کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ وہ خد اکے فضل اور محبان اُردو
کی نیک خواہشات سے اُردو اکادمی کو ملک کی صفِ اوّل کی اکادمی بنانے کے لیے کوشاں ہیں
۔
مختلف مقررین نے پنجاب اُردو اکادمی کو جمود سے نکالنے کے لیے ڈاکٹر
اقبال کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دو روزہ قومی سیمینار کو اکادمی کی اہم کامیابی سے
تعبیر کیا۔ تقریب میں تمام اُردو دانشوروں اور مہمانوں کا اعزازو کرام بھی کیا گیا۔
اس سیمینار میں پنجاب کے مشہور افسانہ نگار جناب کرشن بیتاب کا افسانوی مجموعہ ’’شعلوں
پر برف باری‘‘ ، مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی کی کتاب’’سیدھا راستہ ‘‘ کاڈاکٹر انوار
احمد انصاری کی طرف سے پنجابی میں ترجمہ کی گئی کتاب کی رسم اجراء بھی عمل میں آئی
۔ اکادمی کی طرف سے پاسدارن اُردو پنجاب ( رجسٹرڈ )کے جنرل سکریٹری اورناور اُردو و
پنجابی شاعرجناب ناز بھارتی نے تمام حاضرین و مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔