عوامی وکاس پارٹی کے قومی صدر شمشیر خان پٹھان نے
مولانا ابولکلام آزاد
کی 125 ویں یوم ولادت کے موقع پر
پارٹی کے دفتر میں منعقدہ ایک
تقریب سے خطاب
کرتے ہوۓ کہا کہ مولانا نے ہندومسلم
اتحاد کا جو خواب دیکھا تھا اسے شرمندہ
تعبیر کرنے کے لیے ہم کو بغیر کسی
مذہب و ملّت کے بھائی چارہ
کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ
بشانہ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔تاکہ انھوں
نے جو شمع روشن کی تھی س
کا اجالا دور دور تک
پھیلے ۔ملک کی موجودہ صورت
حال کے مسائل
پر اپنے خیالات کا
اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ آج ہمارے
سیاست دانوں نے اپنے سیا سی
مفاد کے لیے عوام کو مختلف
حصوں میں بانٹ دیا ہے ۔ ہندو مسلمانوں کو قریب
لانے کی بجاۓ دونوں
قو موں کو آپس میں ٹکرا کر اپنا
الّو سیدھا کیا ہے ۔اور وہ اس میں کامیاب
بھی ہوۓ ہیں ۔اب ہمارا مقصد ہے امن و امان
قائم رکھیں۔ کوئی بھی اچھا کام کرے تو ہم اس کا ساتھ ديں لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر لائيں ۔جن کے ساتھ نا انصافی ہو تی ہیں ان کے لیے آواز اٹھائيں ۔
اس موقع پر مشہور صحافی ہارون افروز نے اپنے تاّثرا ت میں بھارت کے آئين کے آرٹیکل کا تذکرہ کرتے ہوۓ
کہا کہ آئين ہند نے تمام
ہندوستانیوں کو بلا لحاظ مذہب و ملت کے ایک جیسا
درجہ دیا ہے ۔مگر یہاں کے
ہندوستانی مسلمان جو یہاں کی دوسری سب سے بڑی
اکّثریت ہے اس فائدہ سے محروم کردی گئي ہے ریاست
مہاراشٹر میں ایک ہندو کھاٹیک
کو ریسرویشن کی جو مراعات حاصل ہے ۔ وہ مسلم گھاٹیک ( قریشی) کو دستیاب نہیں ہے ۔آ خر یہ دو
راۓ معیار کیوں ہے ؟ آج کے اس یوم تعلیم کے موقع پر قومی
صدر نے یہ اعلان کیا کہ اس معاملے کے حل کے لیے ہم بہت جلد ہی بڑے پیمانے پر بلکہ
ملک گير سطح پر ایک بڑا آند ولن شروع کریں گے ۔ستیہ گرہ بھی کریں گے ۔تاکہ
ہندوستانی اقلیتوں اور پچھڑے ہوۓ
طبقوں کو ان کا حق ملے ۔اور ہمیں یقین ہے کامیابی ضرور ہوگي ۔اس
پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ریشما نبی ادریسی (عوامی
وکاس پارٹی کی مہیلا جنرل سیکریٹری ) نے کیں ۔مہمانان میں غزالہ آزاد ، منور آزاد ،اسلم
خان گنپتی اناچی ،نگار ،سائرہ ایس
خان ، اور بہت سے پارٹی ورکر موجود
تھے ۔ اس خوشی کے موقع پر مٹھائی تقسیم کی گئی ۔ رسم شکریہ کے فرائض منور سلطانہ
نے انجام دیۓ ۔راشٹریہ گیت کے ساتھ ہی اس تقریب کا اختتام ہوا ۔
No comments:
Post a Comment