Tuesday, March 03, 2009
وجہ سے مریضہ بن گئی
آج راستے میں دوبارہ میری کل والی سہیلی سے ملاقات ہو گئی ۔اسنے کچھ اپنی زندگی کے گزرے ہوۓ واقعات لکھے ہوۓ کاغذات مجھے دی ۔اور مجھ سے بڑے اعتماد کے ساتھ کہنے لگی کہ میں وہ سارے واقعات یک کے بعد دیگر لنترانی پہ لکھوں
تاکہ اس کے دل کو کچھ سکون نصیب ہو ۔جب اپنے گھر پہنچ کر میں نے اسکے لکھے ہو ۓ مضمون کو پڑھا تو اچانک میری آنکھوں سے بھی آنسو نکل پڑے اس نے اپنے تیسرے بچّے کی ّپیدائش اور اس کی ڈھا ئی مہینے کے بعد موت ہونے کا ذکر کیا تھا ۔دوران حمل وہ ڈیوٹی پر جاتی تھی اپنا ذاتی مکان خریدنے کے لۓ قرض لیا ہوا تھا ۔شوہر کو تو کوئی فکر نہیں تھی ۔اس عورت کا بلڈ پر یشر بڑھنے لگا ۔اور اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا ساتویں مہینے میں ہی آپریشن کیا گیا ۔عورت کی جان کو بڑی مشکل سے بچایا گیا ۔لیکن اس وقت بھی وہ اکیلی تھی اور شوہر دوبئی میں اپنی دوسری بیوی کے پاس تھا ۔ڈھائی مہینے کے بعد بچّے کا انتقال ہو گیا ۔ اور شوہر نے بچّے کی موت کا ذمّہ دار اپنی بیوی کو ٹہرایا ۔اس عورت نے بچے کے لۓ اپنی جان کی بازی لگا دی ۔اس کو شوہر اور سسرال والوں کے پیار اور ہمدردی کی ضرورت تھی ۔کیونکہ ایک ماں کی کوکھ اجڑگئی تھی ۔مگر شوہر نے یہ الزام لگایا کہ اس عورت نے کوئی دوا کھا کر اپنے بچّے کو مار ڈالی اور اس طرح سے مختلیف قسم کی غلط غلط باتیں کر کے اس کو ستانے لگا لۓ ٹینشن کی وجہ سے مریضہ بن گئی ۔
Labels:
India,
munawwar sultana,
terrorism,
urdu.urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment