Thursday, March 05, 2009
کبھی ایسی تو نہ تھی
بات کرنی ہمیں مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی
لے گیا چھین کے کون آج تیرا صبر و قرار
بے قراری تجھے اے دل کبھی ایسی تو نہ تھی
اس کی آنکھوں نے خدا جا نے کیا کیا جادو
کہ طبیعت میری ما ئل کبھی ایسی تو نہ تھی
عکس رخسار نے کس کے لۓ تجھے چمکا یا
تاب تجھ میں مہ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی
اب کی جو راہ محبت میں اٹھائی تکلیف
سخت ہوتی ہمیں منزل کبھی ایسی تو نہ تھی
Labels:
Ghalib,
India,
munawwar sultana,
urdu,
urdu blogging
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment