You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Monday, July 04, 2011

اردو ہندی منچ

بروز سنیچر مورخہ 25 جون 2011ء کو شام میں ٹھیک پانچ بجے بمقام اردو مرکز بھنڈی بازار ممبئی میں ہیمنت فاؤوڈیشن اور اردو مرکز کے اشتراک سے( اردو ہندی منچ کا ویہ غزل ، سنگھیہ ایک شام غزل کی ) ڈاکٹر عبدالستار دلوی صاحب کی صدارت میں منعقد کی گئی ۔ اس تقریب کا افتتاح ہیمنت فاؤنڈیشن کی صدر سنتوش سریواستو نے بے حد خوبصورت انداز میں ان اشعار کے ذریعےہندی اردو دو جڑواں بہنیں بھارت کی شان ہیں ۔ ہندی زبان کے مشہور صحافی اور جانے مانے شاعر آلوک بھٹاچاریہ نے اپنے مخصوص انداز میں اس پروگرام کی نظامت کے فرائض بخوبی انجام دیۓ ۔ ڈاکٹر عبدالستار دلوی صاحب کی خدمت میں لنترانی میڈیا ہاؤس اور شبد ڈاٹ کام کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر روپیش سریواستونےگل پیش کر کے استقبال کیا ۔ ہیمنت فاؤنڈیشن کی پریسیڈینٹ سنتوش سریواستو کا استقبال گلدستہ دے کر منور سلطانہ نے کیا ۔پورا ہال سامعین سے بھرا ہوا تھا ۔ سنتوش سریواستو نے اردو ہندی منچ کے بنیادی مقاصد بتاۓ کہ ہم ایسے منچ کے ذریعے اردو اور ہندی کے شعراء اور ادباء کو قریب لائیں گے ۔اردو اور ہندی کی کتابوں کا ترجمہ اور انوواد کیا جاۓ گا ۔ایک دوسرے کی تہذیب کو سمجھنے کا موقع ملے گا ۔ مشہور ممعروف شاعر عبدالاحد ساز ،پونہ سے تشریف لاۓ ہوۓ تجربہ کار شاعر و صحافی رفیق جعفر ، سہیل اختر وارثی شاداب انجم ، عظمی ناہید ،اردو مرکز کے ڈائریکٹر ایڈوکیٹ زبیر اعظم اعظمی ،جمیل مرصع پوری، ریاض منصف ، وقار اعظمی ،فاروق آشنا نے اپنی غزلیں سنائی اور آلوک بھٹاچاریہ سمیتا کیشوہ ، شیلپا سونٹکے ،ہری مدّل ، کیلاش سینگر ،انیتا روی ، ریکھا روشنی ،نے اپنی کویتائيں پیش کیں ۔اور یہ ثابت کردیا کہ یہ دوجڑوا بہنیں ہیں ۔جنہیں کوئی الگ نہیں کر سکتا ۔مشہور ومعروف شاعر داؤد کشمیری صاحب نے بانگلہ زبان میں اشعار سناکر وہاں کے ماحول کو اور خوشگوار موڑ دیا اور سامعین کو اپنے کلام سناکر محظوظ کیا ۔ عبدالاحد صاحب نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ہندی اور اردو دونوں جڑوا ں ہیں ان کے دل ایسے ملے ہے کہ اسے کوئی بھی ڈاکٹر کسی بھی طرح کا آپریشن یا سر جری کے ذریعے الگ نہیں کر سکتا ۔دلوی صاحب نے اس کام کے لۓ اردو مرکز اور ہیمنت فاؤنڈیشن کو مبارکباد دیں اور کہا کہ آج کے ماحول کے لۓ اس طرح کے منچ کی بہت ضرورت ہے ۔اس پروگرام میں غزالہ آزاد ۔فرید خان صاحب ،منور آزاد ۔نادرہ موٹلیکر اشتیاق احمد ،وسیم اور معین الدین اور اردو ادب نواز شخصیات موجود تھیں ۔ یہ پروگرام بہت کامیاب رہا۔مگر دل میں یہ سوال پیدا رہا کہ جب اردو ہندی منچ تھا تو وہاں کے بینر سے اردو ندارت تھیں۔ صرف ہندی ہی ہندی لکھی ہوئی تھیں ۔ بینر پر کہیں اردو کا نام ونشان نہیں تھا یہاں پر ایک جڑواں بہن کہاں کھو گئ ۔اور اس کا احساس کسی کو بھی نہیں ہوا ۔یہ کیسا منچ ہے ۔؟؟؟؟؟؟؟؟۔

1 comment:

ابن سعید said...

آپ کا بلاگ اردو سیارہ اور ماورائی فیڈر میں نہ ہونے کے باعث ایک بڑی اردو کمیونٹی کی نظروں سے اوجھل ہے۔

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP