غزل اک سنانے کو جی چاہتا ہے
ہر اک دل پہ چھانے کو جی چاہتا ہے
بہت تلخ ہوتی ہیں ماضی کی یادیں
اُسے نہ بھلانے کو جی چاہتا ہے
رہے زندگی میں نہ اب غم کا سایہ
بدل دوں زمانے کو جی چاہتا ہے
فنِ آزری سے میں واقف نہیں ہوں
مگر بُت بنانے کو جی چاہتا ہے
بہت سہہ چکا غم زمانے کا اصغرؔ
کہ اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے
اصغرؔ شمیم
12/3/H/1 ۔ پٹوار بگان لین کولکاتہ۔700009 (مغربی بنگال)
asgar.ara@gmail.com
Asgar Shamim
12/3/H/1-Patwar Bagan Lane,
Kolkata-9
Mob. 09836224948
asgar.ara@gmail.com
No comments:
Post a Comment