ستمبر مہینے میں ضلع پربھنی مہاراشٹر میں مشہور ومعروف شیکشنیک سنستھا جۓ ہند سیوا
بھاوی سنستھا پربھنی نے اپنے دس سال پورے
کۓ اور اس موقع پر انھوں نے مہاراشٹر گورو ایوارڈ کا پروگرام
منعقد کیا ۔یہ تقریب رگوناتھ سبھا گرہ نامی ایک خوبصورت ہال میں منعقد کی
گئي جو کہ شیواجی پتلے کے سامنے ہے پوری ریاست
سے تعلیمی ، علمی وادبی ، سماجی
، ثقافت و
ايگریکلچر اور مختلف کلاؤں اور دوسرے شعبے سے تعلق رکھنے والوں اہم شخصیات جنھوں نے اس سال ان شعبوں میں نمایاں کارہاۓ انجام دیۓ ہیں ۔یا کوئی خاص کارکردگی انجام دی ہیں انھیں جناب پرکاش داداسولنکے وزیر محصول ضلع
پربھنی اور سابق وزیر مہاراشٹر راجیہ سریش روؤجی وڑپورکر کے ہاتھوں مہاراشٹر گورو
ایوارڈز سے نوازا گیا اس تقریب کے صدر
پرکاش دادا سولنکے تھے اور مہمان خصوصی ،
شالی گرام جی وانکھڈے ، تکارام جی
رینگنے پاٹل، وجۓ روؤجی بھانبڑے ، محمد خالد ( سجّو دالا ) اقبال بھائی
انصاری پونے عمران راہی
وردھا اور محمد غفار ماسٹر پربھنی اور ایکتاسیوابھاوی سنستھا کے بھیم راؤ
پردھان پربھنی سے موجود تھے دل کو چھولینے والی موسیقی کے ساتھ پروگرام کا آغاز
ہوا ۔مہمانان کا استقبالیہ انجینیر آر آر ڈی مگر نے کیا ۔پھر پروگرام کے منتظیم
اور اس سنستھا کے روح رواں جناب عبداستار انعامدار صاحب نے اپنی سنستھا کے کاموں
پر روشنی اس شعر کے ساتھ ڈالی کہ حوصلے بلند ہو تو منزل آسان ہوتی ہے ۔ اس موقع پر پوری ریاست سے 25 خاص اور اہم شخصیتوں کو
مہاراشٹر گورو ایوارڈ کے لۓ منتخب کیا گیا ۔جن میںمنور
سلطانہ ،محمد یوسف حسین کاٹے والے، عظمت علی ،عمران راہی ، عزیز عرفان،مختار احمد
مسٹر بٹاٹے والے ۔اس موقع پر لنترنی میڈیا
ہاؤس کی ڈاءریکٹر اور لنترانی ڈاٹ کام کی
چیف ایڈیٹر منوّر سلطانہ کو پرکاش
دادا سولنکے وزیر محصول ضلع پربھنی کے ہاتھو ں
ان کے کام کا اعتراف کرتے ہوۓ انھیں مہاراشٹر گورو ایوارڈز سے نوازا گیا ۔اس موقی پر وزیر محصول نے کہا کہ
بارش کی بوندیں سمندر میں بے حساب پڑتی ہے ۔مگر کچھ ہی خاص
بوند ایسی ہوتی ہے جوکہ سیپ کے
منہ میں پڑتی ہے اور وہی بوند سیپ میں موتی بن جاتی ہے مہاراشٹر گورو ایوارڈز کے لۓ منتخب وہی موتی کی مانند ہیں ۔ہم انھیں تہہ دل سے مباکباد دیتا ہوں ۔پھر یہ
بھی کہا کہ ہمارے سماّن کے بعد ہماری سماج
کے لے ذمہ داری بڑھ جاتی ہے ۔اوپر والا
انھیں اور زیادہ کا م کرنے کی توفیق دیے ۔
یہ پرگرام کافی کامیاب رہا ۔ر
No comments:
Post a Comment