ناگپور کی علمی ادبی سماجی شخصیت وکیل پرویز کے اعزاز میں محفل مشاعرہ کا اہتمام
مالیگاؤں ، ۲۱ ؍ ستمبر ، نامہ نگار
مالیگاؤں کی مسجدوں کے پر شکوہ مینارے اگر اس شہر محنت کشاں کی عظمت کو چار چاند
لگارہے ہیں تو اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ مالیگاؤں کے شعراء اس کے ادبی مینار بن
کر دنیائے اردو کو اپنی روشنی سے منور کررہے ہیں ۔ ان توصیفی کلمات کا اظہار سنتروں
کے شہر میں علم و ادب کے حوالوں سے معروف و معتبر شخصیت جناب وکیل پرویز نے کیا۔ گذشتہ
روز وہ خانوادۂ جلال صابر کی دعوت پر جشن شادی میں شرکت کی غرض سے مسجدوں ، میناروں
کے شہر میں مقیم تھے ۔ اور اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے ۔ غالب نواز شخصیت ماسٹر سعید
پرویز ( سبکدو ش صدر مدرس ) کی ایماء پر وکیل پرویز کے اعزاز میں کائنات نجم النساء
میں قالینِ نظر بچھائی گئی ۔ معروف اسلامی اسکالر مولانا جلال الدین قاسمی کی صدارت
میں پرتکلف اعزازی شعری نشست کا اہتمام ہوا جسے اثر صدیقی کی معیاری نظامت نے ادبی
وقار کی معراج عطا کی ۔ محفل مشاعرہ میں عروس البلاد سے تشریف فرما جاوید حیدری کے
علاوہ ممتاز عالم دین جامعہ محمدیہ منصورہ کے شیخ الحدیث مولانا دکتور فضل الرحمن المدنی
، ہارون بی اے ، سبکدوش پرنسپال لئیق انصاری ، شبیر رمضان ، قریشی مختار احمد ، پروفیسر
ارشد حسین ، رفیق مقادم ، ڈاکٹر احتشام دانش ، انیس اظہر ، نہال غفران ، عبدالرحیم
فاروقی بطور مہمان شریک تھے۔
صاحب اعزاز وکیل پرویز نے اس موقع پر اپنے دلی تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی
فرمایا کہ جب دہشت گروں نے اس شہر کے معصوموں کو نشانہ بنایا۔ تو ہم لوگ انگشت بدنداں
رہ گئے۔ ہم نے برملا یہ بات کہی تھی کہ مالیگاؤں کے سیدھے سادے محنت کش لوگ جو چائے
کی ایک پیالی پر ہی خوش ہوجاتے ہیں ۔ جومہمانوں کیلئے دل و جان نکال کر رکھ دیتے ہیں
، ایسے سادہ لوح لوگوں کے خون میں دہشت گری نہیں ہوسکتی۔ انھوں نے اپنے مرحوم بھائی
جلیل ساز کے حوالے سے کہا اسی سر زمین سے معاشی ترقی کے حوصلے اور تعلیمی ، مذہبی ،
بیداری کی چنگاری لے کر ناگپور لوٹے تھے۔ وکیل پرویز کے مطابق ہندوستان کے کسی شہر
کو یہ اعزاز نہیں کہ جہاں اتنی کثرت سے مسجدیں اور مدرسے ہوں اور ان میں سے چند مدرسے
تو عالمی سطح پر اپنی شناخت رکھتے ہیں ۔ بالخصوص جامعہ محمدیہ منصورہ ، جامعتہ الصالحات
جیسے مدرسوں کی شہرت و مقبولیت مغربی ملکوں کو بھی فتح کررہی ہے ۔ اپنے اعزاز میں منعقدہ
محفل مشاعرہ کے بعض شعراء کے حوالے سے آپ نے کہا کہ اتنے اچھے اشعار تو ہمیں بڑ ے بڑے
کل ہند مشاعروں میں بھی سننا نصیب نہیں ہوتے ۔ اس اعزازی مشاعرہ میں بزرگ شاعر امین
صدیقی ، رفعت صدیقی ، پرواز اعظمی ، جمیل ساحر اور اثر صدیقی نے اپنے کلام بلاغت سے
سامعین کومحظوظ کیا۔
فوٹو کیپشن : محفل مشاعرہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے صاحب اعزاز وکیل پرویز
***
No comments:
Post a Comment