مسلمانوں میں میڈیا کے تئیں بیداری لانے اور نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی نیز میڈیا پر نظر رکھنے کے لئے ایک ٹیم کی تیاری کے لئے جماعت اسلامی ممبئی میٹرو نے میڈیا سیل جماعت اسلامی مہاراشٹر کے اشتراک سے یک روزہ میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں ۲۳ مرد و سولہ خواتین نے شرکت کی ۔میڈیا ورکشاپ صبح ۳۰۔۱۰ سے شروع ہوکر شام ۴۰۔۰۵ پر اختتام پذیر ہوا۔شرکاء ورکشاپ میں میڈیا کے تئیں دلچسپی دیکھی گئی ۔انمیں یہ فکر مندی بھی پائی گئی کہ اس اکیسویں صدی میں جب کہ ذرائع ابلاغ کی قوت تسلیم شدہ ہے ،ہم مسلمان آج بھی اس کی اہمیت سے غافل ہیں ۔جبکہ کئی معروف اسکالروں کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ اکیسویں صدی کا سب سے طاقت ور ہتھیار ہیں ۔
میڈیا ورکشاپ کے چار سیشن ہوئے پہلے سیشن میں تلاوت قرآن اور اسکی ترجمانی کے بعد ریحان انصاری میڈیا سکریٹری جماعت اسلامی مہاراشٹر نے ’’ذرائع ابلاغ جمہوریت کا ستون‘‘ کے عنوان پر اپنے خطاب میں جمہوری قدروں کے فروغ میں ذرائع ابلاغ کے رول پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔اس کے بعد محمد ساجد نے ’’ذرائع ابلاغ کا طریقہ کار‘‘ اس موضوع پر انہوں ذرائع ابلاغ کے کام کرنے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔دوسرے سیشن میں ’’اسلامی تنظیموں کے لئے ذرائع ابلاغ میں مواقع‘‘ کے عنوان پر عبد المجیب عادل نے اسلامی تحریکات کے افکار و نظریات کو عوام الناس تک پہنچنے میں میڈیا کے رول پر گفتگو کی۔اس کے بعد فیروز پٹیل نے ’’ذرائع ابلاغ پر اثر انداز ہونے والے ذرائع ‘‘ کے تحت مختلف سوشل نیٹورکنگ کے حوالے سے شرکاء کو ٹوئٹر اور فیس بک سمیت انٹر نیٹ کی افادیت اور اور اسکے استعمال سے متعلق معلومات بہم پہنچائی۔
تیسرا سیشن ظہر کی نماز اور کھانے کے بعد شروع ہوا ’’ذرائع ابلاغ پر نظر ‘‘ اس کے تحت عبد المجیب عادل ،ریحان انصاری،افروز عالم ساحل اور محمد ساجد نے میڈیا پر نظر رکھنے کے مختلف نکات حاضرین کو بتائے جوکہ کافی معلوماتی اور قابل عمل ہیں۔چوتھے اور آخری سیشن میں میڈیا واچ کی عملی مشق کرائی گئی ،اس میں پرنٹ اور الیکٹرانک دونوں ہی میڈیا پر کس طرح نظر رکھی جائے اس میں بہتری کے لئے کیا کچھ کیا جاسکتا ہے اس پر تفصیل سے حاضرین کوعملی مشق کرایا گیا۔اس کے بعد افروز عالم ساحل نے حق معلومات کا حق قانون اور ذرائع ابلاغ پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ حق معلومات کے قانون کے تحت آپ معلومات حاصل کرکے میڈیا کو ایشو دے سکتے ہیں اور آپ میڈیا میں اپنے لئے جگہ پاسکتے ہیں ۔ افروز عالم نے کہا کہ آپ صرف میڈیا یا غیروں کو الزام دینے کے بجائے اپنے اندر کے دشمنوں کو تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں کرناٹک میں بڑے پیمانے پر وقف جائداد میں بد عنوانی کا جو معاملہ سامنے آیا ہے اس میں کوئی غیر نہیں اپنے ہی لوگ شامل ہیں ۔
No comments:
Post a Comment