شمشیر خان پٹھان قوم کے ہمدرد ،استقبالیہ اور الوداعی تقریب میں معززین کا اظہار خیال۔
شمشیر خان پٹھان جنہوں نے مہاراشٹر پولس میں نمایاں خدمات انجام دیں ، اور انہیں پروموشن دیکر اے سی پی بنایا گیا ہے۔پچھلے کئی دنوں سے وہ اردو داں حلقوں اور اردو میڈیا میں گفتگو کا موضوع ہیں ۔انہوں نے پولس کی ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد بھی سرگرم عوامی زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔وہ مہاراشٹر میں مسلم اور پسماندہ طبقات کے وسیع تر مفاد میں ایک سیاسی پارٹی کی بناڈال رہے ہیں ۔ان کے پولس میں رہتے ہوئے کارناموں اور ریٹائر منٹ کے بعد کے سیاسی عزائم کو دیکھتے ہوئے موو منٹ فار ہیومن ویلفیئر نے الوداعیہ اور استقبالیہ دیا الوداعیہ انکے پولس سے ریٹائر منٹ کے لئے جبکہ استقبالیہ انکے سیاسی عزائم کے لئے ۔اس تقریب میں شہر کی مشہور و معروف شخصیتوں نے شرکت کی اور ان کے ماضی کے کارناموں اور مستقبل کے عزائم کو سراہا۔تقریب میں شریک ایک کانگریسی ترجمان کو مسلمانوں کا کوئی سیاسی پلیٹ فارم بنانا شاید کچھ اچھا نہیں لگا انہوں نے انہیں ڈرانے کی کوشش کی کہ مسلمان اپنے قائد کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے ۔تقریب موجود جہاں اکثر لوگوں نے انکی اس بات پر تالیاں بجائیں وہیں کچھ لوگوں کو اعتراض تھا ۔سامعین میں سے ایک شخص سے اس سلسلے میں استفسار کرنے پر انہوں نے اس نمائندہ کو بتا یا کہ یہ سراسر غلط اور مسلمانوں پر الزام ہے کہ مسلمان اپنے قائد کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے یہ بات کوئی شخص صرف دو وجوہات کی بنا پر کہہ سکتا ہے ۔اول اس کی تاریخی اور مسلمانوں کی حالیہ معلومات صفر ہو ،دوئم وہ کسی سیاسی پارٹی سے وابستہ ہو اور جان بوجھ کر مسلمانوں کی حوصلہ شکنی کے لئے ایسی باتیں کر رہا ہو۔ تقریب میں موجود ایک اور شخص نے یہ کہا، انشاء اللہ اگر لوگ اخلاص نیت کے ساتھ مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے لئے کام کرنے کے لئے قدم آگے بڑھائیں تو مسلمان انہیں مایوس نہیں کریں گے ۔ اس تقریب میں علی ایم شمشی ،مبارک کاپڑی،ڈاکٹر عبد اللہ ،نظام الدین راعین،ماہر نفسیات ڈاکٹر ماچس والا،سلیم الوارے ،مولانا شعیب کوٹی،فرید شیخ،مولانا محمود دریاآ بادی، مولانا اعجاز احمد کشمیری،ڈاکٹر عظیم الدین اور دیگر کئی معززین نے اپنے خیالات اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
No comments:
Post a Comment