شیموگہ گورنمنٹ گیسٹ ہاؤس میں جناب سید ضمیر پاشا صاحب (آئی۔ اے۔ ایس سکریٹری شعبہ اقلیتی فلاح و بہبود حکومت کرناٹک ) کی صدارت میں شیموگہ کے عمائدین اور قائدین کا ایک مشاورتی اجلاس بوقت 3بجے منعقد ہوا۔
تلاوت کلام پاک کے بعد حافظ کرناٹکی نے حاضرین کا استقبال کیا۔ استقبال کرتے ہوئے جلسے کی غرض و غایت بھی پیش کی۔ او رکہا کہ یہ شیموگہ ضلع کا ایک تاریخ ساز جلسہ ہے، ہم اپنی سعادت مندی اور نیک بختی سمجھتے ہیں کہ سید ضمیر پاشاہ صاحب نے جس دن سے اپنی ذمہ داری سنبھالی ہے وہ خاموش نہیں بیٹھے ہیں۔ آج آپ کی خدمت میں حاضرین نے اپنی ضرورتیں پیش کیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حق بات بولنے میں ڈریں نہیں، البتہ حق بات کو اچھے انداز میں پیش کریں۔
جناب عبدالوحید اڈّو نے یہاں کے اوقاف، قبرستان و دیگر مسلمانوں کی کسم پرسی کا اظہار کیا، بہت سے کاموں کی طرف توجہ دلائی۔ مختلف حضرات نے اپنی رائے سے نوازا۔ علاقے کی ضرورتوں کا اظہار کیا۔
سید ضمیر پاشا صاحب نے اپنے اظہار میں کہا کہ ساری ضرورتیں اپنی جگہ ہیں لیکن ملت میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ میں اس کو اپنے ڈیپارٹمنٹ میں اپنی سعادت سمجھتا ہوں جب بھی ملت کے لوگوں سے ملتا ہوں، تو لوگوں کی ضرورتوں کا احساس ہوتا ہے۔ ہمارے اندر خیر سے زیادہ شر ہے اس کو دور کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
سید ضمیر پاشا صاحب نے بہت درد سے کہا کہ آج ہمارا شیرازہ بکھر رہا ہے، ہم سب متحد ہوجائیں تو یہ سارے کام آسان ہوجائیں گے۔ سید ضمیر پاشاہ صاحب کی تقریر نے لوگوں کو بہت متاثر کیا۔ مزید ایک گھنٹہ کی گفتگو نے بہت سے مسائل کا حل نکالا، عمائدین وحاضرین کہہ رہے تھے، تاریخ کا یہ پہلا موقع ہے جو آج سکریٹری سے ہم بات کر رہے ہیں۔
حاضرین میں عثمان صاحب، واجد صاحب، امتیاز صاحب، نیاز صاحب، جے شفیع اللہ صاحب، مولانا صفی اللہ قاسمی صاحب، تلقین صاحب، نجیب اللہ خاں، عظمت اللہ صاحب، جاوید پاشا صاحب اور فاضل صاحب شریک تھے۔
No comments:
Post a Comment