You can see Lantrani in best appearance in Chrome and Mozilla(not in internet explorer)

Monday, March 18, 2013

مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے ؟



ندیم دیویکر۔کرلا ،ممبئی۔موبائل۔ 9769928390
مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں  تیری رہبری کا سوال ہے ؟
( ’’ہماری قیادت کیسی ہو ؟ :مجلس مذاکرہ پر ایک طائرانہ نظر)
          بروز ۶۱ مارچ ۳۱۰۲ ،انجمن اسلام ممبئی وی ٹی کے احمدزکریا ہال میں یہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا ۔اکثر و عموماً اس طرح کے نام نہاد پروگرام ایک بند کمرے میں  بالخصوص A/Cکمرے یا ہال میں رکھے جاتے ہیں ۔ امت مسلمہ وعوام کے قائد ہونے و کہلانے کا نام نہاد دعویٰ کرنے والے یہ نام نہادنامی گرامی حضرات اپنی آرام دہ A/Cکاروں میں آکر A/Cکمرے یا ہال میں بیٹھ کر اپنی اس گپ شپ سے امت مسلمہ کے سنگین و اہم ترین مسائل کاحل تلاش کرنا چاہتے ہیں ۔کیا اس طرح کی نام ونمود و ریاکاری کی ان مجالس سے اب تک امت مسلمہ کے کسی بھی مسئلہ کا اطمینان بخش حل میسر آسکا ہے ؟نشستً گفتً وبرخاستً کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔
          وہی پرانے ۰۲ سے ۰۳ چہرے اس طرح کی نام نہاد مجالس میںاپنی خود نمائی اور نام و نمود کی بھوک کو غذا فراہم کرنے کی غرض سے اس طرح پروگرام میں کھینچے چلے آتے ہیں ۔ اخبارات کی سرخیوں میں اپنا نام و تصاویر دیکھنے اور خود کو ملت اسلامیہ کا قائد و رہنما جتلانے کے لئے اس طرح کے پروگرام ان نام نہاد نامی گرامی لوگوں کے لئے ایک موثر ذریعہ ثابت ہوتے ہیں ۔ ان کے منہ سے امت مسلمہ کی قیادت و اس کی فکر کرنے و رکھنے کی یہ کھوکھلی باتیں کچھ اچھی نہیں لگتی ۔یہ سفید پوش بھیڑے اُن لٹکتے ہوئے بیگن ہی کی طرح ہیں جو کبھی ادھر تو کبھی اُدھر نظر آتے ہیں ۔ان گفتار کے غازیوں سے بھلا یہ امید کیسے کی جاسکتی ہے کہ یہ امت کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو پار لگائیں گے جبکہ امت مسلمہ کوان مسائل کے  بھنور میں پھنسائے رکھنے میں یہ نام نہاد مذہبی اور نام نہاد مسلم سیاسی افراد بھی برابر کے شریک ہیں ۔میں بذات خود ان میں سے پیشتر کے حقیقی چہروں سے بخوبی واقف ہوں جو ایک چہرے پر کئی چہرے لگائے ہوئے ہیں ۔جو خود بکے ہوئے ہیں اور جنہوں نے اپنی ملت کا سودا بہت ہی سستے داموں میں ان دشمنان اسلام سے کرلیا ہے ان ضمیر فروشوں سے امت مسلمہ کی بھلائی کی امید کرنا نہ صرف فضول و لایعنی ہے بلکہ سراسر حماقت و جہالت ہے ۔ امت مسلمہ کی خیر خواہی کا جھوٹا دم بھرنے والوں اپنی اس لفاظی سے باز آجائوکہ اللہ کو فکر نہیں کردار مطوب ہے جبکہ افسوس تمہاری فکر کا محور و مرکز صرف اپنی ذات ،خاندان اور زیادہ سے زیادہ اپنی نسل و برادری کے ارد گرد گھومتا ہوا نظر آتا ہی۔اس افسوس ناک صورت حال کے پیش نظرفی الوقت یہ بحث لایعنی ہے کہ ہماری قیادت کیسی ہو؟ جبکہ آج ہم خود کو اس لائق نہیں پاتے کہ ہم منصب ِ قیادت کاحق پوری سنجیدگی ،خلوص و ایمانداری کے ساتھ بخوبی ادا کرسکتے ہیں ۔
          اگر واقعی ہم یہ چاہتے ہیں کہ امت مسلمہ ہر لحاظ سے منصب ِ قیادت کے لائق و قابل ہوجائے تو ہمیں اپنی اس منافقت سے باز آجانا چاہئی۔کیا آج کسی بھی نام نہاد عالم میں یہ دم خم ہے کہ وہ اپنے کالے کرتوتوں کا اعتراف صدق دل سے کرے کہ ہم ہی وہ ہیں جنہوں نے محض اپنی دوکانداری کو چمکانے اور اپنی چودھراہٹ کو قائم کرنے اور قائم رکھنے کے لئے مسلک کے نام پر امت مسلمہ کو ٹکروں میں بانٹ رکھا ہے ۔کیا ان نام نہاد مولوی حضرات نے کبھی اس بات کی کوشش کی بھی ہے کہ امت مسلمہ کو یکجا اور متحد کرنے کیلئے اسلام کے صحیح ایڈیشن کو پیش کیا جائے ؟ نہیں قطعی نہیں ۔ امت مسلمہ کو بھیڑ بکریوں کی طرح ہانکنے کیلئے خود کو امت مسلمہ کا سچا غم خوار بتانے کیلئے اس طرح کے موضوع ’’ہماری قیادت کیسی ہو؟‘‘کو زیر بحث لاکر یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ ہم ہی تمہارے سچے خیر خواہ ہیں ۔اسی طرح یہ ہمارے نام نہاد مسلم سیاسی گیدڑنیتا حضرات کوچاہئے کہ اپنی اس بھیڑ چال سے باز آجائیں ۔کیا ہمارے یہ نام نہاد مسلم نیتا حضرات اب اس اعتماد کے لائق رہ گئے ہیں کہ ان کی باتوں پر مزید بھروسہ کیا جاسکے ؟ نہیں قطعی نہیں ۔ کیا اب بھی عوام الناس کو یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ قیادت اور مسائل کو حل کرنے کی سیاست کو لیکر وہی سیاست کھیلی جارہی ہے ؟ ان   نام نہاد مذہبی اور نام نہاد سیاسی ،دونوں طرح کے برساتی مینڈکوں سے کسی تبدیلی کی کوئی امید کرنے کے بجائے ہمیں چاہئے کہ ہم خود اپنا تعلق براہ راست کتاب اللہ سے جوڑیں اور اسے اپنی ذاتی اور سماجی زندگی کا حصہ بنانے کے لئے اپنی تمام تر توانائی ،لیاقت ،صلاحیت ،قابلیت ،دولت اور وقت اس مقصد کے لئے صرف کریں ۔ اگر ہم خود کو اس کام کے لئے تیار و آمادہ کرلیتے ہیں تو یقینا ظلم وستم ، جہالت و مفلسی کی یہ سیاہ رات ختم ہوکر نئی صبح کی روشنی ہمارا مقدر ہوگی ۔
ندیم دیویکر ۔769928390
         

No comments:

Related Posts with Thumbnails
لنترانی ڈاٹ کام اردو میں تعلیمی ،علمی و ادبی ، سماجی اور ثقافتی ویب سائٹ ہے ۔اس میں کسی بھی تنازعہ کی صورت میں قانونی چارہ جوئی پنویل میں ہوگی۔ای ۔میل کے ذریعے ملنے والی پوسٹ ( مواد /تخلیقات ) کے لۓ موڈریٹر یا ایڈیٹر کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر کسی بھی پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی فحش بات ہوتو موڈریٹر یا ایڈیٹر کو فون سے یا میل کے ذریعے آگاہ کریں ۔24 گھنٹے کے اندر وہ پوسٹ ہٹادی جاۓ گی ۔فون نمبر 9222176287اور ای میل آئ ڈی ہے E-Mail - munawwar.sultana@gmail.com

  © आयुषवेद भड़ास by Lantrani.com 2009

Back to TOP